حیاتِ مسیح علیہ السلام : اسکالر صاحب کو جواب

Published On October 6, 2024
جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی صاحب کے استاد امین احسن اصلاحی صاحب نے ایک کتابچہ “مبادی تدبر قرآن” لکھا ہے ۔ جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ قرآن جن و انس کی ہدایت کے لئے اترا ہے اسلئے ا س میں اتنے تکلفات کی ضرورت نہیں کہ اسے سمجھنے کے لئے صرف ، نحو ، شانِ نزول وغیرہ کا علم حاصل کیا جائے بلکہ قرآن اپنا فہم بنا ان علوم کی تحصیل کے خود دیتا ہے ۔
ایک دعوی انہوں نے یہ بھی کیا کہ آج تک جتنے مفسرین نے تفسیریں لکھیں ہیں وہ سب اپنے مسلک کی نمائندگی کے لئے لکھی ہیں جن میں اصلا قرآن کی تفسیر بہت کم ہے ۔
انکی پہلی بات تمام امت کے متفقہ طریقے کے خلاف ہے ۔ قرآن اگرچہ حلال و حرام جاننے کے لئے آسان ہے کیونکہ وہ بالکل واضح ہے لیکن قرآن کی ہر آیت کی تفسیر کا یہ حال نہیں ہے اسی وجہ سے حضرت ابوبکر قرآن کی بابت اپنی رائے دینے سے ڈرتے تھے ۔
دوسری بات میں انہوں نے امت کے تمام مفسرین پر نعوذ باللہ بہتان باندھا ہے ۔
https://youtu.be/z1W6pzbSn2Q?si=rHNh5f8iTA5aOtCE

مقرر : مفتی منیر اخون 

تلخیص : زید حسن

سائل : ہمارے ہاں عموما سمجھا جاتا ہے کہ مسیح علیہ السلام زندہ ہیں اور قربِ قیامت تشریف لائیں گے لیکن بعض لوگ کہتے ہیں کہ مسیح علیہ السلام فوت ہو چکے ہیں ۔ اسکی دلیل یہ ہے کہ قرآن میں انکے زندہ موجود ہونے کا ثبوت نہیں ہے ۔
مفتی منیر اخون
پہلی بات تو یہ کہ معترضین انکے زندہ ہونے کو تو مانتے ہیں کہ وہ زندہ تھے ۔ اسکا مطلب یہ ہوا کہ انکی زندگی کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں البتہ انکی موت کو ثابت کرنا دعوے کو سچا بناتا ہے لہذا معترض قرآن سے عیسی علیہ السلام کی موت کو ثابت کر دے ۔
قرآن میں مسیح علیہ السلام کے لئے موت اور قتل کے الفاظ کو کہیں استعمال نہیں کیا گیا جبکہ دیگر انبیاء بلکہ خود نبی علیہ السلام کے لئے بھی موت کا لفظ استعمال کیا گیا ہے ۔
” وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہم الرسل افامات او قتل انقلبتم”
لیکن موت ( طبعی) یا قتل کو نہ صرف یہ کہ عیسی علیہ السلام کے لئے استعمال نہیں کیا گیا بلکہ جگہ جگہ اسکی نفی کی گئی ہے اور انکے دنیا سے جانے کے لئے لفظ ” توفی” استعمال کیا گیا ہے جسکا مطلب پورا پورا اٹھا لینا ہے ۔ اور یہ لفظ جائے تسلی میں خدا نے استعمال کر کے وعدہ کیا ہے ۔ اور وہ تبھی پورا ہوتا ہے جب انہیں جسم مع الروح اٹھا لیا جائے وگرنہ یہودیوں کے منصوبے اور خدا کے کام میں کیا فرق رہ جائے گا ؟
پیدائشِ مسیح علیہ السلام کے تناظر میں انکے ساتھ یہ معاملہ کوئی حیران کن نہیں ہے ۔ انکی پیدائش جس طرح غیر معمولی تھی ، دیگر معاملات بھی ویسے ہی قائم ہوئے ہیں ۔
علاؤہ ازیں قرآن کی اطلاع کے مطابق تمام یہودی آپ پر ایمان لائیں گے اور تاریخی اعتبار سے یہ واقعہ ابھی تک رونما نہیں ہوا لہذا توفی کا مطلب زندہ اٹھانا ہی قرین قیاس ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…

جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی اور امین احسن اصلاحی کی علمی خیانت

جاوید احمد غامدی صاحب کے استاد امین احسن اصلاحی صاحب نے ایک کتابچہ “مبادی تدبر قرآن” لکھا ہے ۔ جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ قرآن جن و انس کی ہدایت کے لئے اترا ہے اسلئے ا س میں اتنے تکلفات کی ضرورت نہیں کہ اسے سمجھنے کے لئے صرف ، نحو ، شانِ نزول وغیرہ کا علم حاصل کیا جائے بلکہ قرآن اپنا فہم بنا ان علوم کی تحصیل کے خود دیتا ہے ۔
ایک دعوی انہوں نے یہ بھی کیا کہ آج تک جتنے مفسرین نے تفسیریں لکھیں ہیں وہ سب اپنے مسلک کی نمائندگی کے لئے لکھی ہیں جن میں اصلا قرآن کی تفسیر بہت کم ہے ۔
انکی پہلی بات تمام امت کے متفقہ طریقے کے خلاف ہے ۔ قرآن اگرچہ حلال و حرام جاننے کے لئے آسان ہے کیونکہ وہ بالکل واضح ہے لیکن قرآن کی ہر آیت کی تفسیر کا یہ حال نہیں ہے اسی وجہ سے حضرت ابوبکر قرآن کی بابت اپنی رائے دینے سے ڈرتے تھے ۔
دوسری بات میں انہوں نے امت کے تمام مفسرین پر نعوذ باللہ بہتان باندھا ہے ۔
https://youtu.be/z1W6pzbSn2Q?si=rHNh5f8iTA5aOtCE