مقرر : مفتی منیر اخون تلخیص : زید حسن سائل : ڈاڑھی کے بارے میں غامدی صاحب کہتے ہیں کہ وہ دین کا حصہ نہیں ہے اور انکا استدلال یہ ہے کہ اسکا قرآن میں تذکرہ نہیں ہے ۔ مفتی منیر اخوان : قرآن شرعی قانون کی کتاب ہے جس میں اصول بیان ہوتے ہیں ، جزئیات و فروعات نہیں ۔ وحی صرف...
غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 9
واقعہ اسری و معراج : غامدی کو جواب
مقرر : مفتی منیر اخوان تلخیص : زید حسن سائل : غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ اسری اور معراج کا واقعہ منامی ہے اور بیداری میں حضور ﷺ نے یہ سفر نہیں کیا ۔ اس پر وہ قرآن کے " رؤیا" سے استدلال کرتے ہیں کہ اسکا معنی غیر معروف نہیں ہے اور کوئی ایسا قرینہ بھی موجود نہیں ہے کہ...
کیا بخاری سو فیصد صحیح ہے ؟ غامدی صاحب کو جواب
مقرر : محمد علی مرزا تلخیص : زید حسن سائل : غامدی صاحب اور انکی پیروی میں قاری حنیف ڈار صاحب بخاری اور مسلم پر یہ اعتراض کرتے ہیں کہ جتنے بھی گستاخانِ رسول ہیں وہ انہی کتابوں کی روایات کا حوالہ دیتے ہیں ۔ انہی کتب میں خدا کے جہنم میں پنڈلی ڈالنے ، حضرت عائشہ رض کے...
غامدی ازم کی گمراہی
مقرر : ساحل عدیم تلخیص : زید حسن جب انسان کو اپنا آپ پورا حوالہ کرنے کا کہا جاتا ہے تو وہ اسکے لئے مشکل کام ہوتا ہے جبکہ نبیوں کی دعوت یہی تھی ۔ غامدی ازم کی طرف کوگوں کا شدت سے میلان اسی وجہ سے ہے کیونکہ ڈاکٹر اسرار صاحب کے بالکل برعکس انکی دعوت اجتماعی جد و...
غامدی ازم میں کیا مسئلہ ہے ؟
مقرر : مفتی یاسر ندیم الواجدی تلخیص : زید حسن غامدی ازم کو ہم الحاد اور لبرل ازم کا پیش خیمہ سمجھتے ہیں جسکی وجہ سے موضوعِ بحث بناتے ہیں ورنہ فرقہ وارانہ مباحث ہمارا موضوع نہیں ہیں ۔ غامدیت بھی اگرچہ ایک فرقہ ہی ہے کیونکہ انکے اصول بالکل الگ اور مختلف ہیں ۔ اس نشست...
ایمان بالغیب صرف عقل سے حاصل ہوتا ہے، غامدی صاحب کا نیا اجتہاد (قسط چہارم )
سید خالد جامعی ایک سائل نے ایک عالم سے پوچھا ’’جو شخص بحالت احرام شکار کرے اس کے بارے میں آپ کا کیا فتویٰ ہے؟ ‘‘ [شرعاً حج ادا کرنے والے شخص کے لیے شکار کھیلنا منع ہے] اس نیک سیرت اور صاحب عمل عالم نے جواب دیا: ’’آپ کا سوال مبہم اور گمراہ کن ہے، آپ کو بالصراحت بتانا...
مولانا عبد الحق بشیر
غامدی صاحب کے شاگرد اور وکیل عمار خان ناصر کے بارے میں:۔
اب آجاتا ہے مسئلہ غامدی صاحب کے شاگرد ( عمار خان ناصر کا)۔ اب اسے میں اُن کی خوش قسمتی کہوں یا بدقسمتی۔ وہ ایک طرف امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہما اللہ تعالی کے شاگرد ہیں اور دوسری طرف وہ جاوید احمد غامدی کے شاگرد ہیں۔ اُن کی تحریروں کا پورا ذخیرہ اُٹھا کر دیکھ لیجیے وہ اپنی تحریروں کے اندر جاوید احمد غامدی کے تلمیذ پر فخر کرتے ہیں، امام اہل سنت کے تلمذ پر فخر نہیں کرتے۔ اور وہ بد قسمتی سے میرا بھتیجا ہے۔ علامہ زاہد الراشدی صاحب کا بیٹا۔ جاوید احمد غامدی کے تمام یا اکثر نظریات سے وہ متفق ہے۔ بلکہ اس وقت اس کی حیثیت جاوید احمد غامدی کے وکیل کی ہے۔
الجهاد ماض إلى يوم القيامه آیت قرآنی کی تفسیر ہے:۔
انھوں ( عمار خان ناصر ) نے ایک مسئلہ تو (غامدی صاحب کی پیروی میں) جہاد کے بارے میں چھیڑا ہے کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد غلبہ دین کا جہاد ختم ہے۔ یعنی اقدامی جہاد کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اور جہاد سے متعلق مشہور حدیث کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ : الجهاد ماض إلى يوم القيامة” حدیث ہے ہی ضعیف لیکن علمائے کرام تشریف فرما ہیں، میں کہتا ہوں “الجهاد ماض الى يوم القيمة یہ تو قرآن کی اس آیت کی تفسیر ہے: ” وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة، ويكون الدين كله لله.”
