غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 9

Published On August 24, 2025
حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول اور غامدی نظریہ : قسط اول

حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول اور غامدی نظریہ : قسط اول

مولانا محبوب احمد سرگودھا   پہلی تحریر میں عیسی علیہ السلام کے رفع الی السماء" کے بارے میں غامدی صاحب کے نظریہ کا تجزیہ پیش کیا گیا، اس تحریر میں  اُن کے نزول الی الارض کے بارے میں غامدی صاحب کا نظریہ پیش خدمت ہے:۔  اولاً غامدی صاحب کی عبارت ملاحظہ کی جائے ، اپنی...

غامدی صاحب اور ’چند احکام‘ کا مغالطہ

غامدی صاحب اور ’چند احکام‘ کا مغالطہ

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کا معروف موقف ہے کہ حکومت و سیاست سے متعلق شریعت نے بس چند احکام ہی دیے ہیں۔ بسا اوقات سورۃ الحج کی آیت 41 کا حوالہ دے کر ان چند احکام کو ’بس چار احکام‘ تک محدود کردیتے ہیں: نماز قائم کرنا ، زکوۃ دینا، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے...

قرآن مجید بطور کتابِ ہدایت

قرآن مجید بطور کتابِ ہدایت

جہانگیر حنیف قرآنِ مجید کتابِ ہدایت ہے۔ قرآنِ مجید نے اپنا تعارف جن الفاظ میں کروایا ہے، اگر ان پر غور کیا جائے، تو قرآنِ مجید کا کتابِ ہدایت ہونا ان سب کو شامل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قرآن مجید کو اگر کسی ایک لفظ سے تعارف کروانے کی ضرورت پیش آجائے، تو کچھ اور کہنے کی...

قانونِ اتمامِ حجت : ناسخِ قرآن و سنت

قانونِ اتمامِ حجت : ناسخِ قرآن و سنت

ڈاکٹر خضر یسین قانون اتمام حجت ایک ایسا مابعد الطبیعی نظریہ ہے جو ناسخ قرآن و سنت ہے۔اس "عظیم" مابعد الطبیعی مفروضے نے سب سے پہلے جس ایمانی محتوی پر ضرب لگائی ہے وہ یہ ہے کہ اب قیامت تک محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت تصدیق روئے زمین پر افضل ترین ایمانی اور...

عدت میں نکاح: جناب محمد حسن الیاس کی عذر خواہی پر تبصرہ : قسط اول

عدت میں نکاح: جناب محمد حسن الیاس کی عذر خواہی پر تبصرہ : قسط اول

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد عدت میں نکاح کے متعلق جناب جاوید احمد غامدی اور جناب محمد حسن الیاس کی وڈیو کلپ پر میں نے تبصرہ کیا تھا اور ان کے موقف کی غلطیاں واضح کی تھیں۔ (حسب معمول) غامدی صاحب نے تو جواب دینے سے گریز کی راہ اختیار کی ہے، لیکن حسن صاحب کی عذر خواہی آگئی ہے۔...

عدت کے دوران نکاح پر غامدی صاحب اور انکے داماد کی غلط فہمیاں

عدت کے دوران نکاح پر غامدی صاحب اور انکے داماد کی غلط فہمیاں

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد عدت کے دوران میں نکاح کے متعلق غامدی صاحب اور ان کے داماد کی گفتگو کا ایک کلپ کسی نے شیئر کیا اور اسے دیکھ کر پھر افسوس ہوا کہ بغیر ضروری تحقیق کیے دھڑلے سے بڑی بڑی باتیں کہی جارہی ہیں۔ اگر غامدی صاحب اور ان کے داماد صرف اپنا نقطۂ نظر بیان کرتے،...

مولانا عبد الحق بشیر

غامدی صاحب کے شاگرد اور وکیل عمار خان ناصر کے بارے میں:۔

اب آجاتا ہے مسئلہ غامدی صاحب کے شاگرد ( عمار خان ناصر کا)۔ اب اسے میں اُن کی خوش قسمتی کہوں یا بدقسمتی۔ وہ ایک طرف امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہما اللہ تعالی کے شاگرد ہیں اور دوسری طرف وہ جاوید احمد غامدی کے شاگرد ہیں۔ اُن کی تحریروں کا پورا ذخیرہ اُٹھا کر دیکھ لیجیے وہ اپنی تحریروں کے اندر جاوید احمد غامدی کے تلمیذ پر فخر کرتے ہیں، امام اہل سنت کے تلمذ پر فخر نہیں کرتے۔ اور وہ بد قسمتی سے میرا بھتیجا ہے۔ علامہ زاہد الراشدی صاحب کا بیٹا۔ جاوید احمد غامدی کے تمام یا اکثر نظریات سے وہ متفق ہے۔ بلکہ اس وقت اس کی حیثیت جاوید احمد غامدی کے وکیل کی ہے۔

