جاوید غامدی اور انکارِ حدیث

Published On July 26, 2024
تصور حديث اور غامدی صاحب کے اسلاف

تصور حديث اور غامدی صاحب کے اسلاف

حسان بن علی غامدی صاحب کے اسلاف میں ايک اور شخصیت، معروف بطور منکرِ حجيتِ حدیث، اسلم جيراجپوری صاحب، حقیقت حدیث بیان کرتے ہوئے اختتامیہ ان الفاظ میں کرتے ہیں "قرآن دین کی مستقل کتاب ہے اور اجتماعی اور انفرادی ہر لحاظ سے ہدایت کے لیے کافی ہے وہ انسانی عقل کے سامنے ہر...

بخاری، تاریخ کی کتاب اور دین: غامدی صاحب کے اصولوں کی رو سے

بخاری، تاریخ کی کتاب اور دین: غامدی صاحب کے اصولوں کی رو سے

ڈاکٹر زاہد مغل حدیث کی کتاب کو جس معنی میں تاریخ کی کتاب کہا گیا کہ اس میں آپﷺ کے اقوال و افعال اور ان کے دور کے بعض احوال کا بیان ہے، تو اس معنی میں قرآن بھی تاریخ کی کتاب ہے کہ اس میں انبیا کے قصص کا بیان ہے (جیسا کہ ارشاد ہوا: وَرُسُلًا قَدْ قَصَصْنَاهُمْ عَلَيْكَ...

کیا غامدی صاحب منکرِ حدیث نہیں ؟

کیا غامدی صاحب منکرِ حدیث نہیں ؟

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے جو غالی معتقدین ان کی عذر خواہی کی کوشش کررہے ہیں، وہ پرانا آموختہ دہرانے کے بجاے درج ذیل سوالات کے جواب دیں جو میں نے پچھلی سال غامدی صاحب کی فکر پر اپنی کتاب میں دیے ہیں اور اب تک غامدی صاحب اور ان کے داماد نے ان کے جواب میں کوئی...

حدیث کی نئی تعیین

حدیث کی نئی تعیین

محمد دین جوہر   میں ایک دفعہ برہان احمد فاروقی مرحوم کا مضمون پڑھ رہا تھا جس کا عنوان تھا ”قرآن مجید تاریخ ہے“۔ اب محترم غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ بخاری شریف تاریخ کی کتاب ہے۔ دیانتداری سے دیکھا جائے تو محترم غامدی صاحب قرآن مجید کو بھی تاریخ (سرگزشت انذار) ہی...

ذو الوجہین : من وجہ اقرار من وجہ انکار

ذو الوجہین : من وجہ اقرار من وجہ انکار

محمد خزیمہ الظاہری پہلے بھی عرض کیا تھا کہ غامدی صاحب نے باقاعدہ طور پر دو چہرے رکھے ہوئے ہیں. ایک انہیں دکھانے کے لئے جو آپ کو منکر حدیث کہتے ہیں اور یہ چہرہ دکھا کر انکار حدیث کے الزام سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میزان میں بارہ سو روایتیں ہیں وغیرہ...

( اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط دوم

( اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط دوم

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد پچھلی قسط کے اختتام پر لکھا گیا کہ ابھی یہ بحث پوری نہیں ہوئی، لیکن غامدی صاحب کے حلقے سے فوراً ہی جواب دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اگر جواب کی طرف لپکنے کے بجاے وہ کچھ صبر سے کام لیتے اور اگلی قسط پڑھ لیتے، تو ان حماقتوں میں مبتلا نہ ہوتے جن میں...

مصنف : پروفیسر محمد رفیق

تلخیص : زید حسن

اس کتاب میں ایک مقدمہ اور چودہ ابواب ہیں ۔

بابِ اول میں مصنف نے سنت کیا ہے اور کیا نہیں ؟ پر بحث کی ہے اور غامدی صاحب کے تصورِ سنت اور اس اصطلاح کے مخصوص معنی پر غامدی صاحب کے لغوی استدلالات پر بحث کی ہے ۔

دوسرے باب میں ایک اہم علمیاتی مسئلے کو موضوع بنایا گیا ہے کہ کیا سنت کا تعلق صرف عمل سے ہے جیسا کہ غامدی صاحب کا تصور ہے ؟

تیسرے باب میں سنت ہی کی بابت ایک اور علمیاتی مسئلے کا ذکر کیا گیا ہے کہ کیا سنت کے ثبوت کے لئے یا کسی چیز کے سنت ہونے کے لئے اجماع اور تواتر شرط ہے ؟ اور کیا اخبارِ آحاد سے سنت ثابت ہوتی ہے ؟

چوتھے باب میں احادیث کی تاریخی حیثیت پر بحث کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ احادیث کی تدوین اور حفاظت کے مابتداء ہی سے کیا انتظامات کئے  گئے ہیں ؟

پانچویں باب میں حدیث اور دین کے تعلق پر بات کی گئی ہے ۔ جس میں گئی اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں ۔ جیسے کیا حدیث صرف خبرِ واحد ہوتی ہے ؟ کیا احادیث سے عقائد کا اثبات ہو سکتا ہے وغیرہ؟

چھٹے باب میں حدیث اور قرآن بحیثیت مصدرِ دین کی بابت بحث کی گئی ہے کہ کیا احادیث کو قرآن کی روشنی میں سمجھا جائے گا یا کیا حضور ﷺ سے ملنے والی قطعی مصدر صرف قرآن ہی ہے ؟

ساتویں باب میں ایک کلامی اور فقہی خاص بحث کو شامل کیا گیا ہے کہ حدیث سے قرآن کی تخصیص یا تقیید ممکن ہے یا نہیں ؟

اس کے بعد کے تمام ابواب میں مصنف نے ابتدائی سات ابواب میں اصولی ابحاث کے مطابق اختیار  کئے گئے  تنقیدی بیانیے کی تائید کے لئے جزوی مسائل پر انکی تطبییق ذکر کی ہے ۔ جیسے اسلام میں مرتد کی سزا ، زانیء محصن کے رجم کا مسئلہ ، قتلِ خطا میں دیت کا مسئلہ اور رویتِ ہلال کا مسئلہ وغیرہ

آخری دو ابواب میں غامدی فکر کے تضادات کو بیان کر کے منظوم تنقید کی گئی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتاب پڑھنے کے لئے درج ذیل آنلائن لنک پر کلک کریں

نوٹ

لنک میں موجود سائٹ پر کتاب کے غیر قانونی اپلوڈ ہونے کی صورت میں غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ سائٹ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔

https://books.kitabosunnat.com/Books_Data/685/Javed%20Ghamdi%20Aur%20Inkar%20e%20Hadees.pdf

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…