قرآن پاک میں ”دین“ کے مقابل لفظ فتنہ سے مراد کفر ہے:۔
اور میں یہ بھی عرض کرتا چلوں آپ کو تفسیر میں حضرت بلوچ صاحب دامت فیوضہم نے تفصیل کے ساتھ پڑھایا ہوگا قرآن پاک میں فتنے کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوا ہے، لیکن جہاں فتنے کا لفظ “دین” کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے، وہاں اُس سے مراد کفر ہے۔ وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة ويكون الدين كله لله. جب تک زمین سے کفر ختم نہ ہو جائے اور پوری زمین پر دین غالب نہ آجائے اس وقت تک جہاد تم پر فرض ہے۔ اللہ کے راستے میں لڑتے اللہ کے راستے میں قتال کرتے رہو۔ اور عمار ناصر صاحب بد قسمتی سے صرف جہاد کے ختم ہونے کی بات ہی نہیں کرتے کہ الجهاد ماض الی یوم القيمة (ضعیف ہے)۔ بلکہ اپنی کتابوں کے اندر موجودہ جہاد کا مزاق اڑاتے ہیں جو دنیا کے مختلف خطوں میں ہو رہا ہے۔ خواہ وہ کشمیر کا ہو، خواہ وہ فلسطین کا ہو یا دوسرے مقامات کا۔ جہاد کا تمسخر اُڑاتے ہیں، مذاق اُڑاتے ہیں۔ وہ افغانستان کے جہاد کو جہاد مانتے ہی نہیں۔ وہ اسامہ بن لادن کو کھلے لفظوں میں دہشت گرد” کہتے ہیں۔
کیا قادیانی اسلامی فرقہ ہیں؟
آج کل اُنھوں نے نیا مسئلہ چھیڑا ہوا ہے۔ کہتے ہیں کہ کھلے کافروں کے مقابلے میں قادیانی اسلامی فرقہ ہے۔اسلام کا ابتدائی دور جب خوارج کا دور تھا، اُس وقت فقہاء نے وقت کے تقاضوں کے مطابق ایک فتوی دیا تھا کہ: اگر اسلام کے کھلے دشمن عیسائی، یہودی، اسلام کے خلاف لڑائی لڑیں اور خوارج مسلمانوں کے ساتھ ہو کر اُن کا مقابلہ کریں تو مسلمانوں کے لیے خوارج کا تعاون لینا جائز ہے۔ کیوں؟ اس لیے کہ مسلمانوں کی قوت کمزور تھی۔ اگر ان فرقوں کو بھی الگ کر دیا جاتا تو مزید کمزور ہو جاتی۔ عمار ناصر صاحب کا موقف یہ ہے کہ خوارج کی طرح قادیانی بھی آج کے دور میں اسلام کے کھلے دشمنوں کے مقابلے میں اسلامی فرقہ ہے۔ الشریعہ، اکتوبر ۱۸]
کیا قادیانی اسلام اور پاکستان کے وفادار ہیں؟
سوال یہ ہے کہ دنیا کا کون سا مقام ہے کہ جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کی لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ دنیا کا کون سا خطہ ہے جہاں مسلمانوں کی یہودیوں کے ساتھ لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ ساری دنیا کو پتا ہے ہمارے ملک کے اندر خود قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت لے کر آتے ہیں۔ ہمارے اسلام آباد کے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس شوکت زمان صدیقی صاحب نے باقاعدہ نشان دہی کی، اُن کی تعداد بتائی کہ اتنے قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے آئے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ : اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے جو پاکستان میں آئے گا وہ امریکہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)۔ وہ انڈیا کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)، وہ برطانیہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)، وہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)۔ (جب قادیانی ان سے تربیت لے کر آرہے ہیں تو وہ اُن کے ساتھ مل کر ہم سے لڑنے کا عزم رکھتے ہیں۔ نہ کہ ہمارے ساتھ مل کر ان سے لڑنے کا۔ لہذا اُن کے بارے میں یہ بحث اُٹھانا نری غامدیت ہے)
جاری
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
اسلام اور ریاست: غامدی صاحب کے ’جوابی بیانیے‘ کی حقیقت : قسط دوم
ڈاکٹر محمد مشتاق اتمامِ حجت اور تاویل کی غلطی ۔1980ء کی دہائی کے وسط میں...
اسلام اور ریاست: غامدی صاحب کے ’جوابی بیانیے‘ کی حقیقت : قسط اول
ڈاکٹر محمد مشتاق ۔22 جنوری 2015ء کو روزنامہ جنگ نے’اسلام اور ریاست: ایک...
فہم نزول عیسی اور غامدی صاحب
حسن بن علی غامدی صاحب نے بشمول دیگر دلائل صحیح مسلم کی حدیث (7278، طبعہ...