ڈاکٹر زاہد مغل ان مخالف دلائل کے بعد اب غامدی صاحب اور ان کے مقلدین کی چند تاویلات کا جائزہ لیتے ہیں جو یہ حضرات اپنےدفاع کے لیے پیش کرتے ہیں۔اول: کفر کا جوہر: ’انکار ایمان‘ یا ’عدم اقرار‘؟ درحقیقت غامدی صاحب کے نظریہ کفر کی بنیاد ہی غلط تصور پر قائم ہے۔ چنانچہ گروہ...
غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 9
(کیا کسی کو کافر کہنا جائز نہیں؟ غامدی صاحب کے نظریہ کفر کے داخلی ابہامات (اول
ڈاکٹر زاہد مغل غامدی صاحب کے شاگرد جناب حسن الیاس صاحب نے ”دلیل“ پر اپنی ایک حالیہ تحریر میں شکوہ کیا ہے کہ غامدی صاحب کے نکتہ نظر پر درست تنقید کہیں موجود ہی نہیں تو جواب کیا دیا جائے؟ لوگ یا تو ان کی بات سمجھتے ہی نہیں اور یا ان کی طرف غیر متعلق دعوے منسوب کرکے اس...
تکفیر اور انتہا پسندی: غامدی صاحب کے حلقے سے پانچ سوال
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے حلقے کے اصحاب سے ایک بحث جناب طارق محمود ہاشمی صاحب کی ہوئی اور اس میں جس بات نے سخت تکلیف دی وہ یہ تھی کہ غامدی صاحب کے منتسبین میں ایک نہایت سنجیدہ بزرگ بھی ہاشمی صاحب کی بات کا جواب دینے، یا اس کی غلطی واضح کرنے، کے بجائے اس کا...
غامدی صاحب کا جوابی بیانیہ اور مسئلہ تکفیر: چند اعتراضات
طارق محمود ہاشمی راقم کا ایک مضمون ”دلیل“ پر شائع ہوا تھا۔ اس کا عنوان تھا ”جاوید غامدی صاحب کا جوابی بیانیہ: تکفیر کے مسئلے پر فکری انتشار۔“ ہماری خوش نصیبی ہے کہ المورد کے صفِ اول کے سکالر، ہمارے محترم آصف افتخار صاحب نے جاوید غامدی صاحب کے دفاع کے لیے قلم اُٹھایا...
غامدی صاحب کاجوابی بیانیہ، تکفیر کے مسئلے پر فکری انتشار
طارق محمود ہاشمی تکفیر کے جواز کے بارے میں بعض متجددین نے ایک خلطِ مبحث پیدا کر دیا ہے، اسی سلسلے کی ایک کڑی جاوید غامدی صاحب کا ”جوابی بیانیہ“ بھی ہے، جس میں تکفیر کے مسئلے میں متشددانہ نقطہ اختیار کیا گیا ہے۔ ایک تو تکفیر کو سرے سے ممنوع قرار دیا ہے جس کی غرض یہ...
غامدی صاحب کا اسلام : ارتداد کی سزا
ناقد : مفتی یاسر ندیم واجدی تلخیص : زید حسن سائل نوید افضل : غامدی صاحب "اعتراضات کا جائزہ" کے عنوان سے جوابات دے رہے ہیں ۔ جس میں ارتداد کی سزا کی بابت انہوں نے فرمایا ہے کہ اس کی سزا قتل نہیں ہے ۔ اسکی تین وجوہات انہوں نے ذکر کی ہیں ۔ اول ۔ لا اکراہ فی الدین سے...
مولانا عبد الحق بشیر
غامدی صاحب کے شاگرد اور وکیل عمار خان ناصر کے بارے میں:۔
اب آجاتا ہے مسئلہ غامدی صاحب کے شاگرد ( عمار خان ناصر کا)۔ اب اسے میں اُن کی خوش قسمتی کہوں یا بدقسمتی۔ وہ ایک طرف امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہما اللہ تعالی کے شاگرد ہیں اور دوسری طرف وہ جاوید احمد غامدی کے شاگرد ہیں۔ اُن کی تحریروں کا پورا ذخیرہ اُٹھا کر دیکھ لیجیے وہ اپنی تحریروں کے اندر جاوید احمد غامدی کے تلمیذ پر فخر کرتے ہیں، امام اہل سنت کے تلمذ پر فخر نہیں کرتے۔ اور وہ بد قسمتی سے میرا بھتیجا ہے۔ علامہ زاہد الراشدی صاحب کا بیٹا۔ جاوید احمد غامدی کے تمام یا اکثر نظریات سے وہ متفق ہے۔ بلکہ اس وقت اس کی حیثیت جاوید احمد غامدی کے وکیل کی ہے۔
الجهاد ماض إلى يوم القيامه آیت قرآنی کی تفسیر ہے:۔
انھوں ( عمار خان ناصر ) نے ایک مسئلہ تو (غامدی صاحب کی پیروی میں) جہاد کے بارے میں چھیڑا ہے کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد غلبہ دین کا جہاد ختم ہے۔ یعنی اقدامی جہاد کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اور جہاد سے متعلق مشہور حدیث کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ : الجهاد ماض إلى يوم القيامة” حدیث ہے ہی ضعیف لیکن علمائے کرام تشریف فرما ہیں، میں کہتا ہوں “الجهاد ماض الى يوم القيمة یہ تو قرآن کی اس آیت کی تفسیر ہے: ” وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة، ويكون الدين كله لله.”
