فتنہء غامدیت کا علمی محاسبہ

Published On July 24, 2024
غلبہء دین اور جاوید احمد غامدی

غلبہء دین اور جاوید احمد غامدی

شبیع الزمان  مسلمانوں کے اجتمائی ظہور کی جتنی کچھ عملی شکلیں ممکن ہو سکتی تھیں،نظم جماعت،قوم یا ریاست ان تمام سے متعلق غامدی صاحب کو جمہور علماء کے تصور سے اختلاف ہے۔نہ ہی وہ اجتماعت کو تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی قومیت کی بناء اسلام تسلیم کرتے ہیں۔اپنی کتاب ’مقامات‘ میں...

قائلینِ جوازِ موسیقی  کے استدلالات کا جواب

قائلینِ جوازِ موسیقی کے استدلالات کا جواب

ناقد : مفتی یاسر ندیم تلخیص : زید حسن ایک  میوزیک کمپوزر  ( جو موسیقی کے جواز و عدمِ جواز کی بابت جاننے کے متمنی تھے)کے سوال کے جواب میں سپیکر نے  غامدی صاحب کے موسیقی کی بابت جواز کے تصور پر نقد کیا ہے ۔ سپیکر نے اشراق میں غامدی صاحب کے مضامین کا حوالہ دیتے ہوئے...

فکرِ غامدی ، قرآن فہمی کے بنیادی اصول : ایک نقد (قسط دوم)

فکرِ غامدی ، قرآن فہمی کے بنیادی اصول : ایک نقد (قسط دوم)

ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم جاوید احمد غامدی کی کتاب میزان کے باب مبادی تدبر قرآن کا دوسرا اور تیسرا اصول "زبان کی ابانت " اور "اسلوب کی ندرت "زیر بحث لائیں گے۔زبان کی ابانت:غامدی صاحب اس بارے لکھتے ہیں کہ "قرآن عربی میں نازل ہوا ہے...

جاوید غامدی اور انکارِ حدیث

جاوید غامدی اور انکارِ حدیث

مصنف : پروفیسر محمد رفیق تلخیص : زید حسن اس کتاب میں ایک مقدمہ اور چودہ ابواب ہیں ۔ بابِ اول میں مصنف نے سنت کیا ہے اور کیا نہیں ؟ پر بحث کی ہے اور غامدی صاحب کے تصورِ سنت اور اس اصطلاح کے مخصوص معنی پر غامدی صاحب کے لغوی استدلالات پر بحث کی ہے ۔ دوسرے باب میں ایک اہم...

غامدی مذہب کیا ہے ؟

غامدی مذہب کیا ہے ؟

مصنف : پروفیسر محمد رفیق تلخیص : زید حسن یہ کتاب ایک مقدمہ ، پانچ ابواب اور ایک ضمیمہ پر مشتمل ہے ۔ مقدمہ میں مصنف نے غامدی صاحب کے افکار کو دینِ اسلام کے متوازی ایک نیا دین قرار دیا ہے ۔ جسکی دلیل کے طور پر مصنف نے روایتی علمیات کے اعتقادی نتائج اور ان سے غامدی صاحب...

فتنہء غامدیت کا علمی محاسبہ

فتنہء غامدیت کا علمی محاسبہ

مصنف : پروفیسر محمد رفیق تلخیص : زید حسن  یہ کتاب ایک مقدمہ اور دس ابواب پر مشتمل ہے ۔  مقدمہ میں مصنف نے فکرِ غامدی کو تجدد پسندی کی نمائدہ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ زمانہ قدیم کی وہ تمام تحریکیں جو اسلام کا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کرتی رہی ہیں ، غامدی صاحب اپنی فکر...

مصنف : پروفیسر محمد رفیق

تلخیص : زید حسن 

یہ کتاب ایک مقدمہ اور دس ابواب پر مشتمل ہے ۔ 

مقدمہ میں مصنف نے فکرِ غامدی کو تجدد پسندی کی نمائدہ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ زمانہ قدیم کی وہ تمام تحریکیں جو اسلام کا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کرتی رہی ہیں ، غامدی صاحب اپنی فکر میں اسی کا تسلسل ہیں ۔ مصنف کے بقول ایسی تحریکوں اور فکرِ غامدی میں مذہب کو فرد کی زندگی تک محدود کرنے ، جہاد کو معطل کرنے ، اسلامی خلافت کا انکار کرنے، قرآن اور حدیث کو ایک دوسرے سے کاٹنے ، اجماع اور حدیث کی حجیت کا انکار کرنے  اور قرآن میں معنوی تحریف جیسے امور میں مماثلت پائی جاتی ہے ۔

