مصنف: مفتی محمد وسیم اختر شاذلی (رئیس دارالافتاء فیضانِ شریعت ، کراچی)
تلخیص : زید حسن
زیرِ نظر کتاب دراصل ایک طویل استفتاء کا جواب ہے جسے بعد ازاں کتابی شکل دے دی گئی ہے ۔ مستفتی کا نام سید عطاء الرحمن بن سید محب شاہ ہے ۔ اس استفتاء میں سائل نے غامدی صاحب کے چند کلامی اور فقہی نظریات کی بابت استفسار کیا ہے ۔ جن کے عناوین درج ذیل ہیں ۔
کیا قرآن کی صرف ایک ہی قراءت ہے؟
حدیث سے قرآن کی تخصیص اور نسخ کا کیا حکم ہے؟
جانوروں کی حلت و حرمت کا حکم عقلی ہے یا شرعی؟
کیا سنت خبرِ واحد سے ثابت ہوتی ہے ؟
اخبارِ احاد سے کسی عقیدے یا عمل کا اثبات ممکن ہے؟
کسی کو کافر قرار دینا کیا صرف پیغمبر کا وظیفہ ہے ؟
زکوۃ اور اسکے متعلقات کی بابت احکام جاری کرنے یا انہیں تبدیل کرنے کا ریاست کو حق ہے؟
کیا مرتد کے قتل کی سزا زمانہء رسول کے ساتھ خاص ہے ؟
کیا محصن زانی کی سزا بھی کوڑے ہیں ؟
کیا ظہورِ مہدی اور نزولِ مسیح کا عقیدہ محلِ نظر ہے ؟
ڈاڑھی رکھنے کا دین میں کیا حکم ہے؟
ہر عنوان کے تحت سائل نے بحوالہ غامدی صاحب کے فکری نتائج اور تصورات کو بطور ثبوت پیش کیا ہے ۔
مفتی مذکور نے اولا غامدی صاحب کی فکر کو جدیدیت سے منسلک کیا ہے اور اس پر ایک پورا مقدمہ لکھا ہے ۔ بعد ازاں انہوں نے ہر سوال کا جواب دیا ہے ۔
جواب دینے کا انداز روایتی علمیات کے مطابق تحقیقی ہے کہ ہر سوال پر اولا مصنف غامدی صاحب پر نقد کرتے ہیں اور اگرانہیں محسوس ہو کہ غامدی صاحب کے نظریات میں تضاد ہے تو اسے واضح کرتے ہیں ۔ بعد ازاں اسکے مقابل اپنا نظریہ بیان کرتے ہیں اور اسے احادیث سے موکد کرتے ہیں ۔
جہاں جہاں ممکن ہو خصوصا ان کتب سے استفادہ کرتے ہیں جن کی تعریف یا تحسین غامدی صاحب سے منقول ہو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کتاب پڑھنے کے لئے درج ذیل آنلائن لنک پر کلک کریں
نوٹ
لنک میں موجود سائٹ پر کتاب کے غیر قانونی اپلوڈ ہونے کی صورت میں غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ سائٹ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔
https://archive.org/details/Ghamdiyat/page/n7/mode/2up?view=theater