قرآن پاک میں ”دین“ کے مقابل لفظ فتنہ سے مراد کفر ہے:۔
اور میں یہ بھی عرض کرتا چلوں آپ کو تفسیر میں حضرت بلوچ صاحب دامت فیوضہم نے تفصیل کے ساتھ پڑھایا ہوگا قرآن پاک میں فتنے کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوا ہے، لیکن جہاں فتنے کا لفظ “دین” کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے، وہاں اُس سے مراد کفر ہے۔ وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة ويكون الدين كله لله. جب تک زمین سے کفر ختم نہ ہو جائے اور پوری زمین پر دین غالب نہ آجائے اس وقت تک جہاد تم پر فرض ہے۔ اللہ کے راستے میں لڑتے اللہ کے راستے میں قتال کرتے رہو۔ اور عمار ناصر صاحب بد قسمتی سے صرف جہاد کے ختم ہونے کی بات ہی نہیں کرتے کہ الجهاد ماض الی یوم القيمة (ضعیف ہے)۔ بلکہ اپنی کتابوں کے اندر موجودہ جہاد کا مزاق اڑاتے ہیں جو دنیا کے مختلف خطوں میں ہو رہا ہے۔ خواہ وہ کشمیر کا ہو، خواہ وہ فلسطین کا ہو یا دوسرے مقامات کا۔ جہاد کا تمسخر اُڑاتے ہیں، مذاق اُڑاتے ہیں۔ وہ افغانستان کے جہاد کو جہاد مانتے ہی نہیں۔ وہ اسامہ بن لادن کو کھلے لفظوں میں دہشت گرد” کہتے ہیں۔
کیا قادیانی اسلامی فرقہ ہیں؟
آج کل اُنھوں نے نیا مسئلہ چھیڑا ہوا ہے۔ کہتے ہیں کہ کھلے کافروں کے مقابلے میں قادیانی اسلامی فرقہ ہے۔اسلام کا ابتدائی دور جب خوارج کا دور تھا، اُس وقت فقہاء نے وقت کے تقاضوں کے مطابق ایک فتوی دیا تھا کہ: اگر اسلام کے کھلے دشمن عیسائی، یہودی، اسلام کے خلاف لڑائی لڑیں اور خوارج مسلمانوں کے ساتھ ہو کر اُن کا مقابلہ کریں تو مسلمانوں کے لیے خوارج کا تعاون لینا جائز ہے۔ کیوں؟ اس لیے کہ مسلمانوں کی قوت کمزور تھی۔ اگر ان فرقوں کو بھی الگ کر دیا جاتا تو مزید کمزور ہو جاتی۔ عمار ناصر صاحب کا موقف یہ ہے کہ خوارج کی طرح قادیانی بھی آج کے دور میں اسلام کے کھلے دشمنوں کے مقابلے میں اسلامی فرقہ ہے۔ الشریعہ، اکتوبر ۱۸]
کیا قادیانی اسلام اور پاکستان کے وفادار ہیں؟
سوال یہ ہے کہ دنیا کا کون سا مقام ہے کہ جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کی لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ دنیا کا کون سا خطہ ہے جہاں مسلمانوں کی یہودیوں کے ساتھ لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ ساری دنیا کو پتا ہے ہمارے ملک کے اندر خود قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت لے کر آتے ہیں۔ ہمارے اسلام آباد کے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس شوکت زمان صدیقی صاحب نے باقاعدہ نشان دہی کی، اُن کی تعداد بتائی کہ اتنے قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے آئے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ : اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے جو پاکستان میں آئے گا وہ امریکہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)۔ وہ انڈیا کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)، وہ برطانیہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)، وہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)۔ (جب قادیانی ان سے تربیت لے کر آرہے ہیں تو وہ اُن کے ساتھ مل کر ہم سے لڑنے کا عزم رکھتے ہیں۔ نہ کہ ہمارے ساتھ مل کر ان سے لڑنے کا۔ لہذا اُن کے بارے میں یہ بحث اُٹھانا نری غامدیت ہے)
جاری
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
غامدی صاحب اور حدیث
مقدمہ 1: غامدی صاحب اپنا ایک اصول حدیث لکھتے ہیں کہ ''رسول اللہ صلی اللہ...
غامدی صاحب اور شرعی پردہ
عور ت کے پردے کے بارے میں جناب جاوید احمدغامدی صاحب کا کوئی ایک موقف نہیں...
غامدی صاحب اور مرتد کی سزا
نبى كريم صلی اللہ علیہ وسلم كی مستند احادیث كى بنا پر علماے امت كا مرتد...