حیات و نزولِ عیسی

Published On July 16, 2024
تراویح کے متعلق غامدی صاحب کے غلط نظریات کا رد

تراویح کے متعلق غامدی صاحب کے غلط نظریات کا رد

ڈاکٹر نعیم الدین الازہری صاحب تلخیص : زید حسن رمضان المبارک کی بابرکت ساعات میں امتِ مسلمہ روزے اور عبادات میں مشغول ہے ، لیکن سوشل میڈیا پر چند ایسی آوازیں گاہے بگاہے اٹھتی نظر آتی ہیں جن میں ان عبادات کا انکارکیا گیا ہے جن پر امتِ مسلمہ ہزاروں سالوں سے عمل کرنی چلی...

ابن عابدین شامی کی علامہ غامدی کو نصیحت

ابن عابدین شامی کی علامہ غامدی کو نصیحت

سمیع اللہ سعدی علامہ ابن عابدین شامی رحمہ اللہ فتاوی شامی میں متعدد مقامات پر مسئلہ ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں :۔و ھذا مما یعلم و یکتم یعنی یہ مسئلہ سیکھنا تو چاہیے ،لیکن عممومی طور پر بتانے سے گریز کیا جائے ۔فقاہت اور دین کی گہری سمجھ کا یہی تقاضا ہے کہ کتابوں میں...

علمِ کلام پر غامدی صاحب کی غلط فہمی

علمِ کلام پر غامدی صاحب کی غلط فہمی

ڈاکٹر زاہد مغل صاحب   جناب غامدی صاحب علم کلام پر ماہرانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ علم بے معنی و غیر ضروری ہے اس لئے کہ یہ فلسفے کے اس دور سے متعلق ہے جب وجود کو علمیات پر فوقیت دی جاتی تھی، علم کلام وجودی فکر والوں کے طلسم خانے کا جواب دینے کے لئے وضع کیا...

آنلائن تراویح کا جواز : غامدی صاحب کا نیا فتوی

آنلائن تراویح کا جواز : غامدی صاحب کا نیا فتوی

مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن مسئلہ پوچھا گیا ہے کہ کیا تراویح کی نماز یوٹیوب پر لگا کر اسکی اقتداء میں پڑھ سکتے ہیں؟یہ غامدی صاحب نے نیا مسئلہ بیان کر دیا ہے اور اسکی علت یہ بیان کرتے ہیں کہ آجکل گلوبل ویلج ہے، ایک دوسرے کی حرکات و سکنات دیکھی جا سکتی ہیں اور...

تراویح کوئی نماز نہیں : جاوید غامدی کا انکار

تراویح کوئی نماز نہیں : جاوید غامدی کا انکار

مفتی طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب نے یہ بات کی ہے کہ تراویح سرے سے کوئی نماز ہی نہیں ہے ۔ اور اسکی ابتداء حضرت عمر کے دور میں ہوئی ہے۔ ہم عرض کرتے ہیں کہ آپ نبی ﷺ کے عمل کو دلیل بنا رہے ہیں اگرچہ وہ بھی دلیل نہیں بنتی کیونکہ حضور ﷺ نے تین دن باقاعدہ...

نظم، مراد،متکلم اور متن

نظم، مراد،متکلم اور متن

محمد حسنین اشرف   نظم:۔ پہلے نظم کی نوعیت پر بات کرتے ہیں کہ یہ کس نوعیت کی شے ہے۔ غامدی صاحب، میزان میں، اصلاحی صاحب کی بات کو نقل کرتے ہیں:۔ ۔" جو شخص نظم کی رہنمائی کے بغیر قرآن کو پڑھے گا، وہ زیادہ سے زیادہ جو حاصل کر سکے گا ، وہ کچھ منفرد احکام اور مفرد قسم...

