قرآن مجید کے ساتھ سنت کے متعلق ہونے کی تین جہات

جہانگیر حنیف پہلا درجہ یہ ہے کہ سنت ہر پہلو سے قرآن کے موافق ہو؛ چنانچہ قرآن اور سنت کا کسی ایک حکم پر وارد ہونا دراصل دلائل کے باہم موافقت اور ایک دوسرے کی تائید کی مثال ہے۔ دوسرا درجہ یہ ہے کہ سنت قرآن کے مراد کی توضیح و تشریح کرے اور اس کا بیان بنے۔ تیسرا درجہ یہ...

(2) مجھے خیال ہوتا ہے“ | ’قطعی‘ تفسیر کا عمدہ نمونہ

جہانگیر حنیف آئیے اب ہم اپنے مضمون کے دوسرے حصہ کی جانب بڑھتے ہیں۔ اس حصہ میں ہم دکھائیں گے کہ مذکورہ آیہ مبارکہ کے اس ٹکڑے کا درست معنی کیا ہے۔ اس حصہ میں ہم اپنے قارئین کو یہ بھی دکھانا چاہیں گے کہ غامدی و اصلاحی نے اپنے ترجمہ و تفسیر میں کیسی فاش غلطیوں کا ارتکاب...

(1) مجھے خیال ہوتا ہے“ | ’قطعی‘ تفسیر کا عمدہ نمونہ

جہانگیر حنیف ”مجھے خیال ہوتا ہے“، ایک فقرہ ہے جس کا جو بھی مطلب ہے، اس میں قطعیت نام کی کوئی چیز نہیں۔ یہ ہمارا دعویٰ ہے اور اِس پر ہمیں یقین ہے۔ آپ کوئی ایک دلیل لے آئیں کہ ”مجھے خیال ہوتا ہے“ کا فقرہ کسی بھی طرح کی قطعیت کا حامل ہو سکتا ہے۔ قطعیت تو دور کی بات ہے،...

دلالت کی قطعیت : آصف افتخار صاحب کا سوال

جہانگیر حنیف آصف افتخار صاحب کی محبت و عنایت ہے کہ انھوں نے ناچیز کے قول پر اپنے قیمتی رائے کا اظہار فرمایا ہے۔ ان کا اسلوبِ بیان جس عجز و انکساری کا غماز ہے، وہ ان کی پوری شخصیت کا نچوڑ ہے۔ وہ بالعموم انگریزی زبان ہی کو اظہار کا ذریعہ بناتے ہیں اور اس دائرے میں ہمیں...

غامدی صاحب کا فکری مغالطہ (3)

جہانگیر حنیف شریعت میں یہی چار محرمات ہی اصلاً کیوں زیر بحث ہیں، اس کا جواب غامدی صاحب یہ دیتے ہیں کہ انسانوں کے لیے اِن محرمات کی حرمت کے بارے میں کسی حتمی نتیجہ پر پہنچنا محض عقل و فطرت کی رہنمائی میں ممکن نہ تھا۔ لہذا شریعت نے اِسے بالصراحت متعین کردیا۔ ان کا یہ...

تفہمِ غامدی : ایک تجزیہ

اویس پراچہ جناب غامدی صاحب کو میں نے بہت زیادہ نہیں پڑھا، یعنی ایسا نہیں ہے کہ ان کی کتابیں تفصیل سے پڑھی ہوں اور ان کی آراء کا ایک ایک کر کے جائزہ لیا ہو۔ جتنا انہیں سنا اور پڑھا ہے اس کے بعد ضرورت ہی کبھی محسوس نہیں ہوئی۔ جتنا سنا اور پڑھا ہے اس کے بعد میری ان کے...