حسن بن علی غامدی صاحب نے بشمول دیگر دلائل صحیح مسلم کی حدیث (7278، طبعہ دار السلام) کو بنیاد بناتے ہوئے سیدنا مسیح کی آمد ثانی کا انکار کیا ہے. حدیث کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ رومی...
غامدی صاحب اور امام شافعی
تراث ، وراثت اور غامدی صاحب : حصہ دوم
حسن بن علی اسی طرح تقسیم میراث کے دوران مسئلہ مشرکہ (حماریہ یا ہجریہ) کا وجود مسلم حقيقت ہے جس کے شواہد روایتوں میں موجود ہیں لیکن غامدی صاحب (سورۃ النساء آيت 12 اور آیت 176) كى خود ساختہ تفسیر کے نتیجے میں یہ مسئلہ سرے سے پیدا ہی نہیں ہوتا. اس مسئلے کی تفصیل یہ ہے کہ...
سنت نبوی اور ہمارے مغرب پرست دانشوروں کی بیہودہ تاویلیں
بشکریہ : ویب سائٹ " بنیاد پرست"۔ لارڈ میکالے کے نظام تعلیم اور جدید تہذیب نے مسلمانوں کے ذہنوں پر جو اثرات مرتب کیے ہیں ، اس کی عجیب عجیب مثالیں دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں، یہود ونصاری نے ہمارے جوانوں کی اس حد تک برین واشنگ کردی ہے کہ یہ نہ صرف جدید تہذیب و...
مسئلہ تکفیر : غامدیت و قادیانیت
عبد اللہ معتصم ایک مسئلہ تکفیر کا ہے۔ اس میں بھی غامدی صاحب نے پوری امت سے بالکلیہ ایک الگ اور شاذ راستہ اختیار کیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ صرف پیغمبر ہی کسی شخص یا گروہ کی تکفیر کر سکتا ہے۔ کسی غیرنبی، عالم، فقیہ یا مفتی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی شخص یا گروہ کو...
مرتد کی سزائے قتل سے انکار
عبد اللہ معتصم یہ بات اسلامی قانون کے کسی واقف کار آدمی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ اسلام میں اس شخص کی سزا قتل ہے جو مسلمان ہوکر پھر کفر کی طرف لوٹ جائے۔ ہمارا پورا دینی لٹریچر شاہد ہے کہ قتل مرتد کے معاملے میں مسلمانوں کے درمیان کبھی دورائے نہیں پائی گئیں۔ نبیصلی اللہ علیہ...
قرآن کی من مانی تفسیر
عبد اللہ معتصم اپنے پیش رو مرزا قادیانی کی طرح غامدی صاحب بھی قرآن کی من مانی تفسیر، الفاظ کو کھینچ تان کر اپنے مطلب کی بات نکالنے میں طاق ہیں۔ قرآن کی معنوی تحریف اور جمہور امت سے ایک الگ اعتزال کی راہ اپنانا اور ایک امتیازی رائے رکھنا ان کی عادت ثانیہ بن چکی ہے۔...
ڈاکٹر زاہد مغل
غامدی صاحب کا خیال ہے کہ وہ امام شافعی کے تصور بیان کے کسی پراجیکٹ کی تکمیلی صورت ہیں کہ امام شافعی بعض اطلاقی صورتوں میں سنت کو قرآن کی اس مفہوم میں شرح دکھانے میں ناکام رہے جسے غامدی صاحب شرح و بیان کہتے ہیں۔ جناب عمار صاحب نے اس تھیسز کو اپنی کتاب کے ایک طویل باب میں امام شافعی کے حوالے سے دکھانے کی کوشش کی ہے کہ متعدد جزیات میں امام صاحب کلام کے داخلی مضمرات کا لحاظ کئے بغیر تخصیص القرآن بذریعہ سنت کے قائل ہوجاتے ہیں، اور پھر وہ امام صاحب کے اس نامکمل پراجیکٹ کی تکمیل مکتب فراہی کے سر ڈالتے ہیں۔ تاہم یہ استدلال اس لئے بے معنی ہے کیونکہ غامدی صاحب کا قرآن کی شرح بذریعہ حدیث کا تصور قیاس سے آگے نہیں بڑھتا جبکہ قیاس امام شافعی کے تصور بیان کی صرف ایک صورت ہے، امام صاحب مجمل و تخصیص کے بیان کو بھی قرآن کا بیان و شرح کہتے ہیں۔ امام شافعی اس چیز کو لازم نہیں سمجھتے کہ نبیﷺ سے ثابت امور بلحاظ قرآن ہمیشہ قیاسی انطباق ہونا چاہئے۔ ایسے میں جس چیز کو امام شافعی آیت کا محتمل الوجوہ ہونا کہتے ہیں اور جسے غامدی صاحب محتمل الوجوہ ہونا کہتے ہیں ان میں کوئی مساوات نہیں، لیکن عمار صاحب نے اس بنیادی فرق کو اگنور کرکے اپنی کتاب میں کیلے کو سیب کی تکمیلی صورت ثابت کرنے کا استدلال وضع فرمایا ہے۔ مکتب فراہی و غامدی صاحب نے امام شافعی کے تصور بیان کو توڑ نہیں چڑھایا بلکہ ان لوگوں نے امام شافعی سمیت پوری امت کے تصور بیان کو رد کرکے ایک نیا تصور اختیار کیا ہے۔
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
اسلام، ریاست، حکومت اور غامدی صاحب: قسط اول
مسرور اعظم فرخ اسلام اور ریاست: ایک جوابی بیانیہ‘‘اور ’’ریاست اور...
فکرِ غامدی : قرآن فہمی کے بنیادی اصول ( قسط چہارم)
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم غامدی صاحب کے...
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، میزان اور فرقان (قسط سوم، حصہ دوم)
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں زبیر احمد صاحب...