جاوید غامدی اور انکارِ حدیث

Published On July 26, 2024
غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

مولانا واصل واسطی اس مبحث میں ہم ، روزہ ، وغیرہ پر بات کریں گے ۔ جناب غامدی روزے کے متعلق لکھتے ہیں ،، وہ روزہ اسی طرح رکھتے تھے جس  طرح اب ہم رکھتے ہیں ( میزان ص 45) یہ بات بھی جناب غامدی نے حافظ محب کی کتاب سے لی ہے ۔مگر اس بات کے لیے حوالہ دینے میں خوب ڈندی ماری ہے...

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 54)

مولانا واصل واسطی جناب غامدی اگلی چیز یعنی سنتِ ابراہیمی نمازِجنازہ کو قرار دیتے ہیں ۔لکھاہے کہ ،، نمازِجنازہ بھی وہ پڑھتے تھے ( میزان ص 45) اس بات کے لیے جناب نے جواد علی کی ،، المفصل فی تاریخ العرب ،، کاحوالہ دیا ہے ۔ یہ کتاب ہمارے پاس نہیں ہے ،نہ ہم نے دیکھی ہے  اس...

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 53)

مولانا واصل واسطی سنتِ ابراہیمی کے متعلق تیسرے اصول میں جناب غامدی نے یہ بات لکھی ہے ، کہ سنت وہ ہے جو قران کے بجائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سے شروع ہوجائے ۔ اور وہ عملی چیز ہو ، اس کا ذکر اگر قران میں آتا بھی ہے تو صرف تاکید اورتقویت کےلیے ۔، انہوں نے لکھا ہے...

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 52)

مولانا واصل واسطی ہم نے گزشتہ تحریر میں  جو چند عبارتیں ابن ہشام کے حوالے سے پیش کی تھیں  ان میں بعض پرابوالقاسم سہیلی نے جرح کی ہے ۔ ان میں ایک یہ ہے کہ جبریل نے وضو اورنماز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھائی ۔ ممکن ہے کوئی شخص اس سے استفادہ کرلے ۔ تو ہم عرض کرتے ہیں...

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 51)

مولانا واصل واسطی اب ہم جناب غامدی کے پیش کردہ سنن پر ایک ایک کرکے کچھ لکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پہلے مرحلے میں نماز کو دیکھتے ہیں جس کے بارے میں حافظ محب اور جناب غامدی  دونوں کا فرمان ہے کہ ،، اس سے عرب پوری طرح واقف تھے ، بلکہ وہ نماز ادا بھی کرتے تھے  جیساکہ سیدنا...

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 55)

غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 50)

مولانا واصل واسطی اگے جناب اس ،، اہتمامِ وقوع فعل ، سے چند اصول برآمد کرتے  ہوئے لکھتے ہیں کہ ،، چنانچہ کوئی بچہ اگر اپنے باپ یاکوئی عورت اپنے شوہر کی جیب سے چند روپے اڑالیتی ہے   یاکوئی شخص کسی کی بہت معمولی قدروقیمت کی کوئی چیز چرالے جاتاہے   یاکسی کے باغ سے کچھ پھل...

مصنف : پروفیسر محمد رفیق

تلخیص : زید حسن

اس کتاب میں ایک مقدمہ اور چودہ ابواب ہیں ۔

بابِ اول میں مصنف نے سنت کیا ہے اور کیا نہیں ؟ پر بحث کی ہے اور غامدی صاحب کے تصورِ سنت اور اس اصطلاح کے مخصوص معنی پر غامدی صاحب کے لغوی استدلالات پر بحث کی ہے ۔

دوسرے باب میں ایک اہم علمیاتی مسئلے کو موضوع بنایا گیا ہے کہ کیا سنت کا تعلق صرف عمل سے ہے جیسا کہ غامدی صاحب کا تصور ہے ؟

تیسرے باب میں سنت ہی کی بابت ایک اور علمیاتی مسئلے کا ذکر کیا گیا ہے کہ کیا سنت کے ثبوت کے لئے یا کسی چیز کے سنت ہونے کے لئے اجماع اور تواتر شرط ہے ؟ اور کیا اخبارِ آحاد سے سنت ثابت ہوتی ہے ؟

چوتھے باب میں احادیث کی تاریخی حیثیت پر بحث کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ احادیث کی تدوین اور حفاظت کے مابتداء ہی سے کیا انتظامات کئے  گئے ہیں ؟

پانچویں باب میں حدیث اور دین کے تعلق پر بات کی گئی ہے ۔ جس میں گئی اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں ۔ جیسے کیا حدیث صرف خبرِ واحد ہوتی ہے ؟ کیا احادیث سے عقائد کا اثبات ہو سکتا ہے وغیرہ؟

چھٹے باب میں حدیث اور قرآن بحیثیت مصدرِ دین کی بابت بحث کی گئی ہے کہ کیا احادیث کو قرآن کی روشنی میں سمجھا جائے گا یا کیا حضور ﷺ سے ملنے والی قطعی مصدر صرف قرآن ہی ہے ؟

ساتویں باب میں ایک کلامی اور فقہی خاص بحث کو شامل کیا گیا ہے کہ حدیث سے قرآن کی تخصیص یا تقیید ممکن ہے یا نہیں ؟

اس کے بعد کے تمام ابواب میں مصنف نے ابتدائی سات ابواب میں اصولی ابحاث کے مطابق اختیار  کئے گئے  تنقیدی بیانیے کی تائید کے لئے جزوی مسائل پر انکی تطبییق ذکر کی ہے ۔ جیسے اسلام میں مرتد کی سزا ، زانیء محصن کے رجم کا مسئلہ ، قتلِ خطا میں دیت کا مسئلہ اور رویتِ ہلال کا مسئلہ وغیرہ

آخری دو ابواب میں غامدی فکر کے تضادات کو بیان کر کے منظوم تنقید کی گئی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتاب پڑھنے کے لئے درج ذیل آنلائن لنک پر کلک کریں

نوٹ

لنک میں موجود سائٹ پر کتاب کے غیر قانونی اپلوڈ ہونے کی صورت میں غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ سائٹ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔

https://books.kitabosunnat.com/Books_Data/685/Javed%20Ghamdi%20Aur%20Inkar%20e%20Hadees.pdf

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…