مقرر : ساحل عدیم تلخیص : زید حسن جب انسان کو اپنا آپ پورا حوالہ کرنے کا کہا جاتا ہے تو وہ اسکے لئے مشکل کام ہوتا ہے جبکہ نبیوں کی دعوت یہی...
غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟ قسط 6
غامدی ازم میں کیا مسئلہ ہے ؟
مقرر : مفتی یاسر ندیم الواجدی تلخیص : زید حسن غامدی ازم کو ہم الحاد اور لبرل ازم کا پیش خیمہ سمجھتے ہیں جسکی وجہ سے موضوعِ بحث بناتے ہیں ورنہ فرقہ...
غامدی صاحب کا اسلام : ارتداد کی سزا
ناقد : مفتی یاسر ندیم واجدی تلخیص : زید حسن سائل نوید افضل : غامدی صاحب "اعتراضات کا جائزہ" کے عنوان سے جوابات دے رہے ہیں ۔ جس میں ارتداد کی سزا...
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن قطعی الدلالہ یا ظنی الدلالہ (قسط ششم)
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم میزان کے باب کلام کی دلالت پر گفتگو کریں گے غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ " دنیا کی ہر زندہ...
فکرِ غامدی : مبادیء تدبرِ قرآن ، قرآن فہمی کے بنیادی اصول (قسط پنجم)
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں جمع و تدوین قرآن سے متعلق غامدی صاحب کے مؤقف کا جائزہ لیا گیا ہے ، غامدی صاحب نے ، اِنَّ...
عورت کا سوال اور غامدی صاحب کا غلط جواب
ناقد : مولانا طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے ایک خاتون نے رجم کی بابت سوال کیا کہ " امتِ مسلمہ کی روایت میں تمام بڑے آئمہ محصن کے...
مولانا عبد الحق بشیر
چھٹا اختلاف کیا علماء کو سیاست سے الگ رہنا چاہیے؟
ان کے ساتھ ہمارا چھٹا اختلاف یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ : علمائے کرام جو دین پڑھانے والے ہیں اُن کے لیے سیاست کرنا حرام ہے۔ اور وجہ کیا ہے؟ وہ بھی لکھتے ہیں۔ اس لیے کہ امت کا جو مذہبی طبقہ ہے اُس کے اندر حکمت اور بصیرت ہے ہی نہیں۔ اُمت کے مذہبی طبقے کے اندر نہ حکمت ہے، نہ بصیرت ہے۔
غامدی صاحب دستور پاکستان کے منکر ہیں:۔
اور دوسری بات یہ کہتے ہیں کہ علماء پر سیاست کرنے کی اس لیے پابندی ہے کہ ریاست کا مذہب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ یہ کہا جائے کہ یہ مسلم ریاست ہے، یہ اسلامی ریاست ہے۔ یہ ہندو ریاست ہے، یہ عیسائی ریاست ہے، نہیں ! ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ دوسرے لفظوں میں وہ پاکستان کے دستور کا صاف لفظوں میں انکار کر رہے ہیں جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ: اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہے، سرکاری مذہب ہے۔ غامدی صاحب کا نظریہ یہ ہے کہ: علماء کو سیاست کا حق نہیں۔ ایک تو اس لیے کہ اُن کے اندر بصیرت ہی نہیں۔ اور ایک اس لیے کہ مذہب کا ریاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
مذہب کو حالات کے مطابق ڈھالنے کا ایک سچا واقعہ:۔
میں نے ابتداء میں عرض کیا تھا کہ کچھ لوگوں نے فہم قرآن کے لیے ایک اُصول بتایا ہے کہ فہم قرآن کا تعلق حالات اور ماحول سے ہے۔ حالات جیسے ہوں قرآن کو ویسے ڈھال دو۔ ماحول جیسا ہو قرآن کو اس کے مطابق ڈھال دو۔
یہاں میں آپ کو لطیفہ نہیں سچا واقعہ سنا رہا ہوں۔ برطانیہ کے اندر کسی دور میں پابندی تھی۔ بلکہ آج بھی ہے کہ وہاں زنا بالرضا قانونا جرم نہیں ہے۔ وہاں کے (عیسائی) مذہبی طبقات نے ایک مسئلہ اٹھایا کہ چونکہ معاشرے کے اندر اکثریت ان لوگوں کی ہے جو زنا کرتے ہیں، اس سے پہلے زنا گناہ تھا، قانونا جرم نہیں تھا۔ لیکن چوں کہ سوسائٹی کے اندر اکثریت زنا کرنے والوں کی ہے، لہذا زنا گناہ بھی نہیں ہے۔ گویا اللہ کے احکامات کو اللہ کے قانون کو سوسائٹی کے تابع کر دیا۔ اسلام اور ان غیر مسلموں کے اندر فرق یہی ہے۔ اسلام سوسائٹی کو اللہ کی وحی کے مطابق بناتا ہے اور یہ اللہ کی وحی کو سوسائٹی کے مطابق بناتے ہیں۔
جاری
Appeal
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
Do Your Part!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
You May Also Like…
( اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط دوم
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد پچھلی قسط کے اختتام پر لکھا گیا کہ ابھی یہ بحث پوری...
(اہلِ غزہ کے معاملے میں غامدی صاحب کی اصولی غلطیاں (قسط اول
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ حج اور جہاد کی فرضیت صرف...
جہاد، قادیانی اور غامدی صاحب، اصل مرض کی تشخیص
حسان بن علی بات محض حکمت عملی کے اختلاف کی نہیں کہ مسلمان فی الحال جنگ کو...