مولانا واصل واسطی پانچویں بات اس سلسلے میں یہ ہے کہ جناب نے جوکچھ اوپر مبحوث فیہ عبارت میں لکھا ہے اس کاخلاصہ یہ ہے کہ ہم اس فہرستِ سنت میں سے جس کا ذکر قران مجید میں آیا ہے ، اس کے مفہوم کاتعین ان روایات ہی کی روشنی میں کرتے ہیں ۔محض قران مجید پراکتفاء نہیں کرتے...
غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 11
غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 87)
مولانا واصل واسطی تیسری بات اس عبارت میں جناب غامدی نے یہ لکھی ہے کہ "قران میں اس کے جن احکام کا ذکر ہواہے ان کی تفصیلات بھی اسی اجماع وتواترپر مبنی روایت سے متعین ہو ں گی ۔ انہیں قران سے براہِ راست اخذ کرنے کی کوشش نہیں جائے گی " ( میزان ص 47) اس بات پر بھی جناب...
غامدی منہج پر علمیاتی نقد ( قسط نمبر 86)
مولانا واصل واسطی اب دوسری مستثنی صورت کو دیکھتے ہیں: جناب غامدی لکھتے ہیں" دوم یہ کہ کسی معاشرے میں اگرقحبہ عورتیں ہوں توان سے نمٹنے کے لیے قران مجید کی روسے یہی کافی ہے کہ چار مسلمان گواہ طلب کیے جائیں ۔ جو اس بات پر گواہی دیں کہ فلان عورت فی الواقع زنا کی عادی ایک...
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، میزان اور فرقان (قسط سوم)
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد س ویڈیو میں جاوید احمد غامدی صاحب کی کتاب "میزان" کے باب مبادی تدبر قرآن میں قرآن فہمی کے لیے بیان کردہ دس اصولوں میں بنیادی ترین اصول "میزان اور فرقان " کو ڈسکس کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر زبیر صاحب فرماتے ہیں کہ یہ محض دو لفظ نہیں...
علامہ غامدی اور امت کے اجماعی مسائل
ناقد : مولانا الیاس گھمن تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے دین کو بگاڑ کر پیش کیا ہے ۔ اور وہ بدعت کا نہیں الحاد کا فتنہ ہیں کیونکہ شریعت کے ثابت شدہ مسئلے کا انکار الحاد ہے ۔ غامدی صاحب نے بھی بہت سے مسلم مسائل کا انکار کیا ہے ۔ انکے نظریات کی مثالیں انکی اپنی...
غامدی صاحب کی انتہاپسندی
محمد عبدالاکرم سہیل محترم جاوید احمد غامدی علم دین کے اعتبار سے دنیا کی ایک قابل قدر شخصیت ہیں اور پاکستان جیسے ملک میں فرقہ بندی کو مٹانے کیلئے آپ نے جس کار تجدید کا کام انجام دیا ہے اور دین پر بات کرنے کاجو ڈھنگ آپ نے سکھایا ہے وہ نہایت ہی قابل تعریف ہے اور شاید...
مولانا عبد الحق بشیر
کیا حضرت ماعز رضی اللہ عنہ کا جرم زنا بالجبر تھا؟
اور رجم کے بارے میں بھی میں عرض کر چکا ہوں کہ جو غامدی صاحب کا نظریہ ہے وہی عمار ناصر کا نظریہ ہے۔ چنانچہ غامدی اور عمار (دونوں) کا موقف یہ ہے کہ :” حضرت ماعز ابن مالک اسلمی رضی اللہ تعالی عنہ نے زنا بالجبر کیا تھا۔ اور نعوذ باللہ وہ عادی مجرم تھے۔)
ایک چیز میں آپ کے ذہن میں ضرور بٹھانی چاہوں گا۔ ہمارے نزدیک صحابہ معصوم نہیں ہیں، لیکن یہ بھی ہمارے ایمان کا حصہ ہے کہ کوئی صحابی عادی مجرم نہیں ہو سکتا۔ صحابہ سے اتفاقی گناہ ہو سکتا ہےلیکن صحابہ میں سے عادی مجرم کوئی نہیں ہو سکتا۔ یہ اس کی عدالت کے خلاف ہے۔ جب کہ ہمارا اہل السنۃ والجماعہ کا عقیدہ اور ایمان ہے: الصحابة كلهم عدول
مرتد کی سزا کے بارے میں:۔
اور مرتد کی سزا کے بارے میں بھی ان (عمار خان ناصر) کا موقف وہی ہے جو غامدی صاحب کا ہے کہ مرتد کی سزا قتل نہیں ہے۔
کیا توہین رسالت کے جرم پر سزائے موت صرف عادی مجرم کے لیے ہے؟ توہین رسالت کے مجرم کے بارے میں غامدی صاحب اور اُن کی پوری پارٹی کہتی ہے کہ: اگر کوئی ایک آدھ بار توہین رسالت کرتا ہے تو اُس کو سزائے موت نہیں دی جاسکتی۔ ہاں! عادی مجرم ہو تو سزا دی جاسکتی ہے۔ یہی بات عمار نا صر صاحب نے لکھی ہے۔)
