جاوید احمد غامدی صاحب کا قادیانیت اور تصوف کے بارے میں کھلا تضاد

Published On October 14, 2024
سود ، غامدی صاحب اور قرآن

سود ، غامدی صاحب اور قرآن

حسان بن علی پہلے یہ جاننا چاہیے کہ قرآن نے اصل موضوع سود لینے والے کو کیوں بنایا. اسے درجہ ذیل نکات سے سمجھا جا سکتا ہے ١) چونکا سود کے عمل میں بنیادی کردار سود لینے والے کا ہے لہذا قرآن نے اصل موضوع اسے بنایا. ٢) سود لینے والے کے لیے مجبوری کی صورت نہ ہونے کے برابر...

سود اور غامدی صاحب

سود اور غامدی صاحب

حسان بن علی غامدی صاحب کے ہاں سود دینا (سود ادا کرنا) حرام نہیں ہے (جس کی کچھ تفصیل ان کی کتاب مقامات میں بھى موجود ہے) اور جس حدیث میں سود دینے والے کی مذمت وارد ہوئی ہے، غامدی صاحب نے اس میں سود دینے والے سے مراد وہ شخص لیا ہے جو کہ سود لینے والے کے لیے گاہک تلاش...

علم کلام پر جناب غامدی صاحب کے تبصرے پر تبصرہ

علم کلام پر جناب غامدی صاحب کے تبصرے پر تبصرہ

ڈاکٹر زاہد مغل ایک ویڈیو میں محترم غامدی صاحب علم کلام پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ایک حرف غلط قرار دے کر غیر مفید و لایعنی علم کہتے ہیں۔ اس کے لئے ان کی دلیل کا خلاصہ یہ ہے کہ فلسفے کی دنیا میں افکار کے تین ادوار گزرے ہیں:۔ - پہلا دور وہ تھا جب وجود کو بنیادی حیثیت دی گئی...

شریعت خاموش ہے “ پر غامدی صاحب کا تبصرہ”

شریعت خاموش ہے “ پر غامدی صاحب کا تبصرہ”

ڈاکٹر زاہد مغل ایک ویڈیو میں جناب غامدی صاحب حالیہ گفتگو میں زیر بحث موضوع پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ دین یا شریعت خاموش ہونے سے ان کی مراد یہ نہیں ہوتی کہ شریعت نے اس معاملے میں سرے سے کوئی حکم ہی نہیں دیا بلکہ مراد یہ ہوتی ہے کہ شارع نے یہاں کوئی معین...

قرآن کا میزان و فرقان ہونا اور منشائے متکلم کا مبحث

قرآن کا میزان و فرقان ہونا اور منشائے متکلم کا مبحث

جہانگیر حنیف کلام کے درست فہم کا فارمولہ متکلم + کلام ہے۔ قاری محض کلام تک محدود رہے، یہ غلط ہے اور اس سے ہمیں اختلاف ہے۔ کلام کو خود مکتفی قرار دینے والے حضرات کلام کو کلام سے کلام میں سمجھنا چاہتے ہیں۔ جو اولا کسی بھی تاریخی اور مذہبی متن کے لیے ممکن ہی نہیں۔ اور...

خلافتِ علی رضی اللہ عنہ، ان کی بیعت اور جناب غامدی صاحب کے تسامحات

خلافتِ علی رضی اللہ عنہ، ان کی بیعت اور جناب غامدی صاحب کے تسامحات

سید متین احمد شاہ غامدی صاحب کی ایک تازہ ویڈیو کے حوالے سے برادرِ محترم علی شاہ کاظمی صاحب نے ایک پوسٹ لکھی اور عمدہ سوالات اٹھائے ہیں۔ صحابہ کی تاریخ کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے غامدی صاحب کی اور بھی کئی ویڈیوز ہیں۔ جس طرح انھوں نے بہت سے فقہی اور فکری معاملات میں...

