ڈاکٹر زاہد مغل محترم جاوید احمد غامدی صاحب نے شیخ کے تصور نبوت عامہ اور تصوف متبادل دین ہونے کے اپنے دعوے پر ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی ہے۔ ان کی اس نئی ویڈیو میں ایسی کوئی نئی علمی بات نہیں جس کا جواب کتاب میں نہ دے دیا گیا ہو اور اس لئے کسی تفصیلی جواب کی ضرورت نہیں۔...
قرآن قطعی الدلالۃ کا معنی
دانش کی کرپشن: غامدی صاحب کے موقف پر ایک نظر
محمد دین جوہر غامدی صاحب: سوسائٹی کی دانش ہی کرپٹ ہو جاتی ہے، بے بصیرت ہو جاتی ہے۔ سوال: دانش کیسے کرپٹ ہوتی ہے؟ جواب: دانش ہی کرپٹ ہوتی ہے۔ یعنی وہ لوگ جن کو خدا نے پیدا کیا ہوتا ہے برتر ذہانت دے کر، جو صاحب مطالعہ ہوتے ہیں، چیزوں پر غور و خوض کرتے ہیں، جو رہنمائی کے...
قراءات متواترہ کے بارے میں غامدی صاحب کے موقف کا تنقیدی جائزہ
ڈاکٹر حافظ محمد زبیر جاوید احمد غامدی صاحب کی کتاب ’’اصول ومبادی‘‘ میں پیش کردہ مختلف اصولی تصورات، مثلاً ’تصور کتاب‘،’تصور سنت‘ اور ’تصور فطرت‘ کا علمی وتنقیدی جائز ہ ہم اپنے سابقہ مضامین میں تفصیلاً لے چکے ہیں۔ اسی ضمن میں ہم ان کے’ تصور قرآن ‘کی کجی کو بھی واضح...
اسلام اور تجدد پسندی
ڈاکٹر محمد امین مغربی تہذیب کے غلبے کے نتیجے میں جب اہل مغرب نے مسلمان ممالک پر قبضہ کر لیا اور دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اس وقت تک جو صورت حال ہے کہ مغربی استعمار بظاہر مسلم ممالک سے نکل گیا ہے لیکن اپنا تہذیبی، تعلیمی، سیاسی اور معاشی تسلط بہرحال اس نے مسلم دنیا پر...
معز امجد اور ڈاکٹر محمد فاروق کے جواب میں
ابو عمار زاہد الراشدی محترم جاوید احمد غامدی کے بعض ارشادات کے حوالے سے جو گفتگو کچھ عرصے سے چل رہی ہے اس کے ضمن میں ان کے دو شاگردوں جناب معز امجد اور ڈاکٹر محمد فاروق خان نے ماہنامہ اشراق لاہور کے مئی ۲۰۰۱ء کے شمارے میں کچھ مزید خیالات کا اظہار کیا ہے جن کے بارے میں...
کیا قرآن قطعی الدلالۃ ہے؟ : قسط چہارم
(ڈاکٹر حافظ محمد زبیر) امام ابن قیمؒ کا موقف امام صاحب سنت کے ذریعے قرآن کے نسخ کے قائل نہیں ہیں اور سنت کو ہر صورت میں قرآن کا بیان ہی ثابت کرتے ہیں۔ امام ابن قیمؒ نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ متقدمین علمائے سلف تخصیص ‘تقیید وغیرہ کے لیے بھی نسخ کا لفظ استعمال کر...
ڈاکٹر زاہد مغل
بحث و تنقیح کے بعد مکتب فراہی کے منتسبین کی جانب سے “قرآن قطعی الدلالت” کا معنی یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس کا مطلب قرآن میں کسی آیت کا محتمل الوجوہ نہ ہونا ہے، اور محتمل الوجوہ کا مطلب ایسا لفظ یا آیت ہونا ہے جس میں ایک سے زیادہ معنی لینے کا مساوی رجحان ہو اور مخاطب کے لئے متکلم کے مجموعی خطاب و فعل کے پیش نظر کسی ایک جانب کی ترجیح کا کوئی قرینہ نہ ہو۔ قطعی الدلالت کو جس مفہوم میں یہ حضرات مراد لیتے ہیں، اس کے بعد اس اصطلاح پر ان حضرات کی جانب سے اصرار نزاع لفظی سے زیادہ کچھ نہیں کیونکہ اس معنی میں قرآن کے قطعی ہونے کا انکار کسی نے بھی نہیں کیا۔ کتب تفسیر میں کوئی مفسر کسی آیت کے تحت مختلف اقوال نقل کرکے کسی ایک کو ترجیح دئیے بغیر جب آگے بڑھ جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ کہنا نہیں ہوتا کہ اس کے نزدیک سب احتمالات کی جانب رجحان اس طرح مساوی ہے جسے اصول فقہ میں مجمل کہتے ہیں بلکہ اس کی وجوہات دیگر ہوتی ہیں۔ شارع کا خطاب مکمل ہوچکنے کے بعد قرآن میں کسی ایسے مجمل حکم کے وجود کا کوئی بھی قائل نہیں جس کا ہر جانب رجحان مساوی ہو، یہاں تک کہ اصطلاحی متشابہ بھی اس کیفیت پر نہیں۔ چنانچہ مولانا فراہی و اصلاحی صاحبان نے مفسرین کی اس پریکٹس سے جو یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ گویا قرآن کی آیت کو “آج بھی” مجمل کی طرح سمجھتے ہیں لہذا اس کے جواب میں بالذات قرآن کے غیر محتمل الوجوہ ہونے پر زور دینا ضروری ہے، تو یہ وہی غلطی ہے جو اکثر کی جاتی ہے کہ مثلا علم کلام کی کسی اہم بحث کو حل کرنے کے لئے کوئی تفسیری قول پیش کردیا جائے جبکہ اس کے فصل نزاع کا طریقہ پہلے متعلقہ علم و فن مثلا علم کلام کی کتاب دیکھنا ہوتا ہے، بعینہہ اس بحث میں تفسیری اقوال سے توحش محسوس کرنے کے بجائے اصول فقہ کی جانب رجوع کرنے کی ضرورت تھی۔
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 86)
مولانا واصل واسطی اب دوسری مستثنی صورت کو دیکھتے ہیں: جناب غامدی لکھتے...
خلیفہ کی اصطلاح اور غامدی صاحب کا موقف
ابو عمار زاہد الراشدی محترم جاوید احمد غامدی صاحب نے اپنے ایک تازہ مضمون...
غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 85)
مولانا واصل واسطی جناب غامدی اگے سنت کے متعلق رقم طراز ہے کہ " دوم یہ کہ...