حسان بن علی پہلے یہ جاننا چاہیے کہ قرآن نے اصل موضوع سود لینے والے کو کیوں بنایا. اسے درجہ ذیل نکات سے سمجھا جا سکتا ہے ١) چونکا سود کے عمل میں بنیادی کردار سود لینے والے کا ہے لہذا قرآن نے اصل موضوع اسے بنایا. ٢) سود لینے والے کے لیے مجبوری کی صورت نہ ہونے کے برابر...
منطقی مغالطے : جاوید احمد غامدی صاحب پر ایک نقد
سود اور غامدی صاحب
حسان بن علی غامدی صاحب کے ہاں سود دینا (سود ادا کرنا) حرام نہیں ہے (جس کی کچھ تفصیل ان کی کتاب مقامات میں بھى موجود ہے) اور جس حدیث میں سود دینے والے کی مذمت وارد ہوئی ہے، غامدی صاحب نے اس میں سود دینے والے سے مراد وہ شخص لیا ہے جو کہ سود لینے والے کے لیے گاہک تلاش...
علم کلام پر جناب غامدی صاحب کے تبصرے پر تبصرہ
ڈاکٹر زاہد مغل ایک ویڈیو میں محترم غامدی صاحب علم کلام پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ایک حرف غلط قرار دے کر غیر مفید و لایعنی علم کہتے ہیں۔ اس کے لئے ان کی دلیل کا خلاصہ یہ ہے کہ فلسفے کی دنیا میں افکار کے تین ادوار گزرے ہیں:۔ - پہلا دور وہ تھا جب وجود کو بنیادی حیثیت دی گئی...
شریعت خاموش ہے “ پر غامدی صاحب کا تبصرہ”
ڈاکٹر زاہد مغل ایک ویڈیو میں جناب غامدی صاحب حالیہ گفتگو میں زیر بحث موضوع پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ دین یا شریعت خاموش ہونے سے ان کی مراد یہ نہیں ہوتی کہ شریعت نے اس معاملے میں سرے سے کوئی حکم ہی نہیں دیا بلکہ مراد یہ ہوتی ہے کہ شارع نے یہاں کوئی معین...
قرآن کا میزان و فرقان ہونا اور منشائے متکلم کا مبحث
جہانگیر حنیف کلام کے درست فہم کا فارمولہ متکلم + کلام ہے۔ قاری محض کلام تک محدود رہے، یہ غلط ہے اور اس سے ہمیں اختلاف ہے۔ کلام کو خود مکتفی قرار دینے والے حضرات کلام کو کلام سے کلام میں سمجھنا چاہتے ہیں۔ جو اولا کسی بھی تاریخی اور مذہبی متن کے لیے ممکن ہی نہیں۔ اور...
خلافتِ علی رضی اللہ عنہ، ان کی بیعت اور جناب غامدی صاحب کے تسامحات
سید متین احمد شاہ غامدی صاحب کی ایک تازہ ویڈیو کے حوالے سے برادرِ محترم علی شاہ کاظمی صاحب نے ایک پوسٹ لکھی اور عمدہ سوالات اٹھائے ہیں۔ صحابہ کی تاریخ کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے غامدی صاحب کی اور بھی کئی ویڈیوز ہیں۔ جس طرح انھوں نے بہت سے فقہی اور فکری معاملات میں...
