غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 9

Published On August 24, 2025
لبرل دانشور اور فلسفہء دعا ( حصہ دوم تنقید)

لبرل دانشور اور فلسفہء دعا ( حصہ دوم تنقید)

مفتی منیب الرحمن جنابِ غلام احمد پرویز علامہ اقبال کا یہ شعر نقل کرتے ہیں :۔ چوں فنا اندر رضائے حق شود  بندۂ مومن قضائے حق شود  یعنی جب بندہ اللہ کی رضا میں فنا ہوجاتا ہے تو وہ حق کی قضا بن جاتا ہے ‘ وہ ا لنّہایہ لابن اثیر سے حضرت عمر ِ فاروقؓ کا یہ قول نقل کرتے ہیں...

لبرل دانشور اور فلسفہء دعا ( حصہ اول تمہید)

لبرل دانشور اور فلسفہء دعا ( حصہ اول تمہید)

مفتی منیب الرحمن دعا بندے اور رب کے درمیان ایک ایسا تعلق ہے جو کسی ضابطے کا پابند نہیں ہے‘ نہ نماز کی طرح اس میں عربی زبان کا التزام ہے۔ الغرض بندے کی زبان کوئی بھی ہوحتیٰ کہ گونگا بھی ہو‘ وہ اپنے رب سے براہِ راست التجا کرسکتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں دعا کی...

تفہیمِ اسلام : دو تعبیرات اتمامِ حجت اور سنت

تفہیمِ اسلام : دو تعبیرات اتمامِ حجت اور سنت

ناقد : کاشف علی تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے جزئیات پر بات نہیں ہو سکتی ۔ دین کی دو تعبیرات ہیں ۔ ایک تعبیر کے مطابق اسلام سیاسی سسٹم دیتا ہے ۔ لیکن غامدی صاحب دوسری تعبیر کے نمائندہ ہیں کہ اسلام کوئی سسٹم نہیں دیتا ۔ دونوں تعبیرات کے مطابق نیچے کی جزئیات مختلف ہو...

منبرِ جمعہ ، تصورِ جہاد : ایک نقد

منبرِ جمعہ ، تصورِ جہاد : ایک نقد

ناقد : مولانا اسحق صاحب تلخیص : زید حسن اول ۔ یہ کہنا کہ جمعہ کا منبر علماء سے واپس لے لینا چائیے کیونکہ اسلامی تاریخی میں جمعہ کے منبر کا علماء کے پاس ہونا کہیں ثابت نہیں ہے ، یہ سربراہِ مملکت کا حق ہے اور علماء   غداری کا ارتکاب کر رہے ہیں ۔ ان ظالموں کی منطق بالکل...

علامہ جاوید احمد غامدی کا بیانیہ  : قسط دوم

علامہ جاوید احمد غامدی کا بیانیہ : قسط دوم

مفتی منیب الرحم علامہ غامدی نے کہا: ''میں نے بارہا عرض کیا : جامع مسجد ریاست کے کنٹرول میں ہونی چاہیے ،دنیا بھر میں ریاست کے کنٹرول میں ہوتی ہے ،ملائشیا میں ریاست کے کنٹرول میں ہے ،عرب ممالک میں ریاست کے کنٹرول میں ہے ،ہمارے ملک میں نہیں ہے ، ریاست یہ اِقدام نہیں...

علامہ جاوید احمد غامدی کا بیانیہ  : قسط اول

علامہ جاوید احمد غامدی کا بیانیہ : قسط اول

مفتی منیب الرحمن ۔13مارچ کومیں نے ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میںمختصر بات کی ،اُس کے بعد علامہ جاوید احمد غامدی کو اپنی بات تفصیل سے کہنے کا موقع دیا گیا ۔میں پہلے بھی لکھ چکا ہوں کہ بیانیہ جدید دور کی اصطلاح ہے ۔اصولی طور پر کسی ملک وقوم کا دستور ہی اُس کا اجتماعی...

مولانا عبد الحق بشیر

غامدی صاحب کے شاگرد اور وکیل عمار خان ناصر کے بارے میں:۔

اب آجاتا ہے مسئلہ غامدی صاحب کے شاگرد ( عمار خان ناصر کا)۔ اب اسے میں اُن کی خوش قسمتی کہوں یا بدقسمتی۔ وہ ایک طرف امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہما اللہ تعالی کے شاگرد ہیں اور دوسری طرف وہ جاوید احمد غامدی کے شاگرد ہیں۔ اُن کی تحریروں کا پورا ذخیرہ اُٹھا کر دیکھ لیجیے وہ اپنی تحریروں کے اندر جاوید احمد غامدی کے تلمیذ پر فخر کرتے ہیں، امام اہل سنت کے تلمذ پر فخر نہیں کرتے۔ اور وہ بد قسمتی سے میرا بھتیجا ہے۔ علامہ زاہد الراشدی صاحب کا بیٹا۔ جاوید احمد غامدی کے تمام یا اکثر نظریات سے وہ متفق ہے۔ بلکہ اس وقت اس کی حیثیت جاوید احمد غامدی کے وکیل کی ہے۔

