غزہ، جہاد کی فرضیت اور غامدی صاحب

Published On April 14, 2025
نسخ القرآن بالسنة” ناجائز ہونے پر غامدی صاحب کے استدلال میں اضطراب

نسخ القرآن بالسنة” ناجائز ہونے پر غامدی صاحب کے استدلال میں اضطراب

ڈاکٹر زاہد مغل نفس مسئلہ پر جناب غامدی صاحب بیان کے مفہوم سے استدلال وضع کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تاہم ان کا استدلال لفظ “بیان” سے کسی صورت تام نہیں۔ یہاں ہم اسے واضح کرتے ہیں۔ قرآن اور نبی کا باہمی تعلق کس اصول پر استوار ہے؟ کتاب “برھان” میں غامدی صاحب اس سوال کا یہ...

مرزا قادیانی کو مسلم منوانا، جاوید غامدی صاحب کی سعیِ نامشکور

مرزا قادیانی کو مسلم منوانا، جاوید غامدی صاحب کی سعیِ نامشکور

حامد کمال الدین  پاکستان میں قادیانی ٹولے کو غیر مسلم ڈیکلیئر کرنے کا دن آج گرم جوشی سے منایا جا رہا ہے۔ اتفاق سے آج ہی ’دلیل‘ پر جاوید احمد غامدی صاحب کا یہ مضمون نظر سے گزرا۔ اس موضوع پر باقی سب نزاعات کو ہم کسی اور وقت کےلیے اٹھا رکھتے ہیں اور مضمون کے آخری جملوں...

کفار و مشرکین کی تکفیر پر غامدی صاحب کے اپنے فتوے

کفار و مشرکین کی تکفیر پر غامدی صاحب کے اپنے فتوے

سید خالد جامعی ہمارے محترم دوست جناب سمیع اللہ سعدی صاحب نے تکفیر کے مسئلے پر غامدی صاحب کا ایک مضمون کل ارسال فرمایا اور ہمارا نقطہ نظر جاننے کی خواہش ظاہر کی. اس کا تفصیلی جواب زیرتحریر ہے. ان کی خواہش کی تعمیل تکمیل میں ایک مختصر تحریر میرے محترم غامدی صاحب کے غور...

قرآن میں لفظ مشرک کا استعمال و اطلاق اور حلقہ غامدی کا مؤقف

قرآن میں لفظ مشرک کا استعمال و اطلاق اور حلقہ غامدی کا مؤقف

تجلی خان میراموضوع بھی ’’دلیل‘‘ پر شائع ہونے والے زیر بحث مسئلہ جو تکفیر کے جواز یا عدم جواز سے متعلق ہے، سے ملتا جلتا ہے اور اس کا تعلق بھی ان ہی لوگوں سے ہے جو جاوید احمد غامدی صاحب کے شاگرد یا پیروکار ہیں۔ لیکن ان دونوں میں فر ق بس صرف اتنا ہی ہے کہ یہاں لفظ...

قطعی الدلالہ اور ظنی الدلالہ یا واضح الدلالہ اور خفی الدلالہ

قطعی الدلالہ اور ظنی الدلالہ یا واضح الدلالہ اور خفی الدلالہ

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد عزت مآب جناب عزیز ابن الحسن صاحب نے ایک صاحبِ علم کی تحریر پر میری رائے مانگی ہے۔ چند نکات پیش ِخدمت ہیںاول ۔ یہ کہ قرآن کے قطعی الدلالہ ہونے کے لیے قرآن ہی کی آیات سے استدلال مصادرہ مطلوب کا مغالطہ ہے۔ کوئی پوچھ سکتا ہے کہ جن آیات سے آپ قطعیت...

(کیا کسی کو کافر کہنا جائز نہیں؟  گروہ غامدی کی تاویلات  (دوم

(کیا کسی کو کافر کہنا جائز نہیں؟ گروہ غامدی کی تاویلات (دوم

ڈاکٹر زاہد مغل ان مخالف دلائل کے بعد اب غامدی صاحب اور ان کے مقلدین کی چند تاویلات کا جائزہ لیتے ہیں جو یہ حضرات اپنےدفاع کے لیے پیش کرتے ہیں۔اول: کفر کا جوہر: ’انکار ایمان‘ یا ’عدم اقرار‘؟ درحقیقت غامدی صاحب کے نظریہ کفر کی بنیاد ہی غلط تصور پر قائم ہے۔ چنانچہ گروہ...

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد

غامدی صاحب سے جہاد کی فرضیت کے متعلق علماے کرام کے فتوی کے بارے میں پوچھا گیا، تو انھوں نے تین صورتیں ذکر کیں:۔
ایک یہ کہ جب کامیابی کا یقین ہو، تو جہاد یقینا واجب ہے؛
دوسری یہ کہ جب جیتنے کا امکان ہو، تو بھی لڑنا واجب ہے اور یہ اللہ کی طرف سے نصرت کے حصول کی امید کا محل ہے؛ اور
تیسری یہ کہ جب امکان بالکل نہ ہو، تو پھر واجب نہیں۔
ان کے نزدیک موجودہ صورت حال تیسری ہے۔
غامدی صاحب سے سوال پوچھنے والے بھی بس خانہ پری ہی کرتے ہیں، ورنہ ان سے اصل سوال یہ ہونا چاہیے تھا کہ “اتمامِ حجت والا جہاد” تو آپ کے نزدیک صدیوں پہلے ختم ہوچکا لیکن “ظلم و عدوان والا جہاد” تو آپ کے نزدیک تاقیامت واجب ہے؛ تو پہلے یہ بتائیے کہ اسرائیل جو کچھ غزہ میں کررہا ہے، یہ “ظلم و عدوان” ہے یا نہیں؟
شروط اور موانع کی بات اس کے بعد دیکھیں گے۔
استطاعت کی بات “شروط” میں آتی ہے۔ ظلم و عدوان ہے، تو اب اس کو کیسے روکیں؟ کیا بزورِ بازو روکنے کی استطاعت ہماری ہے یا نہیں؟ اس مرحلے پر آپ کیلکولیشن کریں؛ اور یہاں تین نہیں، بلکہ پانچ امکانات ہوسکتے ہیں:
استطاعت یقیناً ہے؛
استطاعت غالباً ہے؛
استطاعت ہے یا نہیں، اس پر شک ہے؛
استطاعت غالباً نہیں ہے؛ اور
استطاعت یقیناً نہیں ہے۔
ان پانچ مدارج میں آپ فوراً ہی پانچویں درجے پر چھلانگ لگادیتے ہیں۔ یہ آپ کیسے کرلیتے ہیں؟ بالخصوص جبکہ آپ مان رہے ہیں کہ استطاعت اہلِ غزہ کی نہیں، بلکہ امت کی دیکھنی ہے۔
“موانع” میں آپ معاہدات کا ذکر کرسکتے ہیں، لیکن پھر اس پر سوال اٹھیں گے کہ کیا ظلم و عدوان کے بعد بھی معاہدہ شرعاً برقرار ہے؟ اگر ہاں، تو کیا شرعاً اسے پھینک نہیں دینا چاہیے؟
اس لیے ہمت کریں، کہہ دیں کہ اسرائیل ظلم و عدوان کا مرتکب ہے اور اس کے اعوان و انصار (امریکا سمیت) اس ظلم و عدوان میں اس کے پشتیبان ہیں۔

 

 

 

 

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…