مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے یہ بات کی ہے کہ تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ۔ اور اسکی ابتداء حضرت عمر کے دور میں ہوئی ہے۔ ہم عرض کرتے ہیں کہ آپ نبی ﷺ کے عمل کو دلیل بنا رہے ہیں اگرچہ وہ بھی دلیل نہیں بنتی کیونکہ حضور ﷺ نے تین دن باقاعدہ...
قرآن قطعی الدلالۃ کا معنی
نظم، مراد،متکلم اور متن
محمد حسنین اشرف نظم:۔ پہلے نظم کی نوعیت پر بات کرتے ہیں کہ یہ کس نوعیت کی شے ہے۔ غامدی صاحب، میزان میں، اصلاحی صاحب کی بات کو نقل کرتے ہیں:۔ ۔" جو شخص نظم کی رہنمائی کے بغیر قرآن کو پڑھے گا، وہ زیادہ سے زیادہ جو حاصل کر سکے گا ، وہ کچھ منفرد احکام اور مفرد قسم...
حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق (3)
مولانا مجیب الرحمن تیسری حدیث ، حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ:۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک اور روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ۔ يكون في هذه الأمة بعث إلى السند والهند، فإن أنا أدركته، فاستشهدت فذلك وإن أنا رجعت وأنا أبو هريرة المحرر قد...
حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق (2)
مولانا مجیب الرحمن دوسری حدیث ، حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ :۔ اس بارے میں دوسری حدیث حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، اس کی سند اور راویوں پر غور فرمائیں ، امام نسائی فرماتے ہیں: أخبرنا أحمد بن عثمان بن حكيم، قال حدثنا ر كريا بن عدى، قال: حدثنا عبد الله من عمر...
حدیث غزوہ ہند اور غامدی گروپ کی تحقیق
مولانا مجیب الرحمن غامدی صاحب کی ویب سائٹ پر موجود ایک کتاب کا مضمون بعنوان : غزوہ ہند کی کمزور اور غلط روایات کا جائزہ ایک ساتھی کے ذریعہ موصول ہوا ۔ بعد از مطالعہ یہ داعیہ پیدا ہوا کہ اس مضمون کو سامنے رکھ کر حدیث غزوہ ہند پر اپنے مطالعہ کی حد تک قارئین کے سامنے...
سرگذشت انذار کا مسئلہ
محمد حسنین اشرف فراہی مکتبہ فکر اگر کچھ چیزوں کو قبول کرلے تو شاید جس چیز کو ہم مسئلہ کہہ رہے ہیں وہ مسئلہ نہیں ہوگا لیکن چونکہ کچھ چیزوں پر بارہا اصرار کیا جاتا ہے اس لیے اسے "مسئلہ" کہنا موزوں ہوگا۔ بہرکیف، پہلا مسئلہ جو اس باب میں پیش آتا ہے وہ قاری کی ریڈنگ کا...
ڈاکٹر زاہد مغل
بحث و تنقیح کے بعد مکتب فراہی کے منتسبین کی جانب سے “قرآن قطعی الدلالت” کا معنی یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس کا مطلب قرآن میں کسی آیت کا محتمل الوجوہ نہ ہونا ہے، اور محتمل الوجوہ کا مطلب ایسا لفظ یا آیت ہونا ہے جس میں ایک سے زیادہ معنی لینے کا مساوی رجحان ہو اور مخاطب کے لئے متکلم کے مجموعی خطاب و فعل کے پیش نظر کسی ایک جانب کی ترجیح کا کوئی قرینہ نہ ہو۔ قطعی الدلالت کو جس مفہوم میں یہ حضرات مراد لیتے ہیں، اس کے بعد اس اصطلاح پر ان حضرات کی جانب سے اصرار نزاع لفظی سے زیادہ کچھ نہیں کیونکہ اس معنی میں قرآن کے قطعی ہونے کا انکار کسی نے بھی نہیں کیا۔ کتب تفسیر میں کوئی مفسر کسی آیت کے تحت مختلف اقوال نقل کرکے کسی ایک کو ترجیح دئیے بغیر جب آگے بڑھ جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ کہنا نہیں ہوتا کہ اس کے نزدیک سب احتمالات کی جانب رجحان اس طرح مساوی ہے جسے اصول فقہ میں مجمل کہتے ہیں بلکہ اس کی وجوہات دیگر ہوتی ہیں۔ شارع کا خطاب مکمل ہوچکنے کے بعد قرآن میں کسی ایسے مجمل حکم کے وجود کا کوئی بھی قائل نہیں جس کا ہر جانب رجحان مساوی ہو، یہاں تک کہ اصطلاحی متشابہ بھی اس کیفیت پر نہیں۔ چنانچہ مولانا فراہی و اصلاحی صاحبان نے مفسرین کی اس پریکٹس سے جو یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ گویا قرآن کی آیت کو “آج بھی” مجمل کی طرح سمجھتے ہیں لہذا اس کے جواب میں بالذات قرآن کے غیر محتمل الوجوہ ہونے پر زور دینا ضروری ہے، تو یہ وہی غلطی ہے جو اکثر کی جاتی ہے کہ مثلا علم کلام کی کسی اہم بحث کو حل کرنے کے لئے کوئی تفسیری قول پیش کردیا جائے جبکہ اس کے فصل نزاع کا طریقہ پہلے متعلقہ علم و فن مثلا علم کلام کی کتاب دیکھنا ہوتا ہے، بعینہہ اس بحث میں تفسیری اقوال سے توحش محسوس کرنے کے بجائے اصول فقہ کی جانب رجوع کرنے کی ضرورت تھی۔
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط سوم )
مولانا صفی اللہ مظاہر العلوم ، کوہاٹ منصب رسالت اور اس پر متفرع احکام کا...
غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط دوم )
مولانا صفی اللہ مظاہر العلوم ، کوہاٹ قرآن اور غامدی صاحب کا تصور...
غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط اول )
مولانا صفی اللہ مظاہر العلوم ، کوہاٹ اسلام کا جنگی نظام " جہاد " عرصہ...