ناقد : مفتی یاسر ندیم واجدی تلخیص : زید حسن سائل نوید افضل : غامدی صاحب "اعتراضات کا جائزہ" کے عنوان سے جوابات دے رہے ہیں ۔ جس میں ارتداد کی سزا...

ناقد : مفتی یاسر ندیم واجدی تلخیص : زید حسن سائل نوید افضل : غامدی صاحب "اعتراضات کا جائزہ" کے عنوان سے جوابات دے رہے ہیں ۔ جس میں ارتداد کی سزا...
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم میزان کے باب کلام کی دلالت پر گفتگو کریں گے غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ " دنیا کی ہر زندہ...
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں جمع و تدوین قرآن سے متعلق غامدی صاحب کے مؤقف کا جائزہ لیا گیا ہے ، غامدی صاحب نے ، اِنَّ...
ناقد : مولانا طارق مسعود صاحب تلخیص : زید حسن غامدی صاحب سے ایک خاتون نے رجم کی بابت سوال کیا کہ " امتِ مسلمہ کی روایت میں تمام بڑے آئمہ محصن کے...
ناقد : سیف اللہ محمدی صاحب تلخیص : زید حسن منکرینِ حدیث عمل سے بھاگنے اور خود کو بچانے کے لئے احادیث کا انکار کرتے ہیں ۔ کیونکہ قرآن میں احکامات کا...
ناقد :ڈاکٹرحافظ محمد زبیر تلخیص : وقار احمد اس ویڈیو میں ہم غامدی صاحب کے اصول تدبر قرآن میں میزان و فرقان میں قرات کے اختلاف پر گفتگو کریں گے غامدی...
مقرر : مفتی منیر اخوان
تلخیص : زید حسن
سائل : غامدی صاحب فرماتے ہیں کہ اسری اور معراج کا واقعہ منامی ہے اور بیداری میں حضور ﷺ نے یہ سفر نہیں کیا ۔ اس پر وہ قرآن کے ” رؤیا” سے استدلال کرتے ہیں کہ اسکا معنی غیر معروف نہیں ہے اور کوئی ایسا قرینہ بھی موجود نہیں ہے کہ لفظ رؤیا کو اصل معنی سے پھیرا جائے ۔ علاوہ ازیں روایات میں حضرت عائشہ ، حضرت معاویہ اور حضرت شریک کی روایات اس بات پر دال ہیں کہ یہ واقعہ نیند کا ہے ۔
مفتی منیر اخوان : اسکالر صاحب نے جیسا اپنے اساتذہ سے سنا ، اپنی عقل استعمال کئے بنا ویسے ہی نقل کر دیا حالانکہ انکے استادوں کو علماء جواب دے چکے ہیں ۔ اس مسئلہ میں انکے تمام دعوے غلط ہیں ۔
پہلی بات یہ کہ لفظ ” رؤیا” کا معنی رؤیا بعینین لسان العرب میں بیان کیا گیا ہے اور یہ مجاز کی طرف جانے کی بات نہیں ہے بلکہ رؤیا کا یہ معنی بھی اسکا اصلی معنی ہی ہے ۔
دوسری بات یہ کہ یہ دعوی غلط ہے کہ کوئی قرینہ موجود نہیں ہے ۔ لفظ اسری قرآن میں واقعہ لوط اور دیگر جگہوں پر استعمال ہوا ہے جہاں اس کے معنی بیداری میں رات کے وقت ساتھ لے کر چلنے کے لئے گئے ہیں اور اس سے اسکالر صاحب بھی یقینا متفق ہیں ۔
تیسری بات یہ کہ قرآن میں جہاں بھی کسی نبی کا خواب بیان کیا گیا ہے وہاں اسکی تعبیر بیان کرنا یا اسکے بعدازاں حقیقت میں واقع ہونے کی اطلاع دینا قرآن کا انداز ہے کیونکہ خواب کسی عام انسان کا نہیں بلکہ نبی کا ہے ۔ جیسا کہ حضرت یوسف ، حضرت ابراہیم یا خود حضور ﷺ کا عمرہ کرنے سے متعلق خواب بیان ہوا ہے جس کے بعد صلح حدیبیہ کا واقعہ پیش آیا ۔ لہذا جہاں کہیں نبی کا خواب بیان کیا گیا ہے وہاں اسکی تعبیر یا بعد ازاں اسکے واقعے ہونے کی اطلاع دی جاتی ہے ۔ لیکن اس واقعے کی بابت قرآن اپنے اصول پر نہیں ہے اسکا مطلب کہ یہ خواب ہی نہیں ہے ۔
چوتھی بات کہ ہمارے اسکالر صاحب بخاری و مسلم کی مستند احادیث تو قبول نہیں کرتے لیکن جہاں اپنا دل چاہے وہاں سیرت کی کتب سے احادیث نکال لاتے ہیں ۔ حضرت عائشہ اور حضرت معاویہ والی احادیث دونوں منقطع ہیں ۔ جہاں تک حضرت شریک کی حدیث کی بات ہے تو وہ بلاشبہ درست ہے جس میں آپ نے فرمایا کہ پھر میری آنکھ کھلی تو میں نے خود کو حرم میں پایا ۔ تو اسکی بابت سمجھنا چائیے کہ جس طرح وحی سے قبل آپ کے قلب مبارک کو سچے خواب دیکھا کر مانوس کیا گیا تھا اسی طرح جسمانی معراج سے قبل معراج ہی کے سفر کو آپ کے خواب میں متعدد بار کیا ہے تاکہ آپ کا قلب مانوس ہو جائے اور حضرت شریک کی روایت کا تعلق اسی خواب والے واقعے سے ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویڈیو درج ذیل لنک سے ملاحظہ فرمائیں
All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!
We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!
مقرر : مولانا طارق مسعود تلخیص : زید حسن جسمانی معراج کے انکار پر غامدی...
مقرر : مولانا الیاس گھمن تلخیص : زید حسن غامدی صاحب کہتے ہیں : اللہ...
مقرر : مفتی منیر اخون تلخیص : زید حسن سائل : ہمارے ہاں عموما سمجھا جاتا...