مسئلہ رجم اور تکفیرِ کافر

Published On October 15, 2024
جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی صاحب کے استاد امین احسن اصلاحی صاحب نے ایک کتابچہ “مبادی تدبر قرآن” لکھا ہے ۔ جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ قرآن جن و انس کی ہدایت کے لئے اترا ہے اسلئے ا س میں اتنے تکلفات کی ضرورت نہیں کہ اسے سمجھنے کے لئے صرف ، نحو ، شانِ نزول وغیرہ کا علم حاصل کیا جائے بلکہ قرآن اپنا فہم بنا ان علوم کی تحصیل کے خود دیتا ہے ۔
ایک دعوی انہوں نے یہ بھی کیا کہ آج تک جتنے مفسرین نے تفسیریں لکھیں ہیں وہ سب اپنے مسلک کی نمائندگی کے لئے لکھی ہیں جن میں اصلا قرآن کی تفسیر بہت کم ہے ۔
انکی پہلی بات تمام امت کے متفقہ طریقے کے خلاف ہے ۔ قرآن اگرچہ حلال و حرام جاننے کے لئے آسان ہے کیونکہ وہ بالکل واضح ہے لیکن قرآن کی ہر آیت کی تفسیر کا یہ حال نہیں ہے اسی وجہ سے حضرت ابوبکر قرآن کی بابت اپنی رائے دینے سے ڈرتے تھے ۔
دوسری بات میں انہوں نے امت کے تمام مفسرین پر نعوذ باللہ بہتان باندھا ہے ۔
https://youtu.be/z1W6pzbSn2Q?si=rHNh5f8iTA5aOtCE

مقرر : مولانا طارق مسعود 

تلخیص : زید حسن

اول – جاوید احمد غامدی نے رجم کا انکار کیا ہے ۔ رجم کا مطلب ہے کہ شادی شدہ افراد زنا کریں تو انہیں سنگسار کیا جائے گا ۔
انکا استدلال یہ ہے کہ قرآن میں زنا کی سزا رجم نہیں ہے بلکہ کوڑے ہیں ۔ ” الزانیۃ الزانی فالجلدوا کل واحدمنھما مائۃ جلدۃ “
اگر کوئی اسکے مقابل وہ احادیث پیش کرتا ہے جس میں رجم کی سزا کا ذکر ہے تو غامدی صاحب فورا کہہ دیتے ہیں کہ میں ایسی حدیث کو نہیں مانتا جو قرآن سے ٹکرائے ۔
اصل میں غامدی صاحب سے بحث اصول پر ہونی چاہئیے ۔ اولا قرآن کے اس حکم پر بات ہونی چاہئیے جس میں وہ حدیث کو ماننے اور سبیل المسلمین کی پیروی کا حکم دے رہا ہے ۔
قرآن میں ہے : ومن یشاقق الرسول من بعد ما تبین لہ الھدی ویتبع غیر سبیل المسلمین نولیہ ما تولی ونصلیہ جہنم “
مسلمانوں کا وہ راستہ جسے سب فالو کرتے ہوں اسے چھوڑنا جہنم کی راہ ہے اور رجم انہیں مسائل میں سے ہے کیونکہ امت تواترا اسی عمل پر چلتی آ رہی ہے ۔
اگر ومن یشاقق الرسول آیہ کا آپکے نزدیک مطلب اجماعِ امت کی حجیت کے سوا کچھ اور ہے تو اسکے درست ہونے کی کیا دلیل ہے ؟
دوم  ـ تکفیر کے بارے میں ایک شخص نے سوال پوچھا کہ اگر کوئی اسلام کے کسی عقیدے کا انکار کرتا ہے تو کیا وہ کافر ہو گا ؟
غامدی صاحب کا فرمانا ہے کہ یہ اتھارٹی ہمارے پاس نہیں ہے کہ ہم کسی کو کافر کہہ سکیں اور پھر اپنی بات کی تائید میں حدیثیں بھی پیش کر دیتے ہیں ( حالانکہ حدیث کو مانتے نہیں لیکن اپنا کام چلانے کے لئے مان لیتے ہیں ) ایسی احادیث جن سے پتا چلتا ہے کہ حضور علیہ السلام نے کسی کے کافر ہونے کے یقین کے باوجود اسکے کلمہ گو ہونے کی وجہ سے اسے کافر قرار نہیں دیا ۔ لیکن وہ دوسری طرف کی ساری احادیث اور قرآن میں افراد پر لگا کفر کا حکم اپنے مقصد کے لئے پی جاتے ہیں۔

بشکریہ

Massage TV

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…

جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی صاحب کے استاد امین احسن اصلاحی صاحب نے ایک کتابچہ “مبادی تدبر قرآن” لکھا ہے ۔ جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ قرآن جن و انس کی ہدایت کے لئے اترا ہے اسلئے ا س میں اتنے تکلفات کی ضرورت نہیں کہ اسے سمجھنے کے لئے صرف ، نحو ، شانِ نزول وغیرہ کا علم حاصل کیا جائے بلکہ قرآن اپنا فہم بنا ان علوم کی تحصیل کے خود دیتا ہے ۔
ایک دعوی انہوں نے یہ بھی کیا کہ آج تک جتنے مفسرین نے تفسیریں لکھیں ہیں وہ سب اپنے مسلک کی نمائندگی کے لئے لکھی ہیں جن میں اصلا قرآن کی تفسیر بہت کم ہے ۔
انکی پہلی بات تمام امت کے متفقہ طریقے کے خلاف ہے ۔ قرآن اگرچہ حلال و حرام جاننے کے لئے آسان ہے کیونکہ وہ بالکل واضح ہے لیکن قرآن کی ہر آیت کی تفسیر کا یہ حال نہیں ہے اسی وجہ سے حضرت ابوبکر قرآن کی بابت اپنی رائے دینے سے ڈرتے تھے ۔
دوسری بات میں انہوں نے امت کے تمام مفسرین پر نعوذ باللہ بہتان باندھا ہے ۔
https://youtu.be/z1W6pzbSn2Q?si=rHNh5f8iTA5aOtCE