غامدی صاحب کا ایک اور بے بنیاد دعویٰ

Published On April 14, 2025
بخاری، تاریخ کی کتاب اور دین: غامدی صاحب کے اصولوں کی رو سے

بخاری، تاریخ کی کتاب اور دین: غامدی صاحب کے اصولوں کی رو سے

ڈاکٹر زاہد مغل حدیث کی کتاب کو جس معنی میں تاریخ کی کتاب کہا گیا کہ اس میں آپﷺ کے اقوال و افعال اور ان کے دور کے بعض احوال کا بیان ہے، تو اس معنی میں قرآن بھی تاریخ کی کتاب ہے کہ اس میں انبیا کے قصص کا بیان ہے (جیسا کہ ارشاد ہوا: وَرُسُلًا قَدْ قَصَصْنَاهُمْ عَلَيْكَ...

کیا غامدی صاحب منکرِ حدیث نہیں ؟

کیا غامدی صاحب منکرِ حدیث نہیں ؟

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے جو غالی معتقدین ان کی عذر خواہی کی کوشش کررہے ہیں، وہ پرانا آموختہ دہرانے کے بجاے درج ذیل سوالات کے جواب دیں جو میں نے پچھلی سال غامدی صاحب کی فکر پر اپنی کتاب میں دیے ہیں اور اب تک غامدی صاحب اور ان کے داماد نے ان کے جواب میں کوئی...

حدیث کی نئی تعیین

حدیث کی نئی تعیین

محمد دین جوہر   میں ایک دفعہ برہان احمد فاروقی مرحوم کا مضمون پڑھ رہا تھا جس کا عنوان تھا ”قرآن مجید تاریخ ہے“۔ اب محترم غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ بخاری شریف تاریخ کی کتاب ہے۔ دیانتداری سے دیکھا جائے تو محترم غامدی صاحب قرآن مجید کو بھی تاریخ (سرگزشت انذار) ہی...

ذو الوجہین : من وجہ اقرار من وجہ انکار

ذو الوجہین : من وجہ اقرار من وجہ انکار

محمد خزیمہ الظاہری پہلے بھی عرض کیا تھا کہ غامدی صاحب نے باقاعدہ طور پر دو چہرے رکھے ہوئے ہیں. ایک انہیں دکھانے کے لئے جو آپ کو منکر حدیث کہتے ہیں اور یہ چہرہ دکھا کر انکار حدیث کے الزام سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میزان میں بارہ سو روایتیں ہیں وغیرہ...

( اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط دوم

( اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط دوم

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد پچھلی قسط کے اختتام پر لکھا گیا کہ ابھی یہ بحث پوری نہیں ہوئی، لیکن غامدی صاحب کے حلقے سے فوراً ہی جواب دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اگر جواب کی طرف لپکنے کے بجاے وہ کچھ صبر سے کام لیتے اور اگلی قسط پڑھ لیتے، تو ان حماقتوں میں مبتلا نہ ہوتے جن میں...

(اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط اول

(اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط اول

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ حج اور جہاد کی فرضیت صرف اسی کےلیے ہوتی ہے جو استطاعت رکھتا ہو۔ بظاہر یہ بات درست محسوس ہوتی ہے، لیکن اس میں بہت ہی بنیادی نوعیت کی غلطی پائی جاتی ہے اور اس غلطی کا تعلق شرعی حکم تک پہنچنے کے طریقِ کار سے ہے۔ سب سے پہلے...

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد

اپنی ملامت کا رخ مسلسل مسلمانوں کی طرف کرنے پر جب غامدی صاحب سے پوچھا جاتا ہے کہ وہ ظالموں کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے، تو فرماتے ہیں کہ میری مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ اور پھر اپنے اس یک رخے پن کےلیے جواز تراشتے ہوئے انبیاے بنی اسرائیل کی مثال دیتے ہیں کہ انھوں نے بنی اسرائیل کے زوال کے وقت میں ان کے شرک اور برے اعمال پر تنقید کی لیکن حملہ آوروں کے خلاف کچھ نہیں کہا۔
بائبل سے اس کے برعکس معلوم یہ ہوتا ہے کہ انبیاے بنی اسرائیل نے بنی اسرائیل کو ان کے عقیدے اور عمل کی اصلاح کی طرف متوجہ کرنے کے ساتھ ساتھ ظالموں کے ظلم پر کڑی تنقید بھی کی، خواہ وہ ظالم بنی اسرائیل پر حملہ آور غیر مسلم قوموں کی صورت میں ہوں یا خود بنی اسرائیل کے ظالم حکمرانوں کی شکل میں ہوں۔
مثال کے طور پر یرمیاہ نبی، جو عین بنی اسرائیل پر بخت نصر کے حملے کے وقت نبوت کے فرائض سر انجام دے رہے تھے، خصوصاً بابل اور شاہِ بابل بخت نصر کے ظلم پر اس کی تباہی و بربادی اور اس پر اللہ کے عذاب کی خبر دیتے ہیں اور لوگوں کو بابل سے نکلنے اور شاہِ بابل کی صفوں میں شامل نہ ہونے کا کہتے ہیں (صحیفۂ یرمیاہ، ابواب 50 و 51)۔ کیا غامدی صاحب خود کو اور دوسروں کو یرمیاہ نبی کی طرح ظالم اسرائیل اور اس کے اولین حامی امریکا سے نکلنے کا کہیں گے؟ کیا وہ یرمیاہ نبی کی طرح آج ناتن یاہو اور ٹرمپ پر تنقید کریں گے؟
حبقوق نبی کا صحیفہ بھی اس پر شاہد ہے۔ خصوصاً اس کا بابِ اول دیکھ لیجیے جس میں ظالم قوم کے ظلم کے متعلق حبقوق نبی پر نازل ہونے والی وحی مذکور ہے۔ اسی طرح حزقیال نبی کے صحیفے کے ابواب 26 تا 28 میں صور کے ظالموں اور ابواب 29 تا 32 میں مصر کے ظالموں کی شدید مذمت ہے۔ یسعیاہ نبی کے صحیفے کے باب 10 میں صور اور باب 23 میں اشور کے ظلم پر شدید وعید ہے۔
پتہ نہیں پھر اتنے بے بنیاد دعوے اس دھڑلے کے ساتھ کیسے کیے جاتے ہیں؟

 

 

 

 

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…