 محمد فیصل شہزاد

اگر بات یہیں تک محدود رہتی کہ آنجناب کہتے:
“مرزا نے وہی بات کی جو شروع سے صوفیاء کہتے آ رہے تھے… بلکہ ان کے کلام میں تو خدائی کے دعوے تک ملتے ہیں… تو اگر مرزا کو مرتد اورمنکر ختم نبوت کہتے ہو تو… پھر صوفیاء کے کفر کو بھی تسلیم کرو ورنہ پھر مرزا کو بھی رعایت دینی پڑے گی!”
اگر بات یہیں تک ہوتی تو ہم یہی سمجھ لیتے کہ آپ اپنے دیرینہ موقف یعنی تصوف کو اسلام سے مقابل ایک علیحدہ دین سمجھتے ہوئے دراصل مرزا پر بات رکھتے ہوئے صوفیاء کا کفر ثابت کرر ہے ہیں!
(اگرچہ یہ پھر بھی کسی طرح نہیں ہوتا، کیوں کہ صریح کفریہ عبارات، پھر صریح دعوے، اتنے صریح کہ جو انہیں نہ مانے، اسے ننگی گالیاں دی جائیں اوراس کے مقابلے میں…
… …چند مجمل عبارات، کلامی مباحث میں گنجلک اصطلاحات کا استعمال، کسی بھی قسم کا کوئی دعویٰ نہیں، اپنے مکاشفات کو ماننے کی دعوت نہیں اور نہ ماننے والوں کو کفر کی دھمکی اور گالی نہیں، پھر سب سے بڑی بات کہ زندگی کا ایک ایک پل سنت کے مطابق… … … …تو بتائیے کہ ان دونوں میں کسی قسم کی کوئی مماثلت ہے؟… ہرگز نہیں!)
٭
مگر پھر بھی ہم اسے آپ کے دیرینہ موقف کے حق میں ایک طنزیہ الزامی دلیل سمجھ کر خاموش ہو جاتے… یا دو چار جوابی پوسٹس خاص اسی تناظر میں کر لیتے… … … لیکن حضور!
آپ نے دراصل ایسا نہیں کہا ناں… !
آپ نے حیرت انگیز طور پر بالکل برعکس بات کی… آپ نے مرزا کے کفر کو ثابت کرتے ہوئے صوفیاء کو متہم نہیں کیا… … بلکہ!
آپ نے حیرت انگیز طور پر اپنے دیرینہ موقف سے 180 ڈگری کا یوٹرن لیتے ہوئے… … … 
اس کے بالکل برعکس
صوفیاء کے گنجلک کلام سے دلیل دیتے ہوئے مرزا کو رعایتی نمبر دینے کی کوشش کی… آپ نے صاف کہا کہ وہ نبوت کا داعی نہیں تھا… ظلی بروزی تو تصوفیانہ اصطلاحات تھیں… جنہیں سمجھا نہیں گیا… آپ نے صاف کہا کہ:
“مرزاغلام احمد قادیانی صاحب کی جو تحریریں ہیں، ان میں بصراحت نبوت کےدعوے کی کوئی دلیل نہیں!”
اور…
“میرے نزدیک مرزا صاحب نے (صوفیاء کے مقابلے میں) کچھ زیادہ غیرمحتاطی نہیں برتی!”
اور…
“مرزا صاحب نے جو کہا وہ صوفیوں والی بات ہی کہی، اور پھر تمام جگہ اس کی توجیہہ بھی کی!… …گویا مرزا سے غلطی ہو گئی … وہی جو صوفیاء سے ہوئی تھی… بس صوفیاء نے اپنی بات کو پبلک نہیں کیا، مرزا نے پبلک کر دیا… اور مخالفت کے ردعمل میں پھر وہ کچھ آگے چلے گئے!”
٭
مرزا کےلیے یہ ساری تاویلیں دے کر آپ اتنی فراخ دلی دکھا رہے ہیں… جس نے بہرحال آپ ہی کے کہنے کےمطابق صوفیاء سے زیادہ آگے بڑھ کر خطا عظیم کی… تو سوال یہ ہے کہ یہ فراخ دلی آپ نے کبھی صوفیاء کے لیے کیوں نہ دکھائی؟… جب کہ آپ کے پورے ایک گھنٹے کے بیان سے ( جس کے بارے میں تفصیلی پوسٹ ان شاء اللہ اگلی ہو گی) یہ ثابت ہوتا ہے کہ صوفیاء کے تین گروہ میں سے ایک گروہ نے ہی ایسی باتیں کہیں جن پر اعتراض ہوا اور ہو سکتا ہے!… لیکن آپ نے سب ہی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا؟
اتنا واضح تضاد کیوں؟
یہ ہمارا غامدی صاحب سے سوال ہے؟

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…