ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم میزان کے باب کلام کی دلالت پر گفتگو کریں گے غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ " دنیا کی ہر زندہ زبان کے الفاظ و اسالیب جن مفاہیم پر دلالت کرتے ہیں ، وہ سب متواترات پر مبنی اور ہر لحاظ سے بالکل قطعی ہوتے ہیں ۔ لغت و...
غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 9
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن فہمی کے بنیادی اصول (قسط پنجم)
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں جمع و تدوین قرآن سے متعلق غامدی صاحب کے مؤقف کا جائزہ لیا گیا ہے ، غامدی صاحب نے ، اِنَّ عَلَیْنَا جَمْعَہٗ وَ قُرْاٰنَہٗ ، فَاِذَا قَرَاْنٰہٗ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَہٗ ، ثُمَّ اِنَّ عَلَیْنَا بَیَانَہٗ.(القیامہ ۷۵:...
اسلام، ریاست، حکومت اور غامدی صاحب: قسط پنجم
مسرور اعظم فرخ جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ ریاست کو اسلامی قرار دینے کے بعد غامدی صاحب کے نزدیک’’تفریق پیدا ہو جانے سے مسلمانوں میں فساد برپا ہو گیا ‘‘تو یہ تفریق یا فساد ریاست کو اسلامی قرار دینے کے تصور نے پیدا نہیں کیا، بلکہ یہ اُنہی ’’بے توفیق فقیہان حرم کی‘‘...
اسلام، ریاست، حکومت اور غامدی صاحب: قسط چہارم
مسرور اعظم فرخ ہر معاشرت ایک سیاسی نظام کے تحت ہی پنپتی ہے کسی عقیدے ہی کے تحت اپنی ساخت کو بروئے کار لاتی ہے اور اسے برقرار رکھتی ہے۔دنیا کی پوری سیاسی تاریخ میں کوئی ایک ریاست بھی ایسی نہیں گزری جو بغیر کسی عقیدے کی بنیاد کے وجود میں آگئی ہو۔ریاست کے اسلامی تصورّ سے...
اسلام، ریاست، حکومت اور غامدی صاحب: قسط سوم
مسرور اعظم فرخ یہ کہنا کہ اسلامی شریعت میں ریاست یا خلافت کے قیام کا سرے سے کوئی حکم ہی موجود نہیں،دوسوالوں کو ہمارے سامنے پیش کر دیتا ہے۔پہلا سوال یہ ہے کہ کیا یہ نتیجہ شروع ہی سے موجود تھا، یعنی کیا ماضی کے ہر دور میں اسلامی ریاست کے قیام کے حوالے سے یہ سوچ اور...
اسلام، ریاست، حکومت اور غامدی صاحب: قسط دوم
مسرور اعظم فرخ گزشتہ کالم میں غامدی صاحب کے موقف پر براہ راست گفتگو کرنے سے پہلے کچھ اصولی چیزیں بیان کی گئیں تاکہ اگلے مراحل کے مباحث کے لئے ایک مدد گار بنیاد فراہم ہو سکے۔غامدی صاحب اپنے پہلے مضمون (جنگ 22 جنوری 2015ء) میں رقمطراز ہیں:’’یہ خیال بے بنیاد ہے کہ ریاست...
مولانا عبد الحق بشیر
غامدی صاحب کے شاگرد اور وکیل عمار خان ناصر کے بارے میں:۔
اب آجاتا ہے مسئلہ غامدی صاحب کے شاگرد ( عمار خان ناصر کا)۔ اب اسے میں اُن کی خوش قسمتی کہوں یا بدقسمتی۔ وہ ایک طرف امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہما اللہ تعالی کے شاگرد ہیں اور دوسری طرف وہ جاوید احمد غامدی کے شاگرد ہیں۔ اُن کی تحریروں کا پورا ذخیرہ اُٹھا کر دیکھ لیجیے وہ اپنی تحریروں کے اندر جاوید احمد غامدی کے تلمیذ پر فخر کرتے ہیں، امام اہل سنت کے تلمذ پر فخر نہیں کرتے۔ اور وہ بد قسمتی سے میرا بھتیجا ہے۔ علامہ زاہد الراشدی صاحب کا بیٹا۔ جاوید احمد غامدی کے تمام یا اکثر نظریات سے وہ متفق ہے۔ بلکہ اس وقت اس کی حیثیت جاوید احمد غامدی کے وکیل کی ہے۔
الجهاد ماض إلى يوم القيامه آیت قرآنی کی تفسیر ہے:۔
انھوں ( عمار خان ناصر ) نے ایک مسئلہ تو (غامدی صاحب کی پیروی میں) جہاد کے بارے میں چھیڑا ہے کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد غلبہ دین کا جہاد ختم ہے۔ یعنی اقدامی جہاد کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اور جہاد سے متعلق مشہور حدیث کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ : الجهاد ماض إلى يوم القيامة” حدیث ہے ہی ضعیف لیکن علمائے کرام تشریف فرما ہیں، میں کہتا ہوں “الجهاد ماض الى يوم القيمة یہ تو قرآن کی اس آیت کی تفسیر ہے: ” وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة، ويكون الدين كله لله.”