الجهاد ماض إلى يوم القيامه آیت قرآنی کی تفسیر ہے:۔

انھوں ( عمار خان ناصر ) نے ایک مسئلہ تو (غامدی صاحب کی پیروی میں) جہاد کے بارے میں چھیڑا ہے کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد غلبہ دین کا جہاد ختم ہے۔ یعنی اقدامی جہاد کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اور جہاد سے متعلق مشہور حدیث کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ : الجهاد ماض إلى يوم القيامة” حدیث ہے ہی ضعیف لیکن علمائے کرام تشریف فرما ہیں، میں کہتا ہوں “الجهاد ماض الى يوم القيمة یہ تو قرآن کی اس آیت کی تفسیر ہے: ” وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة، ويكون الدين كله لله.”

قرآن پاک میں ”دین“ کے مقابل لفظ فتنہ سے مراد کفر ہے:۔

اور میں یہ بھی عرض کرتا چلوں آپ کو تفسیر میں حضرت بلوچ صاحب دامت فیوضہم نے تفصیل کے ساتھ پڑھایا ہوگا قرآن پاک میں فتنے کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوا ہے، لیکن جہاں فتنے کا لفظ “دین” کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے، وہاں اُس سے مراد کفر ہے۔ وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة ويكون الدين كله لله. جب تک زمین سے کفر ختم نہ ہو جائے اور پوری زمین پر دین غالب نہ آجائے اس وقت تک جہاد تم پر فرض ہے۔ اللہ کے راستے میں لڑتے اللہ کے راستے میں قتال کرتے رہو۔ اور عمار ناصر صاحب بد قسمتی سے صرف جہاد کے ختم ہونے کی بات ہی نہیں کرتے کہ الجهاد ماض الی یوم القيمة (ضعیف ہے)۔ بلکہ اپنی کتابوں کے اندر موجودہ جہاد کا مزاق اڑاتے ہیں جو دنیا کے مختلف خطوں میں ہو رہا ہے۔ خواہ وہ کشمیر کا ہو، خواہ وہ فلسطین کا ہو یا دوسرے مقامات کا۔ جہاد کا تمسخر اُڑاتے ہیں، مذاق اُڑاتے ہیں۔ وہ افغانستان کے جہاد کو جہاد مانتے ہی نہیں۔ وہ اسامہ بن لادن کو کھلے لفظوں میں دہشت گرد” کہتے ہیں۔

کیا قادیانی اسلامی فرقہ ہیں؟

آج کل اُنھوں نے نیا مسئلہ چھیڑا ہوا ہے۔ کہتے ہیں کہ کھلے کافروں کے مقابلے میں قادیانی اسلامی فرقہ ہے۔اسلام کا ابتدائی دور جب خوارج کا دور تھا، اُس وقت فقہاء نے وقت کے تقاضوں کے مطابق ایک فتوی دیا تھا کہ: اگر اسلام کے کھلے دشمن عیسائی، یہودی، اسلام کے خلاف لڑائی لڑیں اور خوارج مسلمانوں کے ساتھ ہو کر اُن کا مقابلہ کریں تو مسلمانوں کے لیے خوارج کا تعاون لینا جائز ہے۔ کیوں؟ اس لیے کہ مسلمانوں کی قوت کمزور تھی۔ اگر ان فرقوں کو بھی الگ کر دیا جاتا تو مزید کمزور ہو جاتی۔ عمار ناصر صاحب کا موقف یہ ہے کہ خوارج کی طرح قادیانی بھی آج کے دور میں اسلام کے کھلے دشمنوں کے مقابلے میں اسلامی فرقہ ہے۔ الشریعہ، اکتوبر ۱۸]

 کیا قادیانی اسلام اور پاکستان کے وفادار ہیں؟

سوال یہ ہے کہ دنیا کا کون سا مقام ہے کہ جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کی لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ دنیا کا کون سا خطہ ہے جہاں مسلمانوں کی یہودیوں کے ساتھ لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ ساری دنیا کو پتا ہے ہمارے ملک کے اندر خود قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت لے کر آتے ہیں۔ ہمارے اسلام آباد کے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس شوکت زمان صدیقی صاحب نے باقاعدہ نشان دہی کی، اُن کی تعداد بتائی کہ اتنے قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے آئے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ : اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے جو پاکستان میں آئے گا وہ امریکہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)۔ وہ انڈیا کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)، وہ برطانیہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)، وہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)۔ (جب قادیانی ان سے تربیت لے کر آرہے ہیں تو وہ اُن کے ساتھ مل کر ہم سے لڑنے کا عزم رکھتے ہیں۔ نہ کہ ہمارے ساتھ مل کر ان سے لڑنے کا۔ لہذا اُن کے بارے میں یہ بحث اُٹھانا نری غامدیت ہے)

 

جاری

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…