الجهاد ماض إلى يوم القيامه آیت قرآنی کی تفسیر ہے:۔

انھوں ( عمار خان ناصر ) نے ایک مسئلہ تو (غامدی صاحب کی پیروی میں) جہاد کے بارے میں چھیڑا ہے کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد غلبہ دین کا جہاد ختم ہے۔ یعنی اقدامی جہاد کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اور جہاد سے متعلق مشہور حدیث کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ : الجهاد ماض إلى يوم القيامة” حدیث ہے ہی ضعیف لیکن علمائے کرام تشریف فرما ہیں، میں کہتا ہوں “الجهاد ماض الى يوم القيمة یہ تو قرآن کی اس آیت کی تفسیر ہے: ” وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة، ويكون الدين كله لله.”

قرآن پاک میں ”دین“ کے مقابل لفظ فتنہ سے مراد کفر ہے:۔

اور میں یہ بھی عرض کرتا چلوں آپ کو تفسیر میں حضرت بلوچ صاحب دامت فیوضہم نے تفصیل کے ساتھ پڑھایا ہوگا قرآن پاک میں فتنے کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوا ہے، لیکن جہاں فتنے کا لفظ “دین” کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے، وہاں اُس سے مراد کفر ہے۔ وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة ويكون الدين كله لله. جب تک زمین سے کفر ختم نہ ہو جائے اور پوری زمین پر دین غالب نہ آجائے اس وقت تک جہاد تم پر فرض ہے۔ اللہ کے راستے میں لڑتے اللہ کے راستے میں قتال کرتے رہو۔ اور عمار ناصر صاحب بد قسمتی سے صرف جہاد کے ختم ہونے کی بات ہی نہیں کرتے کہ الجهاد ماض الی یوم القيمة (ضعیف ہے)۔ بلکہ اپنی کتابوں کے اندر موجودہ جہاد کا مزاق اڑاتے ہیں جو دنیا کے مختلف خطوں میں ہو رہا ہے۔ خواہ وہ کشمیر کا ہو، خواہ وہ فلسطین کا ہو یا دوسرے مقامات کا۔ جہاد کا تمسخر اُڑاتے ہیں، مذاق اُڑاتے ہیں۔ وہ افغانستان کے جہاد کو جہاد مانتے ہی نہیں۔ وہ اسامہ بن لادن کو کھلے لفظوں میں دہشت گرد” کہتے ہیں۔

کیا قادیانی اسلامی فرقہ ہیں؟

آج کل اُنھوں نے نیا مسئلہ چھیڑا ہوا ہے۔ کہتے ہیں کہ کھلے کافروں کے مقابلے میں قادیانی اسلامی فرقہ ہے۔اسلام کا ابتدائی دور جب خوارج کا دور تھا، اُس وقت فقہاء نے وقت کے تقاضوں کے مطابق ایک فتوی دیا تھا کہ: اگر اسلام کے کھلے دشمن عیسائی، یہودی، اسلام کے خلاف لڑائی لڑیں اور خوارج مسلمانوں کے ساتھ ہو کر اُن کا مقابلہ کریں تو مسلمانوں کے لیے خوارج کا تعاون لینا جائز ہے۔ کیوں؟ اس لیے کہ مسلمانوں کی قوت کمزور تھی۔ اگر ان فرقوں کو بھی الگ کر دیا جاتا تو مزید کمزور ہو جاتی۔ عمار ناصر صاحب کا موقف یہ ہے کہ خوارج کی طرح قادیانی بھی آج کے دور میں اسلام کے کھلے دشمنوں کے مقابلے میں اسلامی فرقہ ہے۔ الشریعہ، اکتوبر ۱۸]

 کیا قادیانی اسلام اور پاکستان کے وفادار ہیں؟

سوال یہ ہے کہ دنیا کا کون سا مقام ہے کہ جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کی لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ دنیا کا کون سا خطہ ہے جہاں مسلمانوں کی یہودیوں کے ساتھ لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ ساری دنیا کو پتا ہے ہمارے ملک کے اندر خود قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت لے کر آتے ہیں۔ ہمارے اسلام آباد کے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس شوکت زمان صدیقی صاحب نے باقاعدہ نشان دہی کی، اُن کی تعداد بتائی کہ اتنے قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے آئے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ : اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے جو پاکستان میں آئے گا وہ امریکہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)۔ وہ انڈیا کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)، وہ برطانیہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)، وہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)۔ (جب قادیانی ان سے تربیت لے کر آرہے ہیں تو وہ اُن کے ساتھ مل کر ہم سے لڑنے کا عزم رکھتے ہیں۔ نہ کہ ہمارے ساتھ مل کر ان سے لڑنے کا۔ لہذا اُن کے بارے میں یہ بحث اُٹھانا نری غامدیت ہے)

 

جاری

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…