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ: توہین رسالت کے بارے میں جو خطرات ہیں (غامدی موقف کے مطابق سزا دینے سے اُن میں اضافہ ہوگا یا کمی ہوگی ؟ [ اضافہ !] اور سزا تو جرم کے خاتمے کے لیے ہوتی ہے، نہ کہ جرم کے اضافے کے لیے۔ مثال کے طور پر خدا نخواستہ ایک دن ایک عیسائی توہین رسالت کرتا ہے، یا کوئی یہودی یا کوئی غیر مسلم توہین رسالت کرتا ہے، اب عمار خان اور غامدی صاحب کے موقف کے مطابق موت کی سزا تو صرف عادی مجرم کے لیے ہے۔
اور اس کا عادی مجرم ہونا چوں کہ ثابت نہیں ہوا لہذا (توبہ کی مہلت پا کر) وہ تو بری ہو گیا۔ دوسرے دن دوسرے عیسائی کو کھڑا کر دیا وہ توہین رسالت کر رہا ہے۔ اس کا بھی عادی مجرم ہونا ثابت نہیں ہو سکا وہ بھی بری ہو گیا۔ تیسرے دن تیسرا عیسائی کھڑا ہو گیا۔ تو کیا یہ توہین رسالت کا دروازہ کھولنے کے مترادف نہیں ہے؟ توہین رسالت کوئی ایک دفعہ کرے تو (اس کی سزا بھی) سزائے موت ہے، سو دفعہ کرے تو سزا موت ہے۔ اس کے لیے انتظار نہیں کیا جائے گا کہ چل یار ایک دفعہ کر لیا تو جاؤ۔ اُس کو دوسری دفعہ توہین رسالت کا موقع نہیں دیا جا سکتا۔ پہلی دفعہ ہی اس کی سزا موت ہے۔ غامدی طبقے کا یہ نظریہ سراسر توہین رسالت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہے۔
کیا قتل منافق والی روایت کسی دشمن صحابہ اور پیشہ ور واعظ نے گھڑی؟
آپ کے ہاں اکثر تفسیروں کے اندر حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا یہ واقعہ لکھا ہے کہ یہودی اور منافق کا جھگڑا ہوا۔ حضور ﷺ نے فیصلہ یہودی کے حق میں دیا۔ وہ اپنا فیصلہ لے کر حضرت عمر کے پاس گئے، حضرت عمر کا پھر اپنا فیصلہ ہوتا ہے۔ عمر نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔ (یعنی) منافق کو قتل کر دیا۔اس پر وہاں شور اُٹھا۔ اب عمار خان لکھتا ہے کہ: ” یہ اسلام دشمنوں اور صحابہ دشمنوں کا اور پیشہ ور واعظوں کا گھڑا ہوا قصہ ہے۔“
یہ بات اگر آپ حضرات سمجھ جائیں اور یہاں سے جانے کے بعد اپنے اپنے مقام پر یہ بات دوسروں تک پہنچا ئیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہمارا مقصد پورا ہو گیا۔
روایت میں آتا ہے کہ حضرت عمر فاروق نے منافق کو قتل کیا۔ اور عمار خان کے نزدیک یہ روایت پیشہ و رواعظ ، صحابہ دشمن اور اسلام دشمنوں کی گھڑی ہوئی ہے۔
آپ کے استاذ ) مولانا (نواز بلوچ صاحب) ذخیرۃ الجنان کے مرتب ہیں۔ (ان سے پوچھ سکتے ہیں، خود بھی دیکھ سکتے ہیں کہ ) اُس میں یہ واقعہ ہے یا نہیں ہے۔ ذخیرۃ الجنان میں اور تفسیر کی سب کتابوں میں یہ واقعہ موجود ہے۔ (گویا جمہور مفسرین نے یہ روایت بیان کی۔)
واقعہ سے اختلاف کرنا الگ بات ، مگر یہ انداز بذات خود صحابہ دشمنی ہے:۔
دیکھیے میں یہاں ایک بات واضح کر دوں کہ کسی واقعے سے اختلاف کرنا اور بات ہے۔ لیکن ( واقعہ بیان اور نقل کرنے والوں کو پیشہ ور واعظ اسلام دشمن اور صحابہ دشمن کہنا بالکل الگ بات ہے۔ عمار خان کا اس کے بارے میں اتنے سخت الفاظ استعمال کرنا کہ یہ واقعہ بیان کرنے والا اسلام دشمن ہے، صحابہ دشمن ہے، پیشہ ور واعظ ہے، میں یہ سجھتا ہوں کہ یہ بذات خود صحابہ دشمنی ہے۔
اور میرا سوال یہ ہے کہ حضرت ماعز رضی اللہ عنہ کو عادی مجرم، او باش اور بد معاش کہنا تو توہین صحابہ نہیں ؟ (نہ ہی ایسا کہنے والا صحابہ کا گستاخ شمار ہوتا ہے۔) اور یہ روایت بیان کرنے والا کہ : ” حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ مسترد کرنے والے منافق کو قتل کر دیا ۔ وہ دشمن صحابہ ہے !؟ (لا حول ولاقوة الا باللہ العلی العظیم)
جاری
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
غامدی صاحب کے جوابی بیانیے پر کچھ گزارشات
سید ظفر احمد روزنامہ جنگ کی اشاعت بروز جمعرات 22 جنوری 2015ء میں ممتاز...
نسخ القرآن بالسنة” ناجائز ہونے پر غامدی صاحب کے استدلال میں اضطراب
ڈاکٹر زاہد مغل نفس مسئلہ پر جناب غامدی صاحب بیان کے مفہوم سے استدلال وضع...
مرزا قادیانی کو مسلم منوانا، جاوید غامدی صاحب کی سعیِ نامشکور
حامد کمال الدین پاکستان میں قادیانی ٹولے کو غیر مسلم ڈیکلیئر کرنے کا دن...