مقدمے میں موجود اپنے اس دعوے کو مصنف نے کتاب کے تمام ابواب میں پھیلا دیا ہے ۔

کتاب کے ابواب درج ذیل ہیں 

اول ۔ ایمانیات

اس باب میں خدا ، انبیاء ، آخرت ، ایمان و کفر اور ان موضوعات کے متعلقات سے بحث کی گئی ہے ۔

دوم ۔ قرآنیات

اس باب میں علومِ قرآن کی ابحاث شامل کی گئی ہیں مثلا قراءاتِ سبعہ کا مسئلہ ، الفاظِ قرآن سے استدلال کا طریقہ ، محکم اور متشابہ آیات کا مسئلہ اور نظمِ قرآن کا مسئلہ وغیرہ۔

سوم ۔ حدیث و سنت 

اس باب میں روایت میں موجود تصورات اور غامدی صاحب کے نظریہء سنت اور انکے ہاں حدیث کے مقام کو موضوع بنایا گیا ہے جسے بعدازاں انکارِ حدیث سے منسلک کیا گیا ہے ۔

چہارم ۔ عبادات 

اس باب میں تعبدی امور میں جہاں جہاں فکرِ غامدی سے اختلاف تھا ، اسے شامل کیا گیا ہے ۔ جیسے عورت کی امامت کا مسئلہ ، زکوۃ کی حیثیت اور ریاست کے اس سے تعلق کا مسئلہ وغیرہ

پنجم ۔ معاشرت

اس باب میں نکاح ، وصیت اور پردے سے متعلق چند احکامات کو جمع کیا گیا ہے ۔

ششم ۔ سیایت و ریاست

اس باب میں ریاست کے اختیارات ، اسکی اہمیت ، حد و تعزیر کے احکامات ، غیر مسلم شہروں کی شرعی حیثیت اور جہاد جیسے مسائل کو موضوع بنایا گیا ہے ۔

ہفتم ۔ فقہی مسائل

اس عنوان کے تحت مصنف نے حلال و حرام ، کلالہ اور غسلِ شہید جیسے مسائل کو موضوع بنایا ہے ۔

ہشتم ۔ متفرقات

اس بابت میں متنوع اور متفرق اشیاء کو موضوع بنایا گیا ہے ۔ جیسے دین اور فطرت کا تعلق، تصوف کا متوازی دین ہونا، غامدی صاحب کے دعاوی اور شطحیات وغیرہ

نہم ۔ فکری تضادات

اس باب میں علمی اور فکری مسائل کی بابت غامدی صاحب کی فکر میں موجود تضادات کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔

دہم۔ متفقہ اسلامی عقائد و اعمال سے تقابل 

اس باب میں ایک چارٹ مہا کیا گیا ہے جس میں روایتی فکر کے مطابق امت کے تصورات و اعمال اور اسکے مقابل غامدی صاحب کی فکر کے نتائج کو بیان کر کے دونوں میں تضاد کو دیکھایا گیا ہے ۔ جسکے بعد غامدی صاحب کے نظریات کے حوالے شامل کئے گئے ہیں ۔

اسی باب میں دو ضمیمہ جات شامل کئے گئے ہیں ۔

ضمیمہ اول میں چند مزید اعتقادات اور اعمال کو موضوع بنایا گیا ہے ۔

ضمیمہ ثانی میں سو سوالات کئے گئے ہیں جن میں سے ابتدائی دس کی نوعیت علمی کی بجائے ذاتی ہے ۔

مصنف کتاب کا عمومی انداز یہ ہے کہ وہ اولا غامدی صاحب کی فکر کے کسی جزئیے کو بحوالہ بیان کرتے ہیں اور اسے قرآن ، حدیث اور روایتی فکر  کے حوالوں سے رد کرتے ہیں ۔

اپنا موقف بیان کرنے کی بجائے فکرِ غامدی پر نقد کو کتاب کا اولین مقصد بناتے ہیں ۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتاب پڑھنے کے لئے درج ذیل آنلائن لنک پر کلک کریں

نوٹ

لنک میں موجود سائٹ پر کتاب کے غیر قانونی اپلوڈ ہونے کی صورت میں غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ سائٹ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔

https://books.kitabosunnat.com/Books_Data/624/Fitna%20e%20Ghamdiyat%20Ka%20Ilmi%20Muhasiba.pdf

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…