مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے جمعے کی نماز کی فرضیت کا بھی انکار کر دیا ہے ۔ اور روزے کی رخصت میں بھی توسیع فرما دی ہے ۔...
غامدی صاحب کی غلط علمیاتی بنیادیں
عورت کی امامت اور غامدی صاحب
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے عورت کی امامت کو جائز قرار دے دیا ہے ۔ اور دلیل یہ ہے کہ ایسی باقاعدہ ممانعت کہیں بھی نہیں...
مسئلہ رجم اور تکفیرِ کافر
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن اول - جاوید احمد غامدی نے رجم کا انکار کیا ہے ۔ رجم کا مطلب ہے کہ شادی شدہ افراد زنا کریں تو انہیں سنگسار...
واقعہ معراج اور غامدی صاحب
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن جسمانی معراج کے انکار پر غامدی صاحب کا استدلال " وما جعلنا الرؤیا التی" کے لفظ رویا سے ہے ۔حالانکہ یہاں...
رفع و نزولِ عیسی سے متعلق ایک شبہہ کا ازالہ
مقرر : مولانا الیاس گھمن تلخیص : زید حسن غامدی صاحب کہتے ہیں : اللہ تعالی نے فرمایا ہے "اذ قال اللہ یعیسی انی متوفیک ورافعک الی ومطہرک " قرآن کی...
حیاتِ مسیح علیہ السلام : اسکالر صاحب کو جواب
مقرر : مفتی منیر اخون تلخیص : زید حسن سائل : ہمارے ہاں عموما سمجھا جاتا ہے کہ مسیح علیہ السلام زندہ ہیں اور قربِ قیامت تشریف لائیں گے لیکن بعض لوگ...
ناقد :مفتی عبد الواحد قریشی
تلخیص : وقار احمد
غامدی صاحب کی ضلالت کو پکڑنا مشکل کام ہے اس لیے کہ ان کی باتیں عام عوام کو بالکل سمجھ نہیں آتیں
میں یہاں کچھ مثالیں دیتا ہوں
الف ۔ غامدی صاحب اپنی کتاب میزان میں لکھتے ہیں کہ ” قرآنِ مجید کی ایک ہی قرآت ہے جو ہمارے مصاحف میں ثبت ہے اس کے علاوہ جو قرآتیں ہیں وہ سب فتنہ عجم کی باقیات ہیں ۔”
یہ غامدی صاحب نے جن قرآتوں کا انکار کیا ہے ان سے متعلق حضرت عمر رضہ نے فرمایا ہے کہ ” سات قرآتوں پر قرآن کو نازل کیا گیا (بخاری) ۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تواتر کے ساتھ ثابت ہیں امت کا اس پر اجماع ہے۔ اور یہ قرآتوں کا اختلاف ایسا نہیں کہ کوئی لفظ یا پوری آیت بدل دی جائے بلکہ یہ کچھ چیزوں کا اختلاف ہے مثلآ اسماء و افعال کا اختلاف ، تقدیم و تاخیر کا اختلاف ، بدلیت کا اختلاف ، اس کے علاوہ تفخیم، ترقیق اور امالہ وغیرہ کا اختلاف ہے۔
تو غامدی صاحب نے اس کو فتنہ عجم کی باقیات کہہ دیا تو میں کہتا ہوں کہ غامدی صاحب یہ فتنہ عجم نہیں بلکہ اس کو فتنہ کہنے والا خود فتنہ عجم ہے۔
ب۔ میزان میں لکھتے ہیں کہ ” قرآن مجید اس زمین پر حق و باطل کے لیے میزان و فرقان بن کر آیا ہے ” . قرآن کا نام انہوں نے میزان و فرقان رکھا ،بظاہر تو یہ بات درست لگتی ہے کہ یہاں بھی ایک چور دروازہ ہے وہ یہ کہ قرآن کو میزان کہنا اصلا انکار حدیث کے لیے ہے ۔ورنہ 1400 سال میں کی نے قرآن کو میزان نہیں کہا ۔ امام سیوطی نے الاتقان میں قرآن کے 55 نام ذکر کیے ہیں اس میں تو اس نام کا ذکر نہیں۔ اور اگر قرآن کو میزان مان لیا جائے تو قرآن کی کئی آیات بے معنی ہوجائیں کی مثلآ سورہ حدید آیت 25 اور سورہ رحمن آیت 8 ۔ غامدی صاحب ان آیات میں لفظ میزان کا معنی بتادیں یا ان کو حل فرما دیں ۔
حدیث اور سنت
ج ۔غامدی صاحب کے نزدیک سنت دین ابراہیمی کی وہ روایت ہے جسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی تجدید و اصلاح کے بعد جاری فرمایا۔
غامدی صاحب کے نزدیک اگر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فعل اگر دین دین ابراہیمی کی روایت کے مطابق ہے اس تو وہ سنت ہے باقی سب چھوڑ دیا جائے گا۔
دوسری طرف پوری امت سنت کی اس تعریف پر متفق ہے کہ سنت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل ،تقریر و تصویب کا نام ہے ۔
دوسری بات سنت وہ عمل نہیں کہ جس میں دین ابراہیمی کا کوئی دخل ہو بلکہ سنت تو وہ عمل ہے جسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ کیا ہو،
سنت وہ عمل ہے جسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت کے لیے کیا ہو ،
سنت وہ عمل ہے جسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عادتاً فرمایا ہو نا کہ بطور عذر۔
د۔ سنت سے متعلق ان کا ایک نظریہ اور بھی ہے وہ یہ کہ سنت قرآن سے مقدم ہے۔ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس صحابی کو دعا دی جس نے سنت کو قرآن کے بعد رکھا۔ سیدنا معاذ ابن جبل رضہ کی روایت کتب حدیث میں دیکھ لیں، جب نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ رضہ کو جسٹس کا درجہ دے کر بھیجا تو پوچھا کہ فیصلے کیسے کرو گے تو حضرت معاذ رضہ نے قرآن کو مقدم اور سنت کو بعد میں رکھا، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر ان کی تحسین فرمائی اور دعا دی۔ اس سے پتہ چلا یہ غامدی صاحب کی ترتیب فتنہ عجم کی ذہنی اختراع ہے، غامدی صاحب اگر ترتیب ایمان میں یہ فرماتے تو بات مانی جا سکتی تھی لیکن انہوں نے یہ ترتیب دلائل میں فرمایا یے اس لیے یہ بات بوجوہ غلط ہے
ویڈیو ذیل میں ملاحظہ ہو
https://youtu.be/1cTSxBILs3g?si=7MhcBM-_zL-grdWM
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
نزول عیسی اور قرآن، غامدی صاحب اور میزان : فلسفہ اتمام حجت
حسن بن علی نزول عیسی کی بابت قرآن میں تصریح بھی ہے (وإنه لعلم للساعة فلا...
اسلام اور ریاست: غامدی صاحب کے ’جوابی بیانیے‘ کی حقیقت : قسط چہارم
ڈاکٹر محمد مشتاق ردِّ عمل کی نفسیات نائن الیون کے بعد پاکستان میں بم...
اسلام اور ریاست: غامدی صاحب کے ’جوابی بیانیے‘ کی حقیقت : قسط سوم
ڈاکٹر محمد مشتاق بادشاہ کے بجائے بادشاہ گر یہ بات بھی اہم ہے کہ پاکستان...