غامدی صاحب کی قرآن فہمی- قسط اول

مفتی ابو لبابہ غامدی صاحب اور ان کا مکتبِ فکر آج کل اپنے اجتہادِ جدید کی روشنی میں وطنِ عزیز کو چکاچوند کرتی روشنیوں اور دمادم کرتی روشن خیالیوں کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ اس غرض کے لیے انہوں نے اُمت کے تمام پہلے اور پچھلے اہلِ علم کی تحقیقات کی نفی کرتے ہوئے قرآنِ کریم...

تفسیر کے لئے بنیادی شرط اور غامدی صاحب – قسط چہارم

مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللہ ۔(8) غامدی صاحب نے بخاری شریف کی ایک روایت نقل کر کے اس کا ترجمہ کیا ہے:”إِنَّمَا كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْؤُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ”ترجمہ کیا: “آگاہ ہو کہ تم میں سے ہر شخص چرواہا ہے اور ہر ایک سے اس کے گلے...

تفسیر کے لئے بنیادی شرط اور غامدی صاحب – قسط سوم

مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللہ ۔(4) غامدی صاحب نے خطیب بغدادی کی کتاب “الکفایة فی علوم الروایہ” کی عبارت نقل کر کے اس کا ترجمہ کیا ہے:”ولا يُقبل خبر الواحد في مناقضة حكم العقل و حكم القرآن الثابت المحکم و السنة المعلومة و الفعل الجاري مجرى...

تفسیر کے لئے بنیادی شرط اور غامدی صاحب – قسط دوم

مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللہ ۔(1) غامدی صاحب نے قرآن کریم کی فصاحت و بلاغت کا ذکر کرتے ہوئے السیرۃ النبوية اور ابن کثیر کے حوالہ سے ولید بن مغیرہ کا کلام نقل کیا ہے، جس کے ابتدائی الفاظ ہیں:”والله ما منكم رجل أعرف بالأشعار مني، ولا أعلم برِجزه ولا...

تفسیر کے لئے بنیادی شرط اور غامدی صاحب – قسط اول

مولانا عبد القدوس قارن صاحب رحمہ اللہ نحمدہ و نصلی علی رسوله الکریم۔ أما بعد علمائے امت نے قرآن کریم کی تفسیر کرنے والے کے لیے جو شرائط مقرر فرمائی ہیں ان میں حدیث، اصولِ حدیث، فقہ، اصولِ فقہ، علومِ بلاغت، صرف، نحو اور اسبابِ نزول وغیرہ میں مہارت ہونا ضروری ہے۔ اور سب...

قرآن مجید کے ساتھ سنت کے متعلق ہونے کی تین جہات

جہانگیر حنیف پہلا درجہ یہ ہے کہ سنت ہر پہلو سے قرآن کے موافق ہو؛ چنانچہ قرآن اور سنت کا کسی ایک حکم پر وارد ہونا دراصل دلائل کے باہم موافقت اور ایک دوسرے کی تائید کی مثال ہے۔ دوسرا درجہ یہ ہے کہ سنت قرآن کے مراد کی توضیح و تشریح کرے اور اس کا بیان بنے۔ تیسرا درجہ یہ...