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین جاوید احمد غامدی کے بارے میں، جس کے درجِ ذیل عقائد وخیالات ہیں اور ان کی دعوت واشاعت میں ہمہ تن مصروف ہے ۔
حیات ونزول عیسیٰ کا منکر ہے ،۔ کہتا ہے عیسیٰ علیہ السلام وفات پاگئے ہیں۔﴿میزان،ص۷۸۱﴾۔
ظہور مہدی کا بھی منکر ہے ، کہتا ہے قیامت کے قریب کوئی مہدی نہیں آئے گا۔میزان،ص۷۷۱
مرزا غلام احمد قادیانی، غلام احمد پرویز سمیت کسی کو کافر تسلیم نہیں کرتا اور کہتا ہے کہ کسی بھی امتی کو کسی کی تکفیر کا حق نہیں ہے ۔اشراق، اکتوبر۲۰۰۸ء ص۷۶
حجیت حدیث کا منکر ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ حدیث سے دین میں کسی عمل یا عقیدے کا اضافہ بالکل نہیں ہوسکتا۔ حدیث شریف اور سنت رسول سے قراآن پاک کی تخصیص وتحدید کا بھی منکر ہے ۔ کہتا ہے (؟) حدیث مبارکہ میں جو چیز ﴿اس کے ﴾ علم وعقل کے مسلمات کے خلاف ہو وہ ناقابل قبول ہے ۔ میزان،ص۵۱،۶۱،۲۶
سنت کے قبول کے لیے بھی قرآن پاک کی طرح تواتر کی شرط لگاتا ہے ۔ اس کے نزدیک سنتوں کی کل تعداد صرف ۲۷ ہے ۔ باقی تمام سنتوں کا منکر ہے ۔ مثلا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف اعمال، نفلی عبادات، مرغوب طعام، لباس وغیرہ کی سنیت کا منکر ہے ۔میزان،

جواب

حیات عیسیٰ علیہ السلام اور قربِ قیامت آپ کے نزول کا تذکرہ قرآن پاک کی متعدد آیات سے ثابت ہے، چنانچہ کلام پاک میں ہے کہ وَمَا قَتَلُوہُ وَمَا صَلَبُوہُ وَلَکِنْ شُبِّہَ لَھُمْ․ وَمَا قَتَلُوہُ یَقِینًا، بَلْ رَفَعَہُ اللَّہُ إِلَیْہِ وَکَانَ اللَّہُ عَزِیزًا حَکِیمًا، وَإِنْ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ إِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِہِ قَبْلَ مَوْتِہِ وَیَوْمَ الْقِیَامَةِ یَکُونُ عَلَیْہِمْ شَہِیدًا․ (سورة النساء: رقم الآیة: ۱۵۷-۱۵۸-۱۵۹) کہ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نہ قتل کیا ہے اور نہ ہی سولی دی ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اٹھالیا ہے، اور آپ کی وفات سے قبل تمام اہل کتاب آپ پر ایمان لائیں گے، اور یہ اسی وقت ہوگا جب کہ قربِ قیامت آپ دنیا میں تشریف لائیں، نیز حیات ونزولِ عیسیٰ علیہ السلام بکثرت احادیث مبارکہ سے ثابت ہیں جو حد واتر کو پہنچ چکی ہیں، حدیث باک میں ہے: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إن عیسَی لم یمتْ، وإنہ راجعٌ إلیکم قبل یوم القیامة (تفسیر البحر المحیط: ۲/۲۷۳) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یحج المہدی وہو ابن أربعین سنة الخ (العرف الوردی للسیوطی: ۲۷، ط مفتی الہی بخش) قال العلامة الشوکانی فی کتابہ ”التوضیح“ إن الأحادیث الواردة فی المہدی المنتظر متواترة والأحادیث الواردة فی الدجال متواترة والأحادیث الواردة فی نزول عیسی متواترة․
نیز احادیث متواترہ، صحیحہ اور ثابتہ کا منکر اور ان کی حجیت کو تسلیم نہ کرنے والا باجماعِ اہل ا لسنة والجماعة دائرہٴ اسلام سے خارج ہے، من أنکر المتواتر فقد کفر ومن أنکر المشہو یکفر عند البعض الخ (الہندیة، کتاب السیر الباب التاسع أحکام المرتدین/ ما یتعلق بالأنبیاء) من قال لفقیہ یذکر شیئًا من العلم أو یروي حدیثًا صحیحًا أي ثابتًا لا موضوعًا ہذا لیس بشيء کفر (شرح الفقہ الأکبر ص: ۴۷۳) الحاصل مذکور فی السوال عقائد کا حامل شخص باجماع اہل السنة والجماعة کافر ہے، دائرہٴ اسلام سے خارج ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم

فتوی : 57195

دار الافتاء دار العلوم دیوبند

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…