غامدیت: غامدی صاحب کے افکار و نظریات کا منصفانہ جائزہ

Published On July 23, 2024
سرگذشت انذار کا مسئلہ

سرگذشت انذار کا مسئلہ

محمد حسنین اشرف فراہی مکتبہ فکر اگر کچھ چیزوں کو قبول کرلے تو شاید جس چیز کو ہم مسئلہ کہہ رہے ہیں وہ مسئلہ نہیں ہوگا لیکن چونکہ کچھ چیزوں پر بارہا اصرار کیا جاتا ہے اس لیے اسے "مسئلہ" کہنا موزوں ہوگا۔ بہرکیف، پہلا مسئلہ جو اس باب میں پیش آتا ہے وہ قاری کی ریڈنگ کا...

کیا مسئلہ “ربط الحادث بالقدیم” کا دین سے تعلق نہیں؟  غامدی صاحب کا حیرت انگیز جواب

کیا مسئلہ “ربط الحادث بالقدیم” کا دین سے تعلق نہیں؟ غامدی صاحب کا حیرت انگیز جواب

ڈاکٹر محمد زاہد مغل محترم غامدی صاحب سے جناب حسن شگری صاحب نے پروگرام میں سوال کیا کہ آپ وحدت الوجود پر نقد کرتے ہیں تو بتائیے آپ ربط الحادث بالقدیم کے مسئلے کو کیسے حل کرتے ہیں؟ اس کے جواب میں جو جواب دیا گیا وہ حیرت کی آخری حدوں کو چھونے والا تھا کہ اس سوال کا جواب...

۔”حقیقت نبوت”: غامدی صاحب کے استدلال کی نوعیت

۔”حقیقت نبوت”: غامدی صاحب کے استدلال کی نوعیت

ڈاکٹر محمد زاہد مغل محترم غامدی صاحب اکثر و بیشتر دعوی تو نہایت عمومی اور قطعی کرتے ہیں لیکن اس کی دلیل میں قرآن کی آیت ایسی پیش کرتے ہیں جو ان کے دعوے سے دور ہوتی ہے۔ اس کا ایک مشاہدہ حقیقت نبوت کی بحث سے ملاحظہ کرتے ہیں، اسی تصور کو بنیاد بنا کر وہ صوفیا کی تبدیع و...

غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط ہفتم )

غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط ہفتم )

مولانا صفی اللہ  مظاہر العلوم ، کوہاٹ اقدامی جہاد اور عام اخلاقی دائرہ:۔ یہاں اس بات کا جائزہ لینا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ جہا د اقدامی اور اس سے متعلقہ احکامات عام اخلاقی دائرے سے باہر ہیں یا نہیں؟ خالق کا ئنات نے انسان کو اپنا خلیفہ بنا کر پیدا کیا ہے واذ قال ربك...

غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط ششم )

غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط ششم )

مولانا صفی اللہ  مظاہر العلوم ، کوہاٹ  اقدامات صحابہ اور غامدی صاحب کا تصور جہاد:۔ قرآن وحدیث کے بعد اگلا مقدمہ یہ قائم کرتے ہیں کہ صحابہ کے جنگی اقدامات کے جغرافیائی  اہداف محدود اور متعین تھے اور وہ جہاد اور فتوحات کے دائرے کو وسیع کرنے کی بجائے محدود رکھنے کے خواہش...

غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط پنجم )

غامدی صاحب کا تصورِ جہاد ( قسط پنجم )

مولانا صفی اللہ  مظاہر العلوم ، کوہاٹ احادیث اور غامدی صاحب کا تصور جہاد:۔ جہاں تک احادیث کا تعلق ہے تو کوئی بھی ایک حدیث ایسی پیش نہیں کر سکے جو اس بات کی تائید کرے کہ جہاد کے اہداف محدود ہیں اور اس مشن کے پیش نظر صرف روم اور فارس کی سلطنتیں ہیں ۔ تاہم ایک حدیث ایسی...

مصنف: مفتی محمد وسیم اختر شاذلی (رئیس دارالافتاء فیضانِ شریعت ، کراچی)

تلخیص : زید حسن

زیرِ نظر کتاب دراصل ایک طویل استفتاء کا جواب ہے  جسے بعد ازاں کتابی شکل دے دی گئی ہے ۔ مستفتی کا نام سید عطاء الرحمن بن سید محب شاہ ہے ۔ اس استفتاء میں سائل نے غامدی صاحب کے چند کلامی اور فقہی نظریات کی بابت استفسار کیا ہے  ۔ جن کے عناوین درج ذیل ہیں ۔

کیا قرآن کی صرف ایک ہی قراءت ہے؟

حدیث سے قرآن کی تخصیص اور نسخ کا کیا حکم ہے؟

جانوروں کی حلت و حرمت کا حکم عقلی ہے یا شرعی؟

کیا سنت خبرِ واحد سے ثابت ہوتی ہے ؟

اخبارِ احاد سے کسی عقیدے یا عمل کا اثبات ممکن ہے؟

کسی کو کافر قرار دینا کیا صرف پیغمبر کا وظیفہ ہے ؟

زکوۃ اور اسکے متعلقات کی بابت احکام جاری کرنے یا انہیں تبدیل کرنے کا ریاست کو حق ہے؟

کیا مرتد کے قتل کی سزا زمانہء رسول کے ساتھ خاص ہے ؟

کیا محصن زانی کی سزا بھی کوڑے ہیں ؟

کیا ظہورِ مہدی اور نزولِ مسیح کا عقیدہ محلِ نظر ہے ؟

ڈاڑھی رکھنے کا دین میں کیا حکم ہے؟

ہر عنوان کے تحت سائل نے بحوالہ غامدی صاحب کے فکری نتائج اور تصورات کو بطور ثبوت پیش کیا ہے ۔

مفتی مذکور نے اولا غامدی صاحب کی فکر کو جدیدیت سے منسلک کیا ہے اور اس پر ایک پورا مقدمہ لکھا ہے ۔ بعد ازاں انہوں نے ہر سوال کا جواب دیا ہے ۔

جواب دینے کا انداز روایتی علمیات کے مطابق تحقیقی ہے کہ ہر سوال پر اولا مصنف غامدی صاحب پر نقد کرتے ہیں اور اگرانہیں محسوس ہو کہ غامدی صاحب کے نظریات میں تضاد ہے تو اسے واضح کرتے ہیں ۔ بعد ازاں اسکے مقابل اپنا نظریہ بیان کرتے ہیں اور اسے احادیث سے موکد کرتے ہیں ۔

جہاں جہاں ممکن ہو خصوصا ان کتب سے استفادہ کرتے ہیں جن کی تعریف یا تحسین غامدی صاحب سے منقول ہو ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتاب پڑھنے کے لئے درج ذیل آنلائن لنک پر کلک کریں

نوٹ

لنک میں موجود سائٹ پر کتاب کے غیر قانونی اپلوڈ ہونے کی صورت میں غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ سائٹ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔

https://archive.org/details/Ghamdiyat/page/n7/mode/2up?view=theater

Appeal

All quality educational content on this site is made possible only by generous donations of sponsors like you. In order to allow us to continue our effort, please consider donating whatever you can!

Do Your Part!

We work day in and day out to produce well-researched, evidence based, quality education so that people may gain the correct understanding of their religion. But our effort costs a lot of money! Help us continue and grow our effort so that you may share in our reward too!

Donate

You May Also Like…