قرآن پاک میں ”دین“ کے مقابل لفظ فتنہ سے مراد کفر ہے:۔
اور میں یہ بھی عرض کرتا چلوں آپ کو تفسیر میں حضرت بلوچ صاحب دامت فیوضہم نے تفصیل کے ساتھ پڑھایا ہوگا قرآن پاک میں فتنے کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوا ہے، لیکن جہاں فتنے کا لفظ “دین” کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے، وہاں اُس سے مراد کفر ہے۔ وقاتلوهم حتى لا تكون فتنة ويكون الدين كله لله. جب تک زمین سے کفر ختم نہ ہو جائے اور پوری زمین پر دین غالب نہ آجائے اس وقت تک جہاد تم پر فرض ہے۔ اللہ کے راستے میں لڑتے اللہ کے راستے میں قتال کرتے رہو۔ اور عمار ناصر صاحب بد قسمتی سے صرف جہاد کے ختم ہونے کی بات ہی نہیں کرتے کہ الجهاد ماض الی یوم القيمة (ضعیف ہے)۔ بلکہ اپنی کتابوں کے اندر موجودہ جہاد کا مزاق اڑاتے ہیں جو دنیا کے مختلف خطوں میں ہو رہا ہے۔ خواہ وہ کشمیر کا ہو، خواہ وہ فلسطین کا ہو یا دوسرے مقامات کا۔ جہاد کا تمسخر اُڑاتے ہیں، مذاق اُڑاتے ہیں۔ وہ افغانستان کے جہاد کو جہاد مانتے ہی نہیں۔ وہ اسامہ بن لادن کو کھلے لفظوں میں دہشت گرد” کہتے ہیں۔
کیا قادیانی اسلامی فرقہ ہیں؟
آج کل اُنھوں نے نیا مسئلہ چھیڑا ہوا ہے۔ کہتے ہیں کہ کھلے کافروں کے مقابلے میں قادیانی اسلامی فرقہ ہے۔اسلام کا ابتدائی دور جب خوارج کا دور تھا، اُس وقت فقہاء نے وقت کے تقاضوں کے مطابق ایک فتوی دیا تھا کہ: اگر اسلام کے کھلے دشمن عیسائی، یہودی، اسلام کے خلاف لڑائی لڑیں اور خوارج مسلمانوں کے ساتھ ہو کر اُن کا مقابلہ کریں تو مسلمانوں کے لیے خوارج کا تعاون لینا جائز ہے۔ کیوں؟ اس لیے کہ مسلمانوں کی قوت کمزور تھی۔ اگر ان فرقوں کو بھی الگ کر دیا جاتا تو مزید کمزور ہو جاتی۔ عمار ناصر صاحب کا موقف یہ ہے کہ خوارج کی طرح قادیانی بھی آج کے دور میں اسلام کے کھلے دشمنوں کے مقابلے میں اسلامی فرقہ ہے۔ الشریعہ، اکتوبر ۱۸]
کیا قادیانی اسلام اور پاکستان کے وفادار ہیں؟
سوال یہ ہے کہ دنیا کا کون سا مقام ہے کہ جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کی لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ دنیا کا کون سا خطہ ہے جہاں مسلمانوں کی یہودیوں کے ساتھ لڑائی ہو اور قادیانی مسلمانوں کے ساتھ ہوں؟ ساری دنیا کو پتا ہے ہمارے ملک کے اندر خود قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت لے کر آتے ہیں۔ ہمارے اسلام آباد کے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس شوکت زمان صدیقی صاحب نے باقاعدہ نشان دہی کی، اُن کی تعداد بتائی کہ اتنے قادیانی اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے آئے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ : اسرائیل سے جنگی تربیت حاصل کر کے جو پاکستان میں آئے گا وہ امریکہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)۔ وہ انڈیا کے خلاف لڑنے کے لیے آئے گا؟ (نہیں)، وہ برطانیہ کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)، وہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے آئیگا؟ (نہیں)۔ (جب قادیانی ان سے تربیت لے کر آرہے ہیں تو وہ اُن کے ساتھ مل کر ہم سے لڑنے کا عزم رکھتے ہیں۔ نہ کہ ہمارے ساتھ مل کر ان سے لڑنے کا۔ لہذا اُن کے بارے میں یہ بحث اُٹھانا نری غامدیت ہے)
جاری
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
قرآن اور غامدی صاحب
ایک تحریر میں ہم غامدی صاحب کی قرآن کی معنوی تحریف کی چند مثالیں پیش...
رجم کی حد اور غامدی صاحب
اسلام میں شادی شدہ زانی کے لیے رجم کی سزا مقرر ہے جو کہ حد شرعی ہے اس پر...
جاوید احمد غامدی کا گھناونا انحراف متعلق بعقیدہ
اول : قرآن کے مختلف مشاہدہ/تجزیے کا انکار قرآن کی صرف ایک قرات...