غامدیت: غامدی صاحب کے افکار و نظریات کا منصفانہ جائزہ

Published On July 23, 2024
فقہ اور اصولِ فقہ کے متعلق جہلِ مرکب کا شاہ کار

فقہ اور اصولِ فقہ کے متعلق جہلِ مرکب کا شاہ کار

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد   غامدی صاحب کا حلقہ اپنے متعلق ہمارے حسنِ ظن کو مسلسل ختم کرنے کے درپے ہے اور اس ضمن میں تازہ ترین کوشش ان کی ترجمانی پر فائز صاحب نے کی ہے جنھوں نے نہ صرف یہ کہ فقہ اور اصولِ فقہ کے متعلق اپنے جہلِ مرکب کا ، بلکہ فقہاے کرام کے متعلق اپنے...

روم و فارس کے ساتھ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی جنگیں :اتمامِ حجت ،دفاع یا کچھ اور ؟

روم و فارس کے ساتھ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی جنگیں :اتمامِ حجت ،دفاع یا کچھ اور ؟

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد   جناب غامدی صاحب کے مکتبِ فکر کےنظریۂ "اتمامِ حجت" ،جسے یہ مکتبِ فکر "قانون" کے طور پر پیش کرتا ہے ،کافی تفصیلی بحث ہم کرچکے ہیں ۔اس بحث کا ایک موضوع یہ بھی تھا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے روم و فارس کے خلاف جو جنگیں لڑیں ، کیا وہ...

دہشت گردی کیا ہے؟

دہشت گردی کیا ہے؟

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد   معاصر دنیا میں دہشت گردی (Terrorism) کے لفظ کا استعمال انتہائی کثرت سے ہوتاہے لیکن اس کے مفہوم پر بہت اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض لوگ ریاستی نظم کے خلاف یا اس سے آزاد ہو کر کی جانے والی ہر مسلح کوشش کو دہشت گردی قرار دیتے ہیں اور اس بنا پر...

قرار دادِ مقاصد اور حسن الیاس

قرار دادِ مقاصد اور حسن الیاس

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد غامدی صاحب کے داماد فرماتے ہیں:۔خود کو احمدی کہلوانے والوں کے ماوراے عدالت قتل کا سبب 1984ء کا امتناعِ قادیانیت آرڈی نینس ہے؛ جس کا سبب 1974ء کی آئینی ترمیم ہے جس نے خود کو احمدی کہلوانے والوں کو غیر مسلم قرار دیا تھا؛ جس سبب قراردادِ مقاصد ہے جس...

کیا علمِ کلام ناگزیر نہیں ؟ غامدی صاحب کے دعوے کا تجزیہ

کیا علمِ کلام ناگزیر نہیں ؟ غامدی صاحب کے دعوے کا تجزیہ

ڈاکٹر زاہد مغل غامدی صاحب کا کہنا ہے کہ علم کلام ناگزیر علم نہیں اس لئے کہ قرآن تک پہنچنے کے جس استدلال کی متکلمین بات کرتے ہیں وہ قرآن سے ماخوذ نہیں نیز قرآن نے اس بارے میں خود ہی طریقہ بتا دیا ہے۔ مزید یہ کہ علم کلام کا حاصل دلیل حدوث ہے جس کا پہلا مقدمہ (عالم حادث...

تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (2)

تحت الشعور، تاش کے پتّے اور غامدی صاحب (2)

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد ڈاکٹر اسرار احمد پر طنز اور استہزا کا اسلوب اب اس باب سے اقتباسات پیش کیے جارہے ہیں جو غامدی صاحب نے ’احساسِ ذمہ داری‘ کے ساتھ ڈاکٹر اسرار صاحب پر تنقید میں لکھا۔ یہاں بھی انھیں بقول ان کے شاگردوں کے، کم از کم یہ تو خیال رکھنا چاہیے تھا کہ ڈاکٹر...

مصنف: مفتی محمد وسیم اختر شاذلی (رئیس دارالافتاء فیضانِ شریعت ، کراچی)

تلخیص : زید حسن

زیرِ نظر کتاب دراصل ایک طویل استفتاء کا جواب ہے  جسے بعد ازاں کتابی شکل دے دی گئی ہے ۔ مستفتی کا نام سید عطاء الرحمن بن سید محب شاہ ہے ۔ اس استفتاء میں سائل نے غامدی صاحب کے چند کلامی اور فقہی نظریات کی بابت استفسار کیا ہے  ۔ جن کے عناوین درج ذیل ہیں ۔

کیا قرآن کی صرف ایک ہی قراءت ہے؟

حدیث سے قرآن کی تخصیص اور نسخ کا کیا حکم ہے؟

جانوروں کی حلت و حرمت کا حکم عقلی ہے یا شرعی؟

کیا سنت خبرِ واحد سے ثابت ہوتی ہے ؟

اخبارِ احاد سے کسی عقیدے یا عمل کا اثبات ممکن ہے؟

کسی کو کافر قرار دینا کیا صرف پیغمبر کا وظیفہ ہے ؟

زکوۃ اور اسکے متعلقات کی بابت احکام جاری کرنے یا انہیں تبدیل کرنے کا ریاست کو حق ہے؟

کیا مرتد کے قتل کی سزا زمانہء رسول کے ساتھ خاص ہے ؟

کیا محصن زانی کی سزا بھی کوڑے ہیں ؟

کیا ظہورِ مہدی اور نزولِ مسیح کا عقیدہ محلِ نظر ہے ؟

ڈاڑھی رکھنے کا دین میں کیا حکم ہے؟

ہر عنوان کے تحت سائل نے بحوالہ غامدی صاحب کے فکری نتائج اور تصورات کو بطور ثبوت پیش کیا ہے ۔

مفتی مذکور نے اولا غامدی صاحب کی فکر کو جدیدیت سے منسلک کیا ہے اور اس پر ایک پورا مقدمہ لکھا ہے ۔ بعد ازاں انہوں نے ہر سوال کا جواب دیا ہے ۔

جواب دینے کا انداز روایتی علمیات کے مطابق تحقیقی ہے کہ ہر سوال پر اولا مصنف غامدی صاحب پر نقد کرتے ہیں اور اگرانہیں محسوس ہو کہ غامدی صاحب کے نظریات میں تضاد ہے تو اسے واضح کرتے ہیں ۔ بعد ازاں اسکے مقابل اپنا نظریہ بیان کرتے ہیں اور اسے احادیث سے موکد کرتے ہیں ۔

جہاں جہاں ممکن ہو خصوصا ان کتب سے استفادہ کرتے ہیں جن کی تعریف یا تحسین غامدی صاحب سے منقول ہو ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتاب پڑھنے کے لئے درج ذیل آنلائن لنک پر کلک کریں

نوٹ

لنک میں موجود سائٹ پر کتاب کے غیر قانونی اپلوڈ ہونے کی صورت میں غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ سائٹ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔

https://archive.org/details/Ghamdiyat/page/n7/mode/2up?view=theater

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…