فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، میزان اور فرقان (قسط سوم، حصہ دوم)

Published On August 15, 2024
ڈاڑھی سنت یا نہیں ؟

ڈاڑھی سنت یا نہیں ؟

مقرر : مفتی منیر اخون  تلخیص : زید حسن سائل : ڈاڑھی کے بارے میں غامدی صاحب کہتے ہیں کہ وہ دین کا حصہ نہیں ہے اور انکا استدلال یہ ہے کہ اسکا قرآن میں تذکرہ نہیں ہے ۔ مفتی منیر اخوان : قرآن شرعی قانون کی کتاب ہے جس میں اصول بیان ہوتے ہیں ، جزئیات و فروعات نہیں ۔ وحی صرف...

واقعہ اسری و معراج : غامدی کو جواب

واقعہ اسری و معراج : غامدی کو جواب

مقرر : مفتی منیر اخوان  تلخیص : زید حسن سائل  :  غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ اسری اور معراج کا واقعہ منامی ہے اور بیداری میں حضور ﷺ نے یہ سفر نہیں کیا ۔ اس پر وہ قرآن کے " رؤیا" سے استدلال کرتے ہیں کہ اسکا معنی غیر معروف نہیں ہے اور کوئی ایسا قرینہ بھی موجود نہیں ہے کہ...

کیا بخاری سو فیصد صحیح ہے ؟ غامدی صاحب کو جواب

کیا بخاری سو فیصد صحیح ہے ؟ غامدی صاحب کو جواب

مقرر : محمد علی مرزا  تلخیص : زید حسن سائل :  غامدی صاحب اور انکی پیروی میں قاری حنیف ڈار صاحب بخاری اور مسلم پر یہ اعتراض کرتے ہیں کہ جتنے بھی گستاخانِ رسول ہیں وہ انہی کتابوں کی روایات کا حوالہ دیتے ہیں  ۔ انہی کتب میں خدا کے جہنم میں پنڈلی ڈالنے ، حضرت عائشہ رض کے...

غامدی ازم کی گمراہی

غامدی ازم کی گمراہی

مقرر : ساحل عدیم  تلخیص : زید حسن   جب انسان کو اپنا آپ پورا حوالہ کرنے کا کہا جاتا ہے تو وہ اسکے لئے مشکل کام ہوتا ہے جبکہ نبیوں کی دعوت یہی تھی ۔ غامدی ازم کی طرف کوگوں کا شدت سے میلان اسی وجہ سے ہے کیونکہ ڈاکٹر اسرار صاحب کے بالکل برعکس انکی دعوت اجتماعی جد و...

غامدی ازم میں کیا مسئلہ ہے ؟

غامدی ازم میں کیا مسئلہ ہے ؟

مقرر : مفتی یاسر ندیم الواجدی  تلخیص : زید حسن  غامدی ازم کو ہم الحاد اور لبرل ازم کا پیش خیمہ سمجھتے ہیں جسکی وجہ سے موضوعِ بحث بناتے ہیں ورنہ فرقہ وارانہ مباحث ہمارا موضوع نہیں ہیں ۔ غامدیت بھی اگرچہ ایک فرقہ ہی ہے کیونکہ انکے اصول  بالکل الگ اور مختلف ہیں ۔ اس نشست...

ایمان بالغیب صرف عقل سے حاصل ہوتا ہے، غامدی صاحب کا نیا اجتہاد (قسط چہارم )

ایمان بالغیب صرف عقل سے حاصل ہوتا ہے، غامدی صاحب کا نیا اجتہاد (قسط چہارم )

سید خالد جامعی ایک سائل نے ایک عالم سے پوچھا ’’جو شخص بحالت احرام شکار کرے اس کے بارے میں آپ کا کیا فتویٰ ہے؟ ‘‘ [شرعاً حج ادا کرنے والے شخص کے لیے شکار کھیلنا منع ہے] اس نیک سیرت اور صاحب عمل عالم نے جواب دیا: ’’آپ کا سوال مبہم اور گمراہ کن ہے، آپ کو بالصراحت بتانا...

ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر

تلخیص : وقار احمد

اس ویڈیو میں زبیر احمد صاحب غامدی صاحب کے نظریہِ تفہیم و تبیین پر گفتگو فرمائی ہے۔
وہ فرماتے ہیں کہ غامدی صاحب کا ماننا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن مجید کے کسی حکم کی تحدید و تخصیص نہیں کرسکتے ہاں البتہ تفہیم و تبیین ضرور کر سکتے ہیں
غامدی صاحب کی غلطی یہ ہے کہ وہ تحدید و تخصیص کو ترمیم و تغیر کے معنوں میں لیتے ہیں حالانکہ خود قرآن نے سورۃ مائدہ آیت 3 میں ” وَ الدَّمَ “کی تخصیص سورۃ الانعام کی آیت 145 میں ” دَمًا مَّسْفُوْحًا ” سے کر دی ہے
مطلب یہ کہ پہلی آیت میں فرمایا کہ خون حرام ہے جبکہ دوسری آیت میں ایک کنڈیشن لگادہ کہ بہتا ہوا خون ہی حرام ہے یہ تحدید و تخصیص تو خود قرآن میں پائی جاتی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ غامدی صاحب کے نزدیک تبیین کیا ہے ، غامدی صاحب سورۃ النحل کی آیت ” وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ* ” سے استدلال فرماتے ہیں اب اس آیت میں بھی دیکھیے کہ۔” نُزِّلَ اِلَیْهِمْ ” الگ چیز ہے اور” تبیین ” الگ چیز۔ اس آیت کا بھی یہی مظلب ہے کہ قرآن کے ساتھ ساتھ تبیین بھی یے جو کہ سنت و حدیث ہی ہو سکتی ہے۔ دوسرا غامدی صاحب کا ہی اصول ہے کہ کسی لفظ کا معنی پہلے قرآن سے دیکھا جائے گا تو قرآن نے یہ لفظ تحدید کے معنوں میں استعمال فرمایا ہے دیکھیے سورۃ بقرہ آیت (وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖۤ اِنَّ اللّٰهَ یَاْمُرُكُمْ اَنْ تَذْبَحُوْا بَقَرَةًؕ-قَالُوْۤا اَتَتَّخِذُنَا هُزُوًاؕ-قَالَ اَعُوْذُ بِاللّٰهِ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْجٰهِلِیْنَ(67)قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا هِیَ ؕ-قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَّ لَا بِكْرٌؕ-عَوَانٌۢ بَیْنَ ذٰلِكَؕ-فَافْعَلُوْا مَا تُؤْمَرُوْنَ(68)قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا لَوْنُهَاؕ-قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَآءُۙ-فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النّٰظِرِیْنَ(69)قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا هِیَۙ-اِنَّ الْبَقَرَ تَشٰبَهَ عَلَیْنَاؕ-وَ اِنَّاۤ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ لَمُهْتَدُوْنَ(70)) یہاں گائے کو ذبح کرنے کا حکم ہے وہاں لفظ تبیین ہی استعمال فرمایا ہے اور آگے تحدید ہی تو ہے۔
تو یہاں سے یہ تو واضح ہو گیا کہ لفظ تبیین میں تحدید و تخصیص پوشیدہ ہے اور آئمہ دین کا موقف بھی یہی ہے ،
امام شاطبی نے الموافقات میں تبیین کے معنوں میں تحدید و تخصیص کو شامل فرمایا ہے اور چور کے ہاتھ کلائی تک کاٹنے کو انہوں نے بطور مثال پیش کیا ہے اسی طرح امام شافعی نے تو اس عنوان سے الرسالہ میں ایک باب باندھا ہے ۔امام ابن قیم نے اعلام الموقعین میں بیان کی نو قسمیں بیان کیں ہیں اور ہر جگہ سنت سے مثالیں دی ہیں ۔ تو سادہ بات کہ خود قرآن اور جمہور آئمہ اسی بات کے قائل ہیں کہ تبیین کے معنوں میں تحدید و تخصیص شامل ہوتی ہے اب سوال یہ ہے کہ غامدی صاحب نے یہ نظریہ بنایا کیوں اپنایا ہے ۔تو اس کہ وجہ یہ سمجھ میں آتی ہے کہ ان کے کچھ فتاؤی ایسے ہیں کہ جس کے لیے یہ رائے قائم کرنا لازمی ہے مثلاً رجم کا انکار وغیرہ ۔ تو اس کو جسٹیفائی کرنے کے لیے انہوں نے یہ موقف اپنایا ہے۔
قطعی الدلالہ۔ ایک مسئلہ یہ ہے کہ قطعی الدلالہ کا ۔ اس میں غامدی صاحب کا موقف یہ ہے کہ قرآن سارے کا سارا قطعی الدلالہ ہے ، لیکن جمہور کا موقف یہ ہے کہ قرآن کا کچھ حصہ تو قطعی ہے اور کچھ ظنی ہے۔ یہ اگر متکلم کے لحاظ سے کہی جائے گی تو ٹھیک ہے ورنہ قاری کے لیے تو کلام ظنی بھی ہوتا ہے اور قطعی بھی۔ اب مسئلہ یہ یے کہ کوئی اگر قطعی معنی تک پہنچنا چاہے تو کیا کرے، تو اس کے لیے غامدی صاحب اپنے بنائے اصولوں کا کہہ دیں گے، لیکن کیا وہ اصول الہامی ہیں ظاہر ہے کہ قطعاً نہیں تو ان کے زریعے کیسے قطعیت حاصل کی جا سکتی ہے۔ دوسرا ان اصولوں کا اطلاق کرنے والے جب آپس میں اختلاف کرتے ہیں تو کیسے پتہ چلے کہ کون ٹھیک ہے اور کون غلط ، جیسے کہ پردہ کے بارے میں انہی کہ استاذ امام حمیدالدین فراہی صاحب اور غامدی صاحب کا موقف الگ الگ ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان کو قطعیت حاصل کیوں نا ہو سکی

ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…