ڈاکٹر زاہد مغل غامدی صاحب کا کہنا ہے کہ علم کلام ناگزیر علم نہیں اس لئے کہ قرآن تک پہنچنے کے جس استدلال کی متکلمین بات کرتے ہیں وہ قرآن سے ماخوذ...

ڈاکٹر زاہد مغل غامدی صاحب کا کہنا ہے کہ علم کلام ناگزیر علم نہیں اس لئے کہ قرآن تک پہنچنے کے جس استدلال کی متکلمین بات کرتے ہیں وہ قرآن سے ماخوذ...
ڈاکٹر حافظ محمد زبیر صاحب تلخیص : زید حسن اس ویڈیو میں سپیکر حافظ محمد زبیر صاحب نے " بعض افراد" کے اس دعوے کہ آپ کی تفہیمِ غامدی درست نہیں ، کو...
ڈاکٹر نعیم الدین الازہری صاحب تلخیص : زید حسن رمضان المبارک کی بابرکت ساعات میں امتِ مسلمہ روزے اور عبادات میں مشغول ہے ، لیکن سوشل میڈیا پر چند...
مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن مسئلہ پوچھا گیا ہے کہ کیا تراویح کی نماز یوٹیوب پر لگا کر اسکی اقتداء میں پڑھ سکتے ہیں؟یہ غامدی صاحب نے نیا...
مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے یہ بات کی ہے کہ تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ۔ اور اسکی ابتداء حضرت عمر کے دور میں ہوئی ہے۔...
ناقد : کاشف علی تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے جزئیات پر بات نہیں ہو سکتی ۔ دین کی دو تعبیرات ہیں ۔ ایک تعبیر کے مطابق اسلام سیاسی سسٹم دیتا ہے ۔...
مقرر : مفتی منیر اخون
تلخیص : زید حسن
سائل : ہمارے ہاں عموما سمجھا جاتا ہے کہ مسیح علیہ السلام زندہ ہیں اور قربِ قیامت تشریف لائیں گے لیکن بعض لوگ کہتے ہیں کہ مسیح علیہ السلام فوت ہو چکے ہیں ۔ اسکی دلیل یہ ہے کہ قرآن میں انکے زندہ موجود ہونے کا ثبوت نہیں ہے ۔
مفتی منیر اخون
پہلی بات تو یہ کہ معترضین انکے زندہ ہونے کو تو مانتے ہیں کہ وہ زندہ تھے ۔ اسکا مطلب یہ ہوا کہ انکی زندگی کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں البتہ انکی موت کو ثابت کرنا دعوے کو سچا بناتا ہے لہذا معترض قرآن سے عیسی علیہ السلام کی موت کو ثابت کر دے ۔
قرآن میں مسیح علیہ السلام کے لئے موت اور قتل کے الفاظ کو کہیں استعمال نہیں کیا گیا جبکہ دیگر انبیاء بلکہ خود نبی علیہ السلام کے لئے بھی موت کا لفظ استعمال کیا گیا ہے ۔
” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہم الرسل افامات او قتل انقلبتم”
لیکن موت ( طبعی) یا قتل کو نہ صرف یہ کہ عیسی علیہ السلام کے لئے استعمال نہیں کیا گیا بلکہ جگہ جگہ اسکی نفی کی گئی ہے اور انکے دنیا سے جانے کے لئے لفظ ” توفی” استعمال کیا گیا ہے جسکا مطلب پورا پورا اٹھا لینا ہے ۔ اور یہ لفظ جائے تسلی میں خدا نے استعمال کر کے وعدہ کیا ہے ۔ اور وہ تبھی پورا ہوتا ہے جب انہیں جسم مع الروح اٹھا لیا جائے وگرنہ یہودیوں کے منصوبے اور خدا کے کام میں کیا فرق رہ جائے گا ؟
پیدائشِ مسیح علیہ السلام کے تناظر میں انکے ساتھ یہ معاملہ کوئی حیران کن نہیں ہے ۔ انکی پیدائش جس طرح غیر معمولی تھی ، دیگر معاملات بھی ویسے ہی قائم ہوئے ہیں ۔
علاؤہ ازیں قرآن کی اطلاع کے مطابق تمام یہودی آپ پر ایمان لائیں گے اور تاریخی اعتبار سے یہ واقعہ ابھی تک رونما نہیں ہوا لہذا توفی کا مطلب زندہ اٹھانا ہی قرین قیاس ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
ڈاکٹر زاہد مغل غامدی صاحب کا کہنا ہے کہ علم کلام ناگزیر علم نہیں اس لئے...
ڈاکٹر حافظ محمد زبیر صاحب تلخیص : زید حسن اس ویڈیو میں سپیکر حافظ محمد...
ڈاکٹر نعیم الدین الازہری صاحب تلخیص : زید حسن رمضان المبارک کی بابرکت...