عمران شاہد بھنڈر
جاوید احمد غامدی اپنی مختصر گفتگو میں بھی منطقی مغالطوں کا انبار لگا دیتے ہیں۔ ان کی ایک گفتگو میں موجود چند مغالطے ملاحظہ ہوں۔
“عقل اور وحی کے بارے میں جب جاوید احمد غامدی صاحب سے سوال کیا گیا، تو بجائے اس کے کہ غامدی صاحب اس کا سیدھا اور دو ٹوک جواب دیتے جناب نے ایک لمبی کہانی سنائی جس میں نہ تو سوال کا جواب دیا گیا اور نہ ہی غامدی صاحب کو خود یاد رہا کہ ان سے سوال کیا پوچھا گیا تھا۔ ان کی تمہید اور بیان کردہ نکات میں کئی منطقی مغالطے واضح نظر آئے جن کا تفصیلی جائزہ یہ رہا
غامدی صاحب نے سیدھا جواب دینے کی بجائے طویل تمہید باندھی، جس میں انہوں نے وحی اور عقل کے فلسفیانہ اور تاریخی پہلوؤں پر بات کی۔ یہ ایک تمہیدی مغالطہ ہے جس کو انگلش میں
”Red Herring”
بھی کہا جاتا ہے ۔جہاں اصل سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر متعلقہ موضوعات پر بات کی جاتی ہے تاکہ سامعین کا دھیان بٹ جائے۔
غامدی صاحب نے اپنے جواب میں مختلف ادوار کی علمی اور فلسفیانہ روایات کا حوالہ دیا، مگر ان سے عمومی نتائج اخذ کیے بغیر کہا کہ وحی اور عقل ایک دوسرے کے مد مقابل نہیں بلکہ تکمیل کرتے ہیں۔ یہ ادھورے نتائج کا مغالطہ ہے، جس کو انگلش میں
Hasty Generalization
بھی کہتے ہیں جہاں جزوی معلومات کی بنیاد پر عمومی نتائج اخذ کیے جاتے ہیں۔
غامدی صاحب نے اپنے جواب میں ایسا تاثر دیا جیسے صرف دو راستے ہیں: یا تو ہم عقل کو مکمل طور پر مانیں یا وحی کو۔ حقیقت میں، عقل اور وحی کا تعلق بہت پیچیدہ ہے اور ان دونوں کے درمیان مختلف متوازن نقطہ نظر بھی موجود ہے۔ اس مغالطہ کو
False Dichotomy
کہتے ہیں جہاں دو متضاد راستوں کے درمیان فیصلہ کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، جب کہ دیگر امکانات موجود ہوتے ہیں۔
غامدی صاحب نے اپنے جواب میں روایتی نقطہ نظر پر زور دیا کہ ہماری روایات میں عقل اور وحی کو ہمیشہ ایک دوسرے کی تکمیل کے لیے تصور کیا گیا ہے۔ یہ مغالطہ
Appeal to Tradition
کہلاتا ہے جہاں پرانے یا روایتی نظریات کی بنا پر موجودہ سوالات کے جوابات دیے جاتے ہیں، بغیر موجودہ سیاق و سباق کا جائزہ لیے۔
غامدی صاحب نے اپنے جواب میں مختلف مذہبی علماء اور فلسفیوں کے خیالات کا حوالہ دیا، گویا ان کی باتوں کا حتمی فیصلہ انہی کے اقوال سے ثابت ہو جاتا ہے۔ یہ مغالطہ
Appeal to Authority
کہلاتا ہے جہاں کسی معتبر شخصیت کی رائے پیش کی جاتی ہے، بغیر اس رائے کے منطقی جواز کا جائزہ لیے۔
جاوید احمد غامدی جیسے معتبر مفکر سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیدھے اور دو ٹوک انداز میں سوالات کا جواب دیں، تاکہ عوام کو واضح اور مفید معلومات فراہم ہو سکیں۔ مگر ان کے جوابات میں تمہید اور مختلف منطقی مغالطے پائے جاتے ہیں جس سے عام عوام گمراہ ہوتی ہے اور کچھ لوگ ان کو بہت بڑا عالم بھی سمجھتے ہیں۔
ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں
https://www.facebook.com/share/v/NjDxZXEyouAmHepo/?mibextid=oFDknk
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
علم کلام پر جناب غامدی صاحب کے تبصرے پر تبصرہ
ڈاکٹر زاہد مغل ایک ویڈیو میں محترم غامدی صاحب علم کلام پر تبصرہ کرتے ہوئے...
خلافتِ علی رضی اللہ عنہ، ان کی بیعت اور جناب غامدی صاحب کے تسامحات
سید متین احمد شاہ غامدی صاحب کی ایک تازہ ویڈیو کے حوالے سے برادرِ محترم...
حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول اور غامدی نظریہ : قسط دوم
مولانا محبوب احمد سرگودھا غامدی صاحب کے تیسرے اعتراض کی بنیاد سورہ مائدہ...