ڈاکٹر زاہد مغل ، مشرف بیگ اشرف – علامہ ابن عاشور کے کلام کا تجزیہ اس تناظر کے واضح ہونے کے بعد ہم علامہ ابن عاشور کے کلام کے تجزیے کی طرف آتے ہیں۔ علامہ نے اپنی تفسیر میں اس آیت کی جن دو توجیہات کا ذکر کیا وہ دراصل اسی بحث سے متعلق ہیں جسے اوپر اصولیین کے ہاں...
ڈاکٹر زاہد مغل ، مشرف بیگ اشرف – سورة النحل آیت 44 اور کتاب وسنت میں باہمی نسخ امام شافعی (م 204 ھ) ایک خاص بنا پر (جس کا بیان کے لغوی معنی سے کوئی تعلق نہیں) نسخ القرآن بالسنة اور نسخ السنة بالقرآن دونوں کے قائل نہ تھے اور بعض علمائے شوافع بھی آپ کے ہم نوا تھے۔...
ڈاکٹر زاہد مغل ، مشرف بیگ اشرف قرآن و سنت کے مابین باہمی ربط کے ضمن میں بیان کی بحث کلیدی اہمیت کی حامل ہے اور جناب غامدی صاحب نے اس حوالے سے یہ موقف اپنایا ہے کہ بیان کے لغوی طور پر دو معنی ہیں جو کسی مشترک لفظ کے دو معانی کی طرح بیک وقت مراد نہیں لئے جاسکتے: 1)...
ڈاکٹر زاہد مغل بحث و تنقیح کے بعد مکتب فراہی کے منتسبین کی جانب سے “قرآن قطعی الدلالت” کا معنی یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس کا مطلب قرآن میں کسی آیت کا محتمل الوجوہ نہ ہونا ہے، اور محتمل الوجوہ کا مطلب ایسا لفظ یا آیت ہونا ہے جس میں ایک سے زیادہ معنی لینے کا...
مفتی ابو لبابہ (7) غامدی صاحب نے سورۃ الأعلى کی اس آیت: “قَدْ أَفْلَحَ مَنْ تَزَكَّى” کا ترجمہ کیا ہے:”یقیناً فلاح پائی جس نے پاکیزگی اختیار کی۔” (میزان، ص: 1102) یہ ترجمہ اپنی جگہ درست ہے، لیکن آگے چل کر انہوں نے “پاکیزگی اختیار...
مفتی ابو لبابہ اب آئیے! ان اعتراضات کو تفصیل سے ملاحظہ کیجیے تاکہ ہمارے دعوے کی بنیاد آپ پر کھل جائے۔ (1) عربیت کے خلاف ترجمہ جیسا کہ ہم نے عرض کیا، “غُثاء” کے معنی ہرگز گھنے سبزے کے نہیں ہیں۔ عربی لغات اس بات پر بالکل متفق ہیں کہ “غُثاء” کے...