مقرر : مولانا الیاس گھمن تلخیص : زید حسن غامدی صاحب کہتے ہیں : اللہ تعالی نے فرمایا ہے "اذ قال اللہ یعیسی انی متوفیک ورافعک الی ومطہرک " قرآن کی...
غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 6
حیاتِ مسیح علیہ السلام : اسکالر صاحب کو جواب
مقرر : مفتی منیر اخون تلخیص : زید حسن سائل : ہمارے ہاں عموما سمجھا جاتا ہے کہ مسیح علیہ السلام زندہ ہیں اور قربِ قیامت تشریف لائیں گے لیکن بعض لوگ...
وجہِ تخلیقِ کائنات نبیﷺ کی ذات یا عبادت؟
مقرر : مفتی منیر اخون تلخیص : زید حسن سائل : ہر مسلمان سمجھتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم وجہ تخلیقِ کائنات ہیں لیکن ایک اسکالر کا کہنا ہے کہ آپ...
ڈاڑھی سنت یا نہیں ؟
مقرر : مفتی منیر اخون تلخیص : زید حسن سائل : ڈاڑھی کے بارے میں غامدی صاحب کہتے ہیں کہ وہ دین کا حصہ نہیں ہے اور انکا استدلال یہ ہے کہ اسکا قرآن میں...
واقعہ اسری و معراج : غامدی کو جواب
مقرر : مفتی منیر اخوان تلخیص : زید حسن سائل : غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ اسری اور معراج کا واقعہ منامی ہے اور بیداری میں حضور ﷺ نے یہ سفر نہیں کیا...
کیا بخاری سو فیصد صحیح ہے ؟ غامدی صاحب کو جواب
مقرر : محمد علی مرزا تلخیص : زید حسن سائل : غامدی صاحب اور انکی پیروی میں قاری حنیف ڈار صاحب بخاری اور مسلم پر یہ اعتراض کرتے ہیں کہ جتنے بھی...
مولانا عبد الحق بشیر
چھٹا اختلاف کیا علماء کو سیاست سے الگ رہنا چاہیے؟
ان کے ساتھ ہمارا چھٹا اختلاف یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ : علمائے کرام جو دین پڑھانے والے ہیں اُن کے لیے سیاست کرنا حرام ہے۔ اور وجہ کیا ہے؟ وہ بھی لکھتے ہیں۔ اس لیے کہ امت کا جو مذہبی طبقہ ہے اُس کے اندر حکمت اور بصیرت ہے ہی نہیں۔ اُمت کے مذہبی طبقے کے اندر نہ حکمت ہے، نہ بصیرت ہے۔
غامدی صاحب دستور پاکستان کے منکر ہیں:۔
اور دوسری بات یہ کہتے ہیں کہ علماء پر سیاست کرنے کی اس لیے پابندی ہے کہ ریاست کا مذہب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ یہ کہا جائے کہ یہ مسلم ریاست ہے، یہ اسلامی ریاست ہے۔ یہ ہندو ریاست ہے، یہ عیسائی ریاست ہے، نہیں ! ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ دوسرے لفظوں میں وہ پاکستان کے دستور کا صاف لفظوں میں انکار کر رہے ہیں جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ: اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہے، سرکاری مذہب ہے۔ غامدی صاحب کا نظریہ یہ ہے کہ: علماء کو سیاست کا حق نہیں۔ ایک تو اس لیے کہ اُن کے اندر بصیرت ہی نہیں۔ اور ایک اس لیے کہ مذہب کا ریاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
مذہب کو حالات کے مطابق ڈھالنے کا ایک سچا واقعہ:۔
میں نے ابتداء میں عرض کیا تھا کہ کچھ لوگوں نے فہم قرآن کے لیے ایک اُصول بتایا ہے کہ فہم قرآن کا تعلق حالات اور ماحول سے ہے۔ حالات جیسے ہوں قرآن کو ویسے ڈھال دو۔ ماحول جیسا ہو قرآن کو اس کے مطابق ڈھال دو۔
یہاں میں آپ کو لطیفہ نہیں سچا واقعہ سنا رہا ہوں۔ برطانیہ کے اندر کسی دور میں پابندی تھی۔ بلکہ آج بھی ہے کہ وہاں زنا بالرضا قانونا جرم نہیں ہے۔ وہاں کے (عیسائی) مذہبی طبقات نے ایک مسئلہ اٹھایا کہ چونکہ معاشرے کے اندر اکثریت ان لوگوں کی ہے جو زنا کرتے ہیں، اس سے پہلے زنا گناہ تھا، قانونا جرم نہیں تھا۔ لیکن چوں کہ سوسائٹی کے اندر اکثریت زنا کرنے والوں کی ہے، لہذا زنا گناہ بھی نہیں ہے۔ گویا اللہ کے احکامات کو اللہ کے قانون کو سوسائٹی کے تابع کر دیا۔ اسلام اور ان غیر مسلموں کے اندر فرق یہی ہے۔ اسلام سوسائٹی کو اللہ کی وحی کے مطابق بناتا ہے اور یہ اللہ کی وحی کو سوسائٹی کے مطابق بناتے ہیں۔
جاری
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (2)
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد ڈاکٹر اسرار احمد پر طنز اور استہزا کا اسلوب اب اس...
تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (1)
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے داماد نے یکسر جہالت کا مظاہرہ کرتے...
فلسطین ، غامدی صاحب اورانکے شاگردِ رشید
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد دامن کو ذرا دیکھ، ذرا بندِ قبا دیکھ!۔ فلسطین...