غامدی صاحب کا ایک اور بے بنیاد دعویٰ

Published On April 14, 2025
قرار دادِ مقاصد اور حسن الیاس

قرار دادِ مقاصد اور حسن الیاس

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے داماد فرماتے ہیں:۔خود کو احمدی کہلوانے والوں کے ماوراے عدالت قتل کا سبب 1984ء کا امتناعِ قادیانیت آرڈی نینس ہے؛ جس کا سبب 1974ء کی آئینی ترمیم ہے جس نے خود کو احمدی کہلوانے والوں کو غیر مسلم قرار دیا تھا؛ جس سبب قراردادِ مقاصد ہے جس...

کیا علمِ کلام ناگزیر نہیں ؟ غامدی صاحب کے دعوے کا تجزیہ

کیا علمِ کلام ناگزیر نہیں ؟ غامدی صاحب کے دعوے کا تجزیہ

ڈاکٹر زاہد مغل غامدی صاحب کا کہنا ہے کہ علم کلام ناگزیر علم نہیں اس لئے کہ قرآن تک پہنچنے کے جس استدلال کی متکلمین بات کرتے ہیں وہ قرآن سے ماخوذ نہیں نیز قرآن نے اس بارے میں خود ہی طریقہ بتا دیا ہے۔ مزید یہ کہ علم کلام کا حاصل دلیل حدوث ہے جس کا پہلا مقدمہ (عالم حادث...

تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (2)

تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (2)

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد ڈاکٹر اسرار احمد پر طنز اور استہزا کا اسلوب اب اس باب سے اقتباسات پیش کیے جارہے ہیں جو غامدی صاحب نے ’احساسِ ذمہ داری‘ کے ساتھ ڈاکٹر اسرار صاحب پر تنقید میں لکھا۔ یہاں بھی انھیں بقول ان کے شاگردوں کے، کم از کم یہ تو خیال رکھنا چاہیے تھا کہ ڈاکٹر...

تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (1)

تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (1)

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے داماد نے یکسر جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوئے، نہایت بے دردی کے ساتھ، اور ہاتھ نچا نچا کر جس طرح فلسطین کے مسئلے پر ہفوات پیش کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی، اس پر گرفت کریں، تو غامدی صاحب کے مریدانِ باصفا اخلاقیات کی دُہائی...

فلسطین ، غامدی صاحب اورانکے شاگردِ رشید

فلسطین ، غامدی صاحب اورانکے شاگردِ رشید

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد   دامن کو ذرا دیکھ، ذرا بندِ قبا دیکھ!۔ فلسطین کے مسئلے پر غامدی صاحب اور ان کے داماد جناب حسن الیاس نے جس طرح کا مؤقف اختیار کیا ہے، اس نے بہت سے لوگوں کو حیرت کے ساتھ دکھ میں مبتلا کیا ہے، غزہ میں ہونے والی بدترین نسل کشی پر پوری دنیا مذمت...

تصور حديث اور غامدی صاحب کے اسلاف (3)

تصور حديث اور غامدی صاحب کے اسلاف (3)

حسان بن علی جیسا کہ عرض کیا کہ غامدی صاحب احکام میں حدیث کی استقلالی حجیت کے قائل نہیں جیسا کہ وہ لکھتے ہیں "یہ چیز حدیث کے دائرے میں ہی نہیں آتی کہ وہ دین میں کسی نئے حکم کا ماخذ بن سکے" (ميزان) جیسے سود دینے والے کی مذمت میں اگرچہ حدیث صراحتا بیان ہوئی ليكن غامدی...

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد

اپنی ملامت کا رخ مسلسل مسلمانوں کی طرف کرنے پر جب غامدی صاحب سے پوچھا جاتا ہے کہ وہ ظالموں کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے، تو فرماتے ہیں کہ میری مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ اور پھر اپنے اس یک رخے پن کےلیے جواز تراشتے ہوئے انبیاے بنی اسرائیل کی مثال دیتے ہیں کہ انھوں نے بنی اسرائیل کے زوال کے وقت میں ان کے شرک اور برے اعمال پر تنقید کی لیکن حملہ آوروں کے خلاف کچھ نہیں کہا۔
بائبل سے اس کے برعکس معلوم یہ ہوتا ہے کہ انبیاے بنی اسرائیل نے بنی اسرائیل کو ان کے عقیدے اور عمل کی اصلاح کی طرف متوجہ کرنے کے ساتھ ساتھ ظالموں کے ظلم پر کڑی تنقید بھی کی، خواہ وہ ظالم بنی اسرائیل پر حملہ آور غیر مسلم قوموں کی صورت میں ہوں یا خود بنی اسرائیل کے ظالم حکمرانوں کی شکل میں ہوں۔
مثال کے طور پر یرمیاہ نبی، جو عین بنی اسرائیل پر بخت نصر کے حملے کے وقت نبوت کے فرائض سر انجام دے رہے تھے، خصوصاً بابل اور شاہِ بابل بخت نصر کے ظلم پر اس کی تباہی و بربادی اور اس پر اللہ کے عذاب کی خبر دیتے ہیں اور لوگوں کو بابل سے نکلنے اور شاہِ بابل کی صفوں میں شامل نہ ہونے کا کہتے ہیں (صحیفۂ یرمیاہ، ابواب 50 و 51)۔ کیا غامدی صاحب خود کو اور دوسروں کو یرمیاہ نبی کی طرح ظالم اسرائیل اور اس کے اولین حامی امریکا سے نکلنے کا کہیں گے؟ کیا وہ یرمیاہ نبی کی طرح آج ناتن یاہو اور ٹرمپ پر تنقید کریں گے؟
حبقوق نبی کا صحیفہ بھی اس پر شاہد ہے۔ خصوصاً اس کا بابِ اول دیکھ لیجیے جس میں ظالم قوم کے ظلم کے متعلق حبقوق نبی پر نازل ہونے والی وحی مذکور ہے۔ اسی طرح حزقیال نبی کے صحیفے کے ابواب 26 تا 28 میں صور کے ظالموں اور ابواب 29 تا 32 میں مصر کے ظالموں کی شدید مذمت ہے۔ یسعیاہ نبی کے صحیفے کے باب 10 میں صور اور باب 23 میں اشور کے ظلم پر شدید وعید ہے۔
پتہ نہیں پھر اتنے بے بنیاد دعوے اس دھڑلے کے ساتھ کیسے کیے جاتے ہیں؟

 

 

 